
جوڈیشل کمیشن کے رکن اور سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خط میں سینیٹر علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا کہ جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سنیارٹی کے معاملے کو حل نہیں کیا جاتا، اجلاس منعقد کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق، حالیہ ججز کے تبادلے کی وجہ سے ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں تبدیلی آئی ہے، جو عدالتی نظام پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے اپنے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ ججز کے یہ تبادلے ایک خاص تناظر میں کیے گئے ہیں، جس سے یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ یہ انتظام بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے لیے ایک خاص بندوبست کا حصہ ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1888529993405210974
انہوں نے تجویز دی کہ جوڈیشل کمیشن کو اس وقت تک اجلاس ملتوی کر دینا چاہیے جب تک ججز کی سنیارٹی کا معاملہ مکمل طور پر واضح نہیں ہو جاتا۔ تاہم، اگر اجلاس منعقد کرنا ناگزیر ہو تو حالیہ تبادلہ شدہ ججز کو زیر بحث نہ لایا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ تنازع سے بچا جا سکے۔
https://twitter.com/x/status/1888534549522489572