سڑکوں رکشہ چلاتا قطری شہزادہ

dingdong

Banned
Aik farq hai Qatri shahzaday aur iss Faislabadi mai kyonkeh yeh faisalabadi Ke maa baap bhi halali thaay aur yeh khood bhi halali hai :lol:
 

Farooq Ahmad

Minister (2k+ posts)

فیصل آباد والے ہر چیز میں فن نکال ہی لیتے ہیں ..ایس لئی تے کیندے نے فیصل آباد میں اتنی فصل نہیں ہوتی جتنی جگتیں ....ہاہاہاہا
 

Farooq Ahmad

Minister (2k+ posts)

پاکستانی سیاستدان مال کیسے بناتے ہیں، اس کی ایک تازہ مثال آپ سے شئیر کرتا چلوں۔
چند دن پہلے لعل شہبازقلندر کے مزار پر ہوئے بم دھماکے میں شہید ہونے والوں کے ورثا کیلئے سندھ حکومت نے 10 لاکھ اور زخمی ہونے والوں کیلئے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔


جب شہید ہونے والوں کی تعداد 80 سے تجاوز کرگئی تو بمبینو سینما کی ٹکٹیں بلیک میں بیچنے والے شاطر بزنس مین آصف زرداری کو اس میں بھی ایک کاروباری موقع نظر آگیا۔ کل ایک اعلی سطحی اجلاس بلایا گیا جس میں سندھ کے وزیراعلی اور اہم عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں آصف زرداری صاحب نے اعلان کیا کہ ہر شہید ہونے والے کے ورثا کو 10 لاکھ کی بجائے ایک کروڑ روپے اور ذخمی کو 50 لاکھ روپے امداد کے طور پر دیئے جائیں۔

ابھی اجلاس ختم بھی نہ ہوا تھا کہ نوٹیفیکیشن تیار ہو کر آگیا، وزیراعلی نے وہیں بیٹھے بیٹھے اس پر دستخط کئے، ان کے سیکرٹری نے مہر لگائی اور فائل چیف سیکرٹری صاحب کے آگے رکھ دی۔ انہوں نے اس پر اپنی ' کگھی' مار کر اپنے ساتھ بیٹھے سیکرٹری خزانہ کو فائل دے دی، جس کے ہاتھ میں قلم تیار تھا اور فوراً دستخط کرکے مہر لگا دی۔ پھر اگلے ہی لمحے یہ فائل صوبائی وزیرداخلہ اور سیکرٹری داخلہ کے پاس پہنچی اور انہیں حکم جاری ہوا کہ " لسٹیں فراہم کی جائیں" - توقع کے عین مطابق لسٹیں ان کے پاس پہلے موجود تھیں۔

وہیں بیٹھے بیٹھے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری فائنانس اور سہون کے ڈپٹی کمشنر پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی جس کے ذمے یہ کام تھا کہ لسٹوں میں موجود افراد کو رقم فوری طور پر منتقل کی جائے۔

اب آجائیں اس آرڈر کی ایگزی کیوشن کی طرف۔

مرنے والوں اور ذخمیوں کی اکثریت نشئی، بھنگی یا غریب ہاریوں پر مشتمل تھی جن کے پاس نادرہ کے آئی ڈی کارڈز بھی موجود نہیں تھے۔ فوری طور پر انہیں لسٹ سے الگ کرکے ان کی جگہ اپنے بندوں کے نام اور شناختی کارڈز کی کاپیاں ڈال دی گئیں۔ اس میں 50 سے زائد شہدا اور 70 سے زائد ذخمی ڈال یئے گئے۔

جو باقی بچے، انہیں ڈپٹی کمشنر صاحب کے سیکرٹری نے کال کرکے اطلاع دی کہ اگر وہ پوری رقم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اصل شناختی کارڈ، دو گواہان، زمین کے کاغذات، کاروبار کی تفصیلات، ٹیکس کی ادائیگی کے ثبوت کسی 17 سکیل کے افسر سے تصدیق کروا کر اور متعلقہ تھانے سے این او سی لے کر حاضر ہوجائیں۔ اگر وہ ایسا نہ کرسکے تو پھر مرنے والے کو دس لاکھ اور ذخمی کو پانچ لاکھ ملیں گے اور اس پر بھی " ٹیکس" کاٹا جائے گا۔

آخری اطلاعات کے مطابق باقی بچنے والے تقریباً تمام افراد اس "آفر" پر تیار ہوجائیں گے۔ اب بھلا کون اپنے ساتھ وہ سارے کاغذات کا انتظام کرتا پھرتا اور گواہان کو لے کر سہون کے ڈی سی کے پاس جاتا۔

سہون شریف کے بم دھماکے میں جناب آصف زرداری نے ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک ارب روپیہ اپنی جیب میں ڈال لیا ہے جو کہ شاید بھٹو کی آتما کو زندہ رکھنے کے کام آئے گا۔

اور ہاں، جیسا کہ میں نے اپنی ایک پچھلی پوسٹ میں ذکر کیا تھا، کل کے اسی اجلاس میں زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایت کی ھے کہ وہ فوری طور پر " سمارٹ اینڈ سیف سٹی " پراجیکٹس لانچ
کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
Terrorism will not end . Here are the reasons . Breaking the shekels is hard work . HAZOOR SW fought against his own family , his own culture , his own traditions , his own people ......... left his town only to come back to free them . Do you want to be one of them . Or you rather be silent majority . Make life meaningful rather dust in the wind to take u where it is going following others .Good luck !
Are we really a Free nation ? Think once
think twice .
Truth is we need a system so we have fair tax system and become self reliant by breaking begging bowl .But having said that " our educational system have serious flaws that is we only make followers " meaning they train us how to use their " made in USA " equipment and never be independent as free people . We are mentally slaves . We want everything at home and may be for defense made in " some other country " . Only way to get out of that mind set is to develop an educational system that creates ( manufacturing based economy) and set up a infrastructure for creation , creativity and free mind to think for imagination for the future development.
What we have is slave master"s service based economy education system . How to become better slave .
We should think post combustion engine technology . We should not copy developed world . It will be obsolete in few decades and will be worthless . We need solutions for our problems locally in local universities, schools and college. Don't forget for all that you need discipline and "QURAN" is the best discipline of any time .

میں اپنی پچھلی پوسٹ کا ایک فقرہ دوبارہ دہراؤں گا کہ زرداری اور شریف برادران پچھلے کئی سالوں سے اپنی نانی کی فاتحہ قومی خزانے سے منا رہے ہیں اور ہماری قوم بھی ان کی اس " نیکی " پر ان سے متاثر نظر آتی ھے۔
 

Back
Top