ایک چور حرام خورفراڈی جعلی بلوچ جو اصلی بلوچی کا حق مار کر ایک دوسرے کرپٹ پنجابی چیف جسٹس نے جس نے خود پنجابی ہوکر نقلی بلوچی بن کر ایک اصلی بلوچی کا حق مار کر بلوچستان کی سیٹ پنجابی افتخار چودہری جو ایک اصلی بلوچی کی جگہ چیف جسٹس بنا اسی نے اس قبائلی کو جو بلوچ ہی نہیں اسکو اور کچھ اور کرپٹ لو گوں کو جسٹس بنایا اب اسی جعلی بلوچی اصلی پنجابی کے کچھ کورپٹ ہند پکڈ اسی کرپٹ فراڈ اور منی لانڈر جج کو بچانے کے غلیز اور ناپاک مشن پر ہیں یہ ایک سیدھا سادھ کیس ہے اس حرام خور نے مبینہ طور حدیبیہ جیسے اوپن اور شٹ کیس کے سلسلے میں ہڈ ی اور راتب کی صورت میں کروڑوں روپے وصول کیے اور کیس نا کھولنے کا حکم جاری کیا اور ساتھ ہی اس ڈر سے کہ لوگ اس حرام خور کی اس غلیظ حرکت پر اسکی کسی کتے والی کرینگے سپریم کورٹ میں پہلی بار آرڈر کیا کہ اس کیس پر میڈیا کوئی بات نہیں کر سکتا ، پھر اس حرام خور نے وہ پیسہ اور اس سے پہلے کا حرام خوری وصولی کا پیسہ اربوں روپے منی لانڈر کر کے لندن میں اپنی بیوی بچوں کے نام جائیداد خریدی اور جب یہ حرام خور رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور اپنے کرپٹ ساتھیوں کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہا ہے اگر اس نے فراڈ نہیں کیا حرام خوری نہیں کی چوری نہیں کی تو اس پیسے کی منی ٹریل دے دو اور اپنے آپ کو کلیر کرا لو مگر یہ کیونکہ چور ہے اس واسطے بجائے اپنی ریل دے اپنا نام کلیر کرانے کی بجائے یہ اور اسکے کچھ حرام خور بینیفشری یہ کہ رہے ہیں کہ اگر کوئی جج حرام خوری کرے چوری کرے فراڈ کرے جھوٹ بولے یعنی صادق اور امین نا بھی ہو اسکو کوئی نہیں پوچھ سکتا اس حرام خور یا کسی بھی حرام خور جج کی کوئی انکوائری کوئی تفتیش نہیں ہو سکتی اور جج تفتیش نہیں ہو سکتی جج پر کیس نہیں چل سکتا کیونکہ وہ حرام خور جج ہے یہ بےوقوف سمجھتے ہیں کہ باقی سارے لوگ شاید پاگل ہیں اور یہ لوگ چاہے چوری کریں رشوت لیں منی لانڈر کرائیں انکو کوئی نہیں پوچھ سکتا جج اربوں روپے منی لانڈر کر کے اس حرام کی کمی کو اپنے باپ کا سمجھ کر بیوی بچوں کے نام جائداد خرید لے اس سے کچھ نہیں پوچھا جا سکتا کیونکہ انکی ..... کے جہیز میں یہ پاکستان ملا تھا اور باقی پورے پا کستانی انکے غلام انکو رشوت چوری فراڈ حرام خوری منی لانڈرنگ سبکی اجازت ہے اور ان سے کوئی بھی جواب طلبی نہیں ہو سکتی یہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں اب سوشل میڈیا کا دور ہے اب ہر چھوڑ کرپٹ حرام خور اوم کے سا منے ذلیل ہوکر ننگا ہو کر ذلیل ہوجائیگا اور اگر کوئی بھی ناجائز فیصلا ہوا اسکو ردعمل اتنا شدید ہوگا کہ انکو پھر عوام ہاتھوں ذلیل ہوکر جہنم رسید ہونے سے نا کوئی کرپٹ بار کونسل بچا سکے گی نہ کوئی انکا کرپٹ بنیفشری انشا الله اگر فراڈ نہیں کیا منی ٹریل دیدو یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں سیدھی سیدھی منی ٹریل مانگی ہے دیدو اور اپنے آپ کو کلیر کر لو
جب یہ منی لانڈر حرام خور چور فراڈیا فایز عیسیٰ بہت سے ججز پر اعتراض کر کے انکی بنچ میں موجودگی سے پر اعتراض کر سکتا ہے تو یہ کچھ حرام خور چور فرا ڈی کے جج نما لوگ جو یہ کہتے ہوں کے جج کے خلاف کوئی انکوائری نہیں ہو سکتی ایک تو انکی سوچ پر لعنت دوسرا یہ کہ حکومت بھی ان کچھ حرام خوروں اور ملک دشمن ججز پر بھی اعتراض کر کے اس بنچ سے الگ نہیں کرتے کیوں ؟ انکو کوئی نہیں پوچھ سکتا یعنی ہم ان حرام خوروں کے غلام ہیں کہ یہ چوری کریں حرام خوری کریں انکو کوئی نہیں پوچھ سکتا جکیوں حکومت کچھ حرام خور ججوں کو اعتراض کر کے اس بنچ سے الگ کیوں نہیں کراتے حکومت کو کیا پروبلم ہے کسی بھی حرام خور جج پر اعتراض کرنے کی
This system is so rotten,I fear a bloody revolution is on the way. 73 constitution is totally irrelevant.It has done more damage to this country then doing any good.We should move towards a Prasedential system.
This system is so rotten,I fear a bloody revolution is on the way. 73 constitution is totally irrelevant.It has done more damage to this country then doing any good.We should move towards a Prasedential system.
SC is not concerned on issue of theft n thieves.
They are charging on those who reported thieves have done theft.
This is typical Pakistani Kanra Judiciary.
Even tough thief openly accepted about theft.