سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاک فوج کے ذیلی ادارے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کے درمیان کاروباری مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہونے کا انکشاف ہوئے ہیں۔ معاہدے کے مطابق ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی اسلام آباد میں وکلاء کے رہائشی منصوبے میں شامل کمرشل پلاٹوں کے عوض ان کے رہائشی منصوبے کی ڈویلپمنٹ کرے گا۔ معاہدے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد صحافیوں کی طرف سے اس معاملے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اس معاہدے کی تقریب کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا: جمہوریت اور آئین کی فائر وال نے آمریت کے وائرس سے کاروباری معاہدہ کر لیا۔ جی ہاں! سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے فوج کے ذیلی ادارے ڈی ایچ اے کے ساتھ کاروباری مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کر دئیے ہیں۔
انہوں نے لکھا اِس ویڈیو میں ڈی ایچ اے کے ایک بریگیڈئیر سیکریٹری اور ایک ریٹائرڈ کپتان کی سربراہی میں قائم FGEHA کی ایک نمائندہ نے سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سیکریٹری کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے۔ یہ ویڈیو صرف ایک معاہدے کی ویڈیو نہیں بلکہ جنرل مشرف کیخلاف وکلا تحریک چلانے والی سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے منہ پر ایک تھپڑ ہے!
انہوں نے لکھا: اِس ویڈیو میں آئی ایس پی آر کی مدد سے بنائی گئی اُس فلم کا گانا لگایا گیا ہے جس کو عاشر عظیم نے پروڈیوس کیا تھا (پھر ملک چھوڑ کر چلے گئے) اور اُس فلم میں سیاستدانوں کیخلاف گھناؤنے پراپیگنڈے پر نوازشریف کی حکومت نے 2017ء میں پابندی لگائی گئی تھی۔ اِس فلم کے ایک سین میں سندھ کا ایک چیف منسٹر سی ایم ہاؤس میں ایک لڑکی کا ریپ کرتے دکھایا گیا اور پس منظر میں دیوار پر بظاہر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی لگی دکھائی گئی تھی جس پر سب سے پہلے سندھ حکومت نے اس فلم کو سندھ میں بین کیا تھا،
انہوں نے لکھا: اس ویڈیو کے پس منظر میں جو گانا ہے “تم اپنے نظریے پاس رکھو ، ہم اپنا نظریہ رکھتے ہیں" بظاہر آمریت کے وائرس کا جمہوریت کی فائر وال کو ایک پیغام اور زوردار طمانچہ ہے۔ جنرل مشرف کیخلاف کامیاب تحریک سے دنیا میں عزت کمانے والے کالے کوٹ آج پلاٹوں کی لالچ میں کالے بوٹ چمکانے کے لئیے استعمال ہو رہے ہیں۔
معاہدے کی تقریب میں تین وزراء وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر ہاؤسنگ ریاض پیرزادہ پیچھے کھڑے تالیاں بجا رہے ہیں اور بقول مریم نواز کے یہ حکومت بھی نواز شریف کی ہے۔ کالے کوٹوں اور کالے بوٹوں میں کاروباری شراکت داری متعلق نئے انکشافات سے بھرپور ایک انٹرویو دیکھیں ایم جے پر اگلے بیس منٹ میں!
معروف صحافی اسد طور نے لکھا: ماشاء اللہ! سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے فوجی ہائوسنگ سوسائٹی ڈی ایچ ے کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کر دیئے ہیں، اور اب یہ بار کونسل بھی کسی بھی غیرآئینی اقدام کے خلاف کھڑی ہونے کے لیے تیار ہو گئی ہے!
شاہد اسلم نے لکھا:کالے کوٹ، کالے بوٹ اور کالے کرتوت، سب ساتھ ساتھ ہیں، شکریہ نواز شریف!
شاہد محمود نے لکھا: سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن بھی ڈی ایچ اے کے ساتھ لین دین میں شامل ہوگئی ہے! واہ، اور یہ شرمندگیاں آئین کی بالادستی کے لیے عدالتوں میں کھڑی ہیں۔سب کچھ سیل کرنے کے لیے ہے اور فوجی یہ سب کچھ خرید رہے ہیں، آپریشن عزم استحکام بھرپور عروج پر ہے!