شمالی کوریا فارمولہ

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
شمالی کوریا کا تعلق صر ف ایک ملک سے رہ گیا ہے جس کانام چین ہے، کرونا پھیلا تو شمالی کوریا نے اپنے واحد دوست کے ساتھ اپنی سرحد بند کردی اور وہاں سے آنے والوں کو قریب کے ایک شہر میں قرنطینہ سینٹر میں لے جایا گیا تاکہ چودہ دن تک وہاں رکھ کر انہیں کلیئر کیا جاے وہاں سے ایک بندہ فرار ہوگیا جس کو حکام نے پکڑ کر فائرنگ سکواڈ کے حوالے کردیا اور آج کے دن تک وہاں کرونا کاکوی نام و نشان نہیں رہا

یہی وہ شمالی کورین فارمولہ ہے جس کی آج پاکستان کو مولویوں پر آزمانے کی اشد ضرورت ہے، آج پاکستان کے ملاوں نے دین کی محبت میں نہیں بلکہ رمضان میں ہونے والی مال کی لالچ میں حکومت کی ہر بات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہوے مساجد کو لاک کرنے سے صاف انکار کردیا ہے جس سے ملک کی آبادی بلکہ اس کے وجود کو ہی سنگین قسم کے خطرات لاحق ہوچکے ہیں

کسی ایک مولوی نے بھی ابھی تک مساجد بند کرنے کی بات تسلیم نہیں کی یہ بھی اطلاع ہے کہ انڈین پیسہ بھی کام دکھا رہا ہے اور بڑے بڑے علما اب وہی کہیں گے جو را انہیں بتاے گی

حکومت فضول میں ان کے ترلے کررہی ہے حالانکہ شمالی کوریا فارمولے کے تحت ان کو مساجد اوپن کرنے کی مشروط اجازت دے دی جاتی تو اچھاتھا۔ شرط یہ ہے کہ اگر ایک بھی نمازی کو کرونا وائرس لگ گیا تو اس مسجد کے مولوی کو شوٹ کردیا جاے گا اور یہ قانون بھی صدارتی آرڈیننس کے تحت نافذ کردیا جاے
امید ہے کہ اس سے بہت افاقہ ہوگا
 
Last edited by a moderator:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
فارمولہ اچھا ہے۔ کرونا کا شکار کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ اگر سو فیصد نتائج حاصل کرنے ہیں تو دائرہ کار گلی محلوں، شاہراہوں، پارک اور بازاروں تک بڑھانا پڑے گا
 
Last edited:

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
شمالی کوریا کا تعلق صر ف ایک ملک سے رہ گیا ہے جس کانام چین ہے، کرونا پھیلا تو شمالی کوریا نے اپنے واحد دوست کے ساتھ اپنی سرحد بند کردی اور وہاں سے آنے والوں کو قریب کے ایک شہر میں قرنطینہ سینٹر میں لے جایا گیا تاکہ چودہ دن تک وہاں رکھ کر انہیں کلیئر کیا جاے وہاں سے ایک بندہ فرار ہوگیا جس کو حکام نے پکڑ کر فائرنگ سکواڈ کے حوالے کردیا اور آج کے دن تک وہاں کرونا کاکوی نام و نشان نہیں رہا
یہی وہ شمالی کورین فارمولہ ہے جس کی آج پاکستان کو مولویوں پر آزمانے کی اشد ضرورت ہے، آج پاکستان کے ملاوں نے دین کی محبت میں نہیں بلکہ رمضان میں ہونے والی مال کی لالچ میں حکومت کی ہر بات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہوے مساجد کو لاک کرنے سے صاف انکار کردیا ہے جس سے ملک کی آبادی بلکہ اس کے وجود کو ہی سنگین قسم کے خطرات لاحق ہوچکے ہیں
کسی ایک مولوی نے بھی ابھی تک مساجد بند کرنے کی بات تسلیم نہیں کی یہ بھی اطلاع ہے کہ انڈین پیسہ بھی کام دکھا رہا ہے اور بڑے بڑے علما اب وہی کہیں گے جو را انہیں بتاے گی
حکومت فضول میں ان کے ترلے کررہی ہے حالانکہ شمالی کوریا فارمولے کے تحت ان کو مساجد اوپن کرنے کی مشروط اجازت دے دی جاتی تو اچھاتھا۔ شرط یہ ہے کہ اگر ایک بھی نمازی کو کرونا وائرس لگ گیا تو اس مسجد کے مولوی کو شوٹ کردیا جاے گا اور یہ قانون بھی صدارتی آرڈیننس کے تحت نافذ کردیا جاے
امید ہے کہ اس سے بہت افاقہ ہوگا
سب سے پہلے تو اسکو پکڑو جو دو کروڑ عوام کو دھوکہ دے کر جیل سے بھاگ گیا
 

socrates khan

Councller (250+ posts)
میرے خیال سے حکومت کو ان ملاؤں کے ملن ملاپ کا پورا موقع دینا چاہیے اور انہیں مساجد میں ہی حلوے کی دیگوں کے ساتھ کرونٹائین کر دینا چاہئے۔۔۔ بلکہ اس سے بھی ایک قدم آگے، ان سب کو ملک بھر میں کرونا سے نبردآزما طبی ماہرین کے ساتھ نتھی کر دینا چاہیئے۔۔۔ تاکہ یہ کرونا کے مریضوں کو حُور و قصور کے قصے سنا کر اپنےتوکل کے جلوے دکھا سکیں۔۔۔