شمالی وزیرستان: ورثاء کا بم حملے میں جاں بحق 4 بچوں کی لاشوں کے ساتھ دھرنا

image.png


شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی کے گاؤں ہرمز میں ہونے والے بم حملے کے نتیجے میں 4 بچوں کی جاں بحق ہونے کی خبر نے علاقے میں غم اور غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اس المناک واقعے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ جاں بحق بچوں کی عمریں 2 سے 8 سال کے درمیان تھیں۔


اس سانحے کے خلاف ورثا اور مقامی افراد نے احتجاجی دھرنا دیا، جو دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے باعث علاقے کی سڑکیں بند ہو گئی ہیں، جس سے معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔ مظاہرین اس بات پر سخت ناراض ہیں کہ ان کے پیاروں کی جانیں اتنی بے دردی سے ضائع ہوئیں اور وہ انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


ڈی پی او وقار احمد نے بتایا کہ دھرنے کے شرکا سے مذاکرات جاری ہیں اور اس میں ضلعی انتظامیہ، پولیس افسران اور قومی مشران کے نمائندگان شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کے شرکا کو جاں بحق افراد کی تدفین کرنے اور دھرنا ختم کرنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


یہ واقعہ شمالی وزیرستان کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور اس کی وجہ سے علاقے میں مزید کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ حکومت اور انتظامیہ کو اس معاملے کو حساسیت کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مزید کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔
 

Back
Top