سپریم کورٹ بار کے صدراور سیکرٹری 26ویں آئینی ترمیم پر آمنے سامنے

salmanma1h1h1.jpg


سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدراور سیکرٹری 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے آمنے سامنے۔۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے نو منتخب سیکریٹری سلمان منصور نے 26ویں آئینی ترمیم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوریت اور شہری آزادیوں کے لئے براہ راست خطرہ قرار دے دیا اور اس کیخلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کے لئیے فل کورٹ یا سینئر ترین ججوں پر مشتمل لارجر بنچ بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1857000435040575501
انکے مطابق ایسی ایگزیکٹو کو، جو کہ مقننہ میں اکثریت کا حصہ ہے اور اس پر مشتمل ہے، کو تمام قانونی چارہ جوئی میں اپنی پسند کے ججوں کو منتخب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جہاں ایگزیکٹو کے آئینی اختیار اور وفاقی پارلیمنٹ کے واضح طور پر متعین قانون سازی کے اختیارات کو چیلنج کیا گیا ہو۔ اس نے بنیادی حقوق کو محض ایک مذاق بنا دیا ہے اور تمام آئینی چیلنجز بنیادی حقوق غیر محفوظ ہیں۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اعلامیہ جاری کیا مگر آج صدر سپریم کورٹ بار نے اپنے ہی سیکرٹری سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا
https://twitter.com/x/status/1856993496655417691
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پاکستان ، 26 ویں ائینی ترمیم کے حوالے سے سیکرٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سلمان منصور کے بیان کو رد کرتی ہے

27ویں ایگزیکٹیو کمیٹی نے صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں محمد روف عطا سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر و سیکرٹری آمنے سامنے،صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا گزشتہ روز سیکرٹری کی جانب سے جاری اعلامیے پر ردعمل جاری،گزشتہ روز سیکرٹری سلمان منصور نے ایگزیکٹو کمیٹی کی اجازت کے بغیر اعلامیہ جاری کیا۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
حیرت ہے صدر پالتو اور سکریٹری حلالی ماں باپ کی حلالی اولاد دونوں میں اتنا فرق کیوں ہے خون کا اثر ہے اور سکریڑی پاک صاف خون والاحلالئ ماں باپ کی حلالی اولاد ہے۔ اور صدر ۔۔۔۔؟