ابابیل
Senator (1k+ posts)
شام میں ہلاک ہونے والے 20 ایرانی فوجیوں کا اشہتار شائع
العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ صالح حمید
ایرانی اخبارات اور نیوز ویب پورٹلز نے رواں ماہ کے دوران شام میں باغیوں کے ساتھ لڑائی میں ہلاک ہونے والے 20 فوجی افسروں اور سپاہیوں کی تصاویر پر مبنی ایک پوسٹر شائع کیا ہے جس میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق خبر رساں ایجنسی"مشرق" کے ڈیزائن کردہ پوسٹر میں اکتوبر میں شام میں مختلف مقامات پر ہلاک ہونے والے فوجیوں کے نام شامل ہیں۔ پوسٹر پر فرشاد حسونی زاداہ، حمید مختار بند، نادر حمید دیلمی، مسلم خیزاب، ھادی شجاع، مہدی عل دوست، محمد استحکامی جھرمی، مجید صانعی، کمیل قربانی، حسن احمدی، مجتبیٰ کرمی، رسول بورمراد، امین کریمی، رضا دارمرودی، عبداللہ باقری، میلاد مصطفوی، مصطفیٰ صدر زادہ، سجاد طاھرنیا، محمد ظہیری اور روح اللہ عمادی کے نام اور تصاویر جاری کی گئی ہیں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ میں کچھ دوسرے فوجیوں کے نام بھی مقتولین کے طور پر لیے جاتے رہے ہیں مگر اس پوسٹر میں ان کا ذکر نہیں۔ رواں ماہ میں رضا خاوری، بویا ایزدی اور وحید نومی کو بھی باغیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں شامل بتایا گیا تھا۔
یہ پوسٹر ایک ایسے وقت میں شائع کیا گیا ہے کہ حال ہی میں ایرانی ذرائع ابلاغ نے یہ خبر دی تھی کہ سنہ 2011ء کے بعد سے اب تک شام میں پاسداران انقلاب کے 400 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں کچھ تو باضابطہ فوجی تھے تاہم کچھ کا تعلق پاسداران انقلاب کی نجی ملیشیا کے ساتھ تھا۔ جو پچھلے پانچ سال کے دوران صدر بشارالاسد کے دفاع میں لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔
شام میں مارے جانے والے ایرانی فوجیوں میں ایک سپاہی سے لے کر جنرل کے عہدوں تک کے اہلکار شامل ہیں۔ ان میں میجر جنرل حسین ھمدانی سر فہرست ہیں۔ جنرل ہمدانی بھی رواں ماہ میں باغیوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دیگر سینیر فوجی افسروں میں اسماعیل حیدری، حسن شاطری، عبداللہ اسکندری، جبار دریساوی، محمد جمالی اور حمید طبطبائی مہر شامل ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ صالح حمید
ایرانی اخبارات اور نیوز ویب پورٹلز نے رواں ماہ کے دوران شام میں باغیوں کے ساتھ لڑائی میں ہلاک ہونے والے 20 فوجی افسروں اور سپاہیوں کی تصاویر پر مبنی ایک پوسٹر شائع کیا ہے جس میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق خبر رساں ایجنسی"مشرق" کے ڈیزائن کردہ پوسٹر میں اکتوبر میں شام میں مختلف مقامات پر ہلاک ہونے والے فوجیوں کے نام شامل ہیں۔ پوسٹر پر فرشاد حسونی زاداہ، حمید مختار بند، نادر حمید دیلمی، مسلم خیزاب، ھادی شجاع، مہدی عل دوست، محمد استحکامی جھرمی، مجید صانعی، کمیل قربانی، حسن احمدی، مجتبیٰ کرمی، رسول بورمراد، امین کریمی، رضا دارمرودی، عبداللہ باقری، میلاد مصطفوی، مصطفیٰ صدر زادہ، سجاد طاھرنیا، محمد ظہیری اور روح اللہ عمادی کے نام اور تصاویر جاری کی گئی ہیں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ میں کچھ دوسرے فوجیوں کے نام بھی مقتولین کے طور پر لیے جاتے رہے ہیں مگر اس پوسٹر میں ان کا ذکر نہیں۔ رواں ماہ میں رضا خاوری، بویا ایزدی اور وحید نومی کو بھی باغیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں شامل بتایا گیا تھا۔
یہ پوسٹر ایک ایسے وقت میں شائع کیا گیا ہے کہ حال ہی میں ایرانی ذرائع ابلاغ نے یہ خبر دی تھی کہ سنہ 2011ء کے بعد سے اب تک شام میں پاسداران انقلاب کے 400 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں کچھ تو باضابطہ فوجی تھے تاہم کچھ کا تعلق پاسداران انقلاب کی نجی ملیشیا کے ساتھ تھا۔ جو پچھلے پانچ سال کے دوران صدر بشارالاسد کے دفاع میں لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔
شام میں مارے جانے والے ایرانی فوجیوں میں ایک سپاہی سے لے کر جنرل کے عہدوں تک کے اہلکار شامل ہیں۔ ان میں میجر جنرل حسین ھمدانی سر فہرست ہیں۔ جنرل ہمدانی بھی رواں ماہ میں باغیوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دیگر سینیر فوجی افسروں میں اسماعیل حیدری، حسن شاطری، عبداللہ اسکندری، جبار دریساوی، محمد جمالی اور حمید طبطبائی مہر شامل ہیں۔
Last edited by a moderator: