[h=1]سپر اسٹور میں چوری کرنے والے شخص کو اسی اسٹور میں نوکری کی پیشکش
[/h] ویب ڈیسک اتوار 27 مارچ 2016
ملائیشیا کے سپراسٹورمیں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے شخص کو مینیجر نے جیل بھیجنے کی بجائے ملازمت پر رکھ لیا۔ ۔ فوٹو: فائل
کوالا لمپور: ملائیشیا میں سپر اسٹور سے چوری کرنے والے شخص کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے بعد اسٹور کے رحم دل منیجر نے اسے پولیس کے حوالے کرنے کی بجائے اپنے ہی اسٹور میں ملازمت کی پیشکش کردی۔
31 سالہ شخص اسٹور سے 700 روپے کی کوئی کھانے کی شے چوری کررہا تھا کہ اسے ٹیسکو کے عملے نے گرفتارکرلیا۔ گرفتاری کے بعد اس نے کہا کہ وہ ٹھیکے پر ملازمت کررہا تھا کہ گزشتہ ہفتے اس کی بیوی زچگی کی پیچیدگی کے بعد کوما میں چلی گئی اور اب بھی اسپتال میں ہے ۔ اس کے تین بچے ہیں جن کے کھانے کےلئے کچھ نہ تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ اقدام کیا۔
اس نے کہا کہ جب وہ اپنی بیوی کو اسپتال میں دیکھ کر اپنے عزیز کے گھر واپس لوٹ رہا تھا تو اسٹور سے گزرتے ہوئے اس کے نڈھال اور بھوکے بچے نے کچھ کھانے کو مانگا۔ وہ اسٹور میں آیا اور ایک گھنٹےکی تگ و دو کے بعد کچھ پھل اور جوس کے ڈبے اٹھا سکا اور باہر جاتے وقت پکڑا گیا۔ اس کے بعد اسٹور مینیجر رضوان معاصن نے اس سے بات چیت کی۔
رضوان نے رپورٹروں سے کہا کہ پکڑا جانے والا شخص عادی چور نہیں کیونکہ اس نے فوری طور پر اعترافِ جرم کرلیا اور کہا کہ اس نے یہ غربت کی وجہ سے کیا تھا جس کے بعد اسٹور منیجر نے غریب شخص کو نہ صرف نقد رقم دی بلکہ اسے اپنے اسٹور کے کسی بھی حصے میں ملازمت کی پیشکش کردی۔ اس کے بعد اپنے اسٹاف کے ساتھ اس شخص کے گھر گیا جو خالی تھا اور غربت کی تصویر پیش کررہا تھا۔
http://www.express.pk/story/479784/[/h] ویب ڈیسک اتوار 27 مارچ 2016
ملائیشیا کے سپراسٹورمیں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے شخص کو مینیجر نے جیل بھیجنے کی بجائے ملازمت پر رکھ لیا۔ ۔ فوٹو: فائل
کوالا لمپور: ملائیشیا میں سپر اسٹور سے چوری کرنے والے شخص کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے بعد اسٹور کے رحم دل منیجر نے اسے پولیس کے حوالے کرنے کی بجائے اپنے ہی اسٹور میں ملازمت کی پیشکش کردی۔
31 سالہ شخص اسٹور سے 700 روپے کی کوئی کھانے کی شے چوری کررہا تھا کہ اسے ٹیسکو کے عملے نے گرفتارکرلیا۔ گرفتاری کے بعد اس نے کہا کہ وہ ٹھیکے پر ملازمت کررہا تھا کہ گزشتہ ہفتے اس کی بیوی زچگی کی پیچیدگی کے بعد کوما میں چلی گئی اور اب بھی اسپتال میں ہے ۔ اس کے تین بچے ہیں جن کے کھانے کےلئے کچھ نہ تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ اقدام کیا۔
اس نے کہا کہ جب وہ اپنی بیوی کو اسپتال میں دیکھ کر اپنے عزیز کے گھر واپس لوٹ رہا تھا تو اسٹور سے گزرتے ہوئے اس کے نڈھال اور بھوکے بچے نے کچھ کھانے کو مانگا۔ وہ اسٹور میں آیا اور ایک گھنٹےکی تگ و دو کے بعد کچھ پھل اور جوس کے ڈبے اٹھا سکا اور باہر جاتے وقت پکڑا گیا۔ اس کے بعد اسٹور مینیجر رضوان معاصن نے اس سے بات چیت کی۔
رضوان نے رپورٹروں سے کہا کہ پکڑا جانے والا شخص عادی چور نہیں کیونکہ اس نے فوری طور پر اعترافِ جرم کرلیا اور کہا کہ اس نے یہ غربت کی وجہ سے کیا تھا جس کے بعد اسٹور منیجر نے غریب شخص کو نہ صرف نقد رقم دی بلکہ اسے اپنے اسٹور کے کسی بھی حصے میں ملازمت کی پیشکش کردی۔ اس کے بعد اپنے اسٹاف کے ساتھ اس شخص کے گھر گیا جو خالی تھا اور غربت کی تصویر پیش کررہا تھا۔