نواز شریف انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کے بعد حکومت پر قابض ہے۔ علی بابا اور سٹیٹس کو کے چالیس چور (پیپلز پارٹی، اے این پی، مولانا ڈیزل، ایم کیو ایم،اور باقی لٹیرے )سب خود کو بچانے کے لئے اکٹھے ہو گئے ہیں۔ خاندانی جہموری بادشاہت کسی ڈکٹیٹرشپ کو بھی مات دے گئی ہے۔ بڑے بڑے ٹھیکوں سے مال کمایا جا رہا ہے۔ غیر ملکی دوروں میں اپنے کاروبار کو وسعت دی جا رہی ہے۔ میں صرف پچھلے چند ہفتوں میں ہونے والے کچھ واقعات یہاں درج کر رہا ہوں۔
ماڈل ٹاؤن میں چودہ افراد کی شہادت اور سو افراد پر گولیوں کی بوچھاڑ
اسلام آباد میں آٹھ افراد کی شہادت اور پانچ سو زخمی
اسلام آباد میں پانچ ہزار گولیاں، آنسو گیس اور کیمکل گیس کی شیلنگ
ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں چار ماہ کی تاخیر اور پھر اس پر کاروائی سے انکار
اسلام اباد کے قتل عام کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار
فوزیہ قصوری پر بیرون ملک ہونے کے باوجود پولیس گاڑی کے شیشے توڑنے کی ایف آئی آر
جوڈیشل کمیشن اور جائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کے بعد بھی شہباز شریف کا استعفی سے انکار
پورے پنجاب میں مخالفین کو دبانے کے لئےدفعہ کا نفاذ
اسمبلی کے فلور پر وزیر اعظم کا کھلا جھوٹ
اسمبلی کے فلور پر فوج کو رسوا کرنے کے لئے تقاریراورپارلیمنٹ کو فوج پر الزام تراشی کے لئے استعمال کیا جانا
اسمبلی میں وزیر اعظم کی کھلم کھلا جیو کی وکالت
دھرنے میں بیٹھے ہوئے غریب عوام کو گٹیھا القابات سے نوازنا
دھرنے میں کھانے کی گاڑیوں اور پینے کے ٹینکروں کو روکنا
کورٹ کے واضح حکم کے باوجود پورا اسلام آباد اور پنجاب جگہ جگہ کنٹینروں سے سیل
گلو بٹوں اور غنڈوں پر مشتمل پنجاب پولیس کو اسلام آباد میں لا کر سیاسی مخالفین پر استعمال
تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاری
الیکشن میں دھاندلی کا پتا چلانے کے لئے غیر جانب دار کمیشن بنانے سے انکار
پولیس کی غنڈہ گردی اورغیر قانونی کاروائیوں پر سپریم کورٹ کی معنی خیز خاموشی
صحافیوں کو خریدنے کے لئے سیکرٹ اکاؤنٹ سے ڈھائی سو کڑورکی بندر بانٹ
میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس وقت پاکستان میں کوئی ہے جو نہتے عوام پر ظلم کرنے والےان بدمعاشوں کو لگام دے سکے ۔ سپریم کورٹ اور فوج کب تک خاموش تماشائی بنے رہیں گے۔ دھرنوں کےایک مہینے تک پرامن رہنے کےباوجود حالیہ حکومتی غنڈہ گردی کیا اب خونی انقلاب کا راستہ ہموار کر رہی ہے؟
ماڈل ٹاؤن میں چودہ افراد کی شہادت اور سو افراد پر گولیوں کی بوچھاڑ
اسلام آباد میں آٹھ افراد کی شہادت اور پانچ سو زخمی
اسلام آباد میں پانچ ہزار گولیاں، آنسو گیس اور کیمکل گیس کی شیلنگ
ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں چار ماہ کی تاخیر اور پھر اس پر کاروائی سے انکار
اسلام اباد کے قتل عام کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار
فوزیہ قصوری پر بیرون ملک ہونے کے باوجود پولیس گاڑی کے شیشے توڑنے کی ایف آئی آر
جوڈیشل کمیشن اور جائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کے بعد بھی شہباز شریف کا استعفی سے انکار
پورے پنجاب میں مخالفین کو دبانے کے لئےدفعہ کا نفاذ
اسمبلی کے فلور پر وزیر اعظم کا کھلا جھوٹ
اسمبلی کے فلور پر فوج کو رسوا کرنے کے لئے تقاریراورپارلیمنٹ کو فوج پر الزام تراشی کے لئے استعمال کیا جانا
اسمبلی میں وزیر اعظم کی کھلم کھلا جیو کی وکالت
دھرنے میں بیٹھے ہوئے غریب عوام کو گٹیھا القابات سے نوازنا
دھرنے میں کھانے کی گاڑیوں اور پینے کے ٹینکروں کو روکنا
کورٹ کے واضح حکم کے باوجود پورا اسلام آباد اور پنجاب جگہ جگہ کنٹینروں سے سیل
گلو بٹوں اور غنڈوں پر مشتمل پنجاب پولیس کو اسلام آباد میں لا کر سیاسی مخالفین پر استعمال
تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے ہزاروں کارکنوں کی غیر قانونی گرفتاری
الیکشن میں دھاندلی کا پتا چلانے کے لئے غیر جانب دار کمیشن بنانے سے انکار
پولیس کی غنڈہ گردی اورغیر قانونی کاروائیوں پر سپریم کورٹ کی معنی خیز خاموشی
صحافیوں کو خریدنے کے لئے سیکرٹ اکاؤنٹ سے ڈھائی سو کڑورکی بندر بانٹ
میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس وقت پاکستان میں کوئی ہے جو نہتے عوام پر ظلم کرنے والےان بدمعاشوں کو لگام دے سکے ۔ سپریم کورٹ اور فوج کب تک خاموش تماشائی بنے رہیں گے۔ دھرنوں کےایک مہینے تک پرامن رہنے کےباوجود حالیہ حکومتی غنڈہ گردی کیا اب خونی انقلاب کا راستہ ہموار کر رہی ہے؟