
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل رجسٹرار ایڈمن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں نذر عباس کو او ایس ڈی (آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی) بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو عہدے سے ہٹانے کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔ اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نذر عباس نے سنگین غلطی کی جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ انہوں نے ایک آئینی بینچ کے مقدمے کو ریگولر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کر دیا تھا، جو کہ قواعد و ضوابط کے خلاف تھا۔ اس اقدام سے سپریم کورٹ اور فریقین کے قیمتی وقت اور وسائل کا ضیاع ہوا۔
https://twitter.com/x/status/1881677038668702065
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں اور مستقبل میں اس قسم کی غلطیوں سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ اس حوالے سے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی سماعت کی۔ تاہم، نذر عباس کی بیماری کی وجہ سے وہ خود عدالت میں پیش نہ ہو سکے اور رجسٹرار سپریم کورٹ نے ان کی نمائندگی کی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے عدالت کو بتایا کہ نذر عباس کی جانب سے مقدمات کی سماعت کے لیے تقرری میں غلطی کا اعتراف کیا گیا ہے اور یہ بھی یقین دہانی کرائی گئی کہ اس میں کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔ رجسٹرار نے وضاحت دی کہ یہ اقدام ریگولر بینچز کمیٹی کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا تھا اور مقدمات کو ڈی لسٹ کرنے کا کوئی غلط ارادہ نہیں تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آئینی اور ریگولر بینچز کے اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہ کیے جانے پر ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کی تھی۔ سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ ہمیں اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا اور فوری طور پر ایڈیشنل رجسٹرار کو بلانے کی ہدایت کی تاکہ یہ جانا جا سکے کہ کیس کیوں مقرر نہیں کیا گیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کی برطرفی کے احکامات فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
Last edited: