Hunain Khalid
Chief Minister (5k+ posts)
ملائشیا کے سابقہ وزیراعظم مہاتیر محمد کو ١٩٨٩ میں ہارٹ اٹیک ہوا، اس وقت ملائشیا میں صحت کی بہتر سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے انہیں بیرون ملک علاج کرانے کا مشورہ دیا -- لیکن -- انہوں نے ان کے مشورے کو رد کرتے ہوئے اپنے ملک میں ہارٹ آپریشن کرایا اور وہ آج تک صحت مند زندگی گزار رہے ہیں--
مہاتیر محمد کے اس فیصلے کی وجہ سے تھوڑے عرصے میں ملائشیا میں ہیلتھ سیکٹر میں انقلاب برپا ہو گیا-- مہاتیر محمد کی دیکھا دیکھی ملائشیا کے اراکین پارلیمنٹ، بیورو کریٹس اور سرمایہ دار طبقہ اپنے ہسپتالوں میں علاج کرانے لگے-- آج ملائشیا میں ڈیڑھ درجن کے قریب فائیو سٹار ہسپتال ہیں اور یہ دنیا بھر میں ہیلتھ ٹورازم کے پانچ بڑے مراکز میں شمار ہوتا ہے--
دوسری طرف ہمارے ملک کے حکمران ہیں جو ٣٠، ٣٠ سال سے برسراقتدار رہ کر ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنا سکے جہاں ان سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ کا علاج ہو سکے. ان کی ٹانگ میں درد ہو یا کمر میں، علاج انہوں نے انگلینڈ اور امریکہ میں ہی کرانا ہے-- وزیراعظم نواز شریف بیرون ملک سے علاج کرانے کے بعد ہی ملک میں جدید سہولتوں سے آراستہ ہسپتال بنوانے کا ارادہ کر لیں تو اس سے نہ صرف پاکستان میں ہیلتھ سیکٹر دن دوگنی رات چوگنی ترقی کر سکتا ہے بلکہ مہاتیر محمد کی طرح سیاستدان سے لیڈر بن سکتے ہیں-- ماخوذ
(yapping)