سپریم کورٹ آف پاکستان میں چڑیوں کے چہچہانے پر خوبصورت تذکرہ ہوا ، اس دوران چیف جسٹس آف پاکستان اور اٹارنی جنرل کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔
تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب انتخابات ، ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ سے متعلق کیس کی سماعت جاری تھی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سماعت کررہا تھا، سماعت کے دوران اچانک کمرہ عدالت میں چڑیوں کے چہچہانے کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چڑیاں شائد آپ کیلئے کوئی پیغام لائی ہیں، اٹارنی جنرل نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ امید ہے کہ پیغام اچھا ہو، چیف جسٹس نے کہا کہ ایک وہ زمانہ تھا جب کبوتروں ے ذریعے پیغام رسانی ہوتی تھی۔
اٹارنی جنرل نے ریویو اینڈ ججمنٹ کے حق میں دلائل دیے ، چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کا موقف ہے کہ اسے قانون پر اعتراض نہیں ہے بس وہ یہ کہتے ہیں کہ قانونی آئینی ترمیم سے کریں، عدالتی دائرہ اختیار کو بڑھاناغلط بات نہیں ہے تاہم یہ آئینی ترمیم کےذریعے ہونا چاہیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bandialahsaiah.jpg