سینیٹ کے اعلیٰ افسر نے فیملی سمیت سرکاری دورے پر یورپ جاکر سیاسی پناہ حاصل کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ کے جوائنٹ سیکرٹری حیدر علی سندرانی کو 23 سے 27 مارچ 2024 تک جنیو سوئزرلینڈ میں ہونے والے بین الپارلیمانی یونین(آئی پی یو) کی اسمبلی کے 148 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔
جوائنٹ سیکرٹری حیدر علی نے ایک رسمی درخواست ارسال کرکے سینیٹ سیکرٹریٹ سے اپنے اور اپنی فیملی کیلئے ایک نوٹ اور تعارفی خط حاصل کیا۔
بعد ازاں انکشاف ہوا کہ حیدر علی نے اپنے خاندان کے ہمراہ یورپ جاکر سیاسی پناہ کی درخواست دیدی اور واپس پلٹ کر نہین آئے، ان کا یہ عمل نا صرف قومی شرمندگی کا باعث بنا بلکہ اس وجہ سے قانونی درخواست دہندگان کیلئے پہلے سے درپیش مسائل میں مزید اضافہ بھی ہوا ہے۔
واقعہ کے بعد سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے قومی اسمبلی و سینیٹ سیکرٹریٹ کو خط لکھ کر ویزا نوٹس کے اجراء کیلئے نئی ہدایات سے آگاہ کردیا ہے، جس کے تحت اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹر کے ساتھ بیرون ملک دورے پر جانے والی شخصیات کیلئے تعارفی نوٹ کی زبانی و تحریری خطوط کے اجراء کو رہنما خطوط پر نظرثانی کی جائے گی۔
ہدایات نامہ کے مطابق سرکاری دوروں پر جانے والے پارلیمنٹ کے افسران کے اہل خانہ کو آئی ایل ایس فراہم نہیں کیا جائے گا، بیرون ملک جانے والے سرکاری افسران کو جاری کرد ہ تعارفی خطوط کو کسی بھی ملک میں سیاسی پناہ حاصل نا کرنے کے حلف ناموں سے مشروط کردیا گیا ہے۔