سیلز ٹیکس اور جعلی انوائسز سے اربوں کی ٹیکس چوری کا انکشاف

5fbrtaxtatat.jpg

سیلز ٹیکس اور جعلی انوائسز سے اربوں کی ٹیکس چوری سامنے آگئی، ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ایف بی آر نے سیلز ٹیکس اور جعلی انوائسز کے ذریعے اربوں روپے کی ٹیکس چوری کے بڑے اسکینڈل کا سراغ لگا لیا۔

ٹیکس چورری میں ملوث علی احمد جمانی اور عامرلاٹ نامی 2ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ،ڈائریکٹوریٹ ذرائع کے مطابق معروف لمیٹڈ کمپنیاں اور رجسٹرڈ تاجر و صنعت کاربھی اس گروہ سے جعلی انوائسز خریدکر سیلز ٹیکس میں بھاری بچت کرتے رہے ہیں۔

گروہ کو قانونی معاونت اور ان کے سیلزٹیکس ریٹرن بھرکر دینے والوں میں ایک ٹیکس کنسلٹنٹ بھی شامل ہے ،یہ منظم گروہ ایک پیسے کی سرمایہ کاری کئے بغیر اربوں روپے قومی خزانے سے حاصل کر چکا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے جعلی اور بوگس انوائسز بنا کر سیلز ٹیکس ری فنڈ حاصل کرنے والے مافیا کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے 7 روز قبل ایک کاروباری شخصیت کو گر فتار کیا۔

عدالت سے ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد اس سے تفتیش شروع کی گئی تو ہوش ربا انکشافات ہوئے ،گرفتار ملزم کی نشاندہی پر کراچی کے ایک پوش علاقے میں ٹیکس کنسلٹنٹ کے دفتر پر عدالت سے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد چھاپہ مارا تو وہاں سے بھاری مقدار میں جعلی اور کاغذی کمپنیوں کے لیٹر ہیڈ،بوگس انوائسز،مختلف بینکوں میں جمع کرائی گئی بھاری رقوم کی رسیدیں ،کمپنیوں کی اسٹییمپ وغیر ہ کے ساتھ ناقابل تردید ثبوت ملے۔

ڈائریکٹوریٹ نے ٹیکس کنسلٹنٹ کا لیپ ٹاپ ،مختلف کمپنیوں کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات اور دیگر ریکارڈ قبضے میں لے لیا،ڈائریکٹوریٹ ذرائع کے مطابق اس ریکارڈ کی چھان بین کے دوران یہ انکشاف ہوا ملک بھر کی بڑی بڑی لمیٹیڈ کمپنیاں اور رجسٹرڈتاجر و صنعت کار اس گروہ سے جعلی انوائسز خریدتے تھے، تاکہ سیلز ٹیکس بچا سکیں۔

ابتدائی طور پر 7 ارب سے زیادہ کی ٹیکس چوری کے کیس سامنے آچکے ہیں تاہم ابھی لیپ ٹاپ اور دیگر سافٹ ڈیٹا کو فارنسک جائزہ لیا جا رہا اس لئے اسکینڈل کی مالیت کہیں زیادہ ہو سکتی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس کنسلٹنٹ جعلی انوائسز بنانے کے ساتھ سیلزٹیکس بھی جمع کراتا تھا۔

ایف بی آر کے آئی آر آئی ایس سسٹم میں بھی نقب لگا کر سیلز ٹیکس منطور کرائے جاتے تھے اس سلسلے میں ایف بی آر کے عملے کی بھی انھیں معاونت حاصل تھی تاہم اس مقصد کے لئے ڈائریکٹوریٹ نے اپنے ہیڈ آفس سے رابطہ کر کے دیگر ایجنسیوں کی مدد طلب کی ہے۔

ڈائریکٹوریٹ آف آئی اینڈ آئی ایف بی آر کے مطابق جعلی انوائسز کامنظم گروہ کراچی اور فیصل آباد میں زیادہ سرگرم ہے ،اس لئے ہیڈ کواٹر کراچی ڈائریکٹوریٹ کو حاصل معلومات کی بنیاد پر ملک کے دیگر شہروں میں بھی کریک ڈاون کرے اس سے ایف بی آر کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔