
پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں مختلف کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے 12 ارکان کو ہلاک کر دیا ہے، جبکہ ان کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 2 جوان بھی شہید ہو گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کا خاتمہ
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے 17 اور 18 مئی کو خیبرپختونخوا میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج گروپوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے، جن کے نتیجے میں 9 دہشت گرد مارے گئے۔ ان کارروائیوں میں ضلع لکی مروت اور بنوں میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، ضلع لکی مروت میں ایک کامیاب آپریشن کے دوران 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جبکہ بنوں میں ایک اور آپریشن میں 2 مزید دہشت گرد مارے گئے۔ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں بھی خوارج نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا، جس پر سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے دو جوانوں کی شہادت
خیبرپختونخوا میں جاری ان کارروائیوں کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 2 جوان بھی شہید ہو گئے۔ کرم کے 29 سالہ سپاہی فرہاد علی طوری اور کوہاٹ کے 32 سالہ لانس نائیک صابر آفریدی بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے ان علاقوں میں کلیئرنس آپریشن بھی کیے تاکہ باقی ماندہ دہشت گردوں کا صفایا کیا جا سکے۔
بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کا خاتمہ
بلوچستان میں بھی سیکیورٹی فورسز نے 17 اور 18 مئی کو 2 علیحدہ کارروائیوں میں 3 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ کارروائیاں ضلع آواران اور کیچ کے علاقوں میں کی گئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، ضلع آواران کے علاقے گِشکور میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا، جس میں ایک دہشت گرد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔ ہلاک دہشت گرد کی شناخت یونس کے نام سے ہوئی۔ دوسری کارروائی ضلع کیچ کے شہر تربت میں کی گئی، جہاں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی، جس میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔ ان دہشت گردوں کی شناخت سرغنہ صابر اللہ اور امجد عرف بیچو کے نام سے ہوئی۔
دہشت گردوں کا ماضی اور اسلحہ برآمدگی
آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھے، اور ان کی گرفتاریوں کے بعد سے ان کے خلاف کئی مزید آپریشنز جاری ہیں۔ اس دوران ان دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
علیحدہ علیحدہ بیانات: حکومتی عہدیداروں کی طرف سے خراج تحسین
وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیرداخلہ محسن نقوی نے بلوچستان میں دہشت گردوں کے مارے جانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں بھارتی سازش بے نقاب ہو چکی ہے اور بھارت کے پاکستان میں امن و امان کو نقصان پہنچانے کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔
صدر مملکت نے سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا اور ان کی کارروائیوں کے مسلسل تسلسل کی حمایت کی۔ وزیرداخلہ نے بھی سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائیوں کو قابل ستائش قرار دیا اور بلوچستان میں امن کے قیام کے لیے ان کے اقدامات کی تعریف کی۔
سیکیورٹی فورسز کی عزم کا اعادہ
آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بھارت کی جانب سے پاکستان میں امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے والی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے جاری رہیں گی۔ ان کارروائیوں میں حاصل ہونے والی کامیابیاں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے عزم اور بہادری کا منہ بولتا ثبوت ہیں، اور دہشت گردوں کے خاتمے تک ان کا عزم غیرمتزلزل ہے۔