سپریم کورٹ کا قیدیوں کو بری کرنے کا حکم

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
سپریم کورٹ؛8 سے 14 سال قید میں رہنے والوں کوبری کرنے کا حکم


SupremeCourt.jpg



اسلام آباد:سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمات میں آٹھ سے چودہ سال تک جیل میں رہنے ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عمر قید کی سزا کے خلاف ملزم نصر اقبال کی بریت کی اپیل منظور کی ۔ ملزم پر دو ہزار تین میں سرگودھا میں عنایت کو قتل کرنے کا الزام تھا ۔ ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی ۔ ہائیکورٹ نے ملزم کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی تھی ۔

اسی بینچ نے قتل کے دو الگ الگ مقدمات میں ملزمان حامد اور یاسین کو تیرہ اور گیارہ سال بعد بری کرنے کا حکم دے دیا ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ مقدمات کا کوئی عینی شاہد گواہ نہیں ۔ پتہ نہیں ماتحت عدالتیں کیا کرتی ہیں ۔ مقدمے کے سارے گواہ جھوٹے ہیں ۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے قتل کے دو ملزمان کو آٹھ سال بعد بری کر دیا ۔ سماء


سورس
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
خوش قسمت ہیں یہ قیدی کہ اپنی زندگی میں ہی رہا ہو گئے ورنہ یہاں تو ایسے بھی قیدی تھے جن کی رہائی کا حکم اُن کی موت کے بعد دیا گیا تھا۔
 

yasirashraf271

Senator (1k+ posts)
خوش قسمت ہیں یہ قیدی کہ اپنی زندگی میں ہی رہا ہو گئے ورنہ یہاں تو ایسے بھی قیدی تھے جن کی رہائی کا حکم اُن کی موت کے بعد دیا گیا تھا۔
Bulkul Sahi kaha ap ne
 

Back
Top