اس لوہاری بھڑوے کی ہسٹری درست کرنے کیلئے۔
اس کی ولدیت کے خانے میں جس عینک والے جن کا نام لکھا ہوا ہے ۔ وہ بھگوڑے وڈے دلے اور چھوٹے دلے کے ساتھ جب 12 اکتوبر کو گرفتار ہوا تھا تو کوڑے کا نام سنتے ہیں دونوں دلوں کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا۔ اور اس کی اماں روز جی ایچ کیو کے سامنے ناچ ناچ کر وردی والوں سے عینک والے جن کی گلوخلاصی کی بھیک مانگتی تھی۔
اور وہ وہی کام کرتا تھا جو اجکل ایک اور عینک والا باندر عرفان صدیقی کر رہا ہے۔ جاہل لوہاروں کو الٹی سیدھی تقریریں لکھ کر دینے کا۔ کسی اور کے بارے میں بکواس کرنے سے پہلے اپنی شلوار کی الاسٹک چیک کر لینی چاہیے