پاکستان میں نیٹ میٹرنگ اور سولر پاور کے استعمال میں اضافے کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کی طلب میں کمی دیکھی جارہی ہے۔
دنیا نیوز کے صحافی ذیشان یوسفزئی کے مطابق نیشنل پاور کنٹرول سینٹر (این پی سی سی) کے مطابق، سالانہ بنیادوں پر بجلی کی طلب میں 6.4 فیصد کمی آئی ہے، جس کا بڑا سبب صارفین کی سولر انرجی پر منتقلی کو قرار دیا جا رہا ہے۔
دستاویزات کے مطابق، تین بڑی تقسیم کار کمپنیوں (آئیسکو، لیسکو، اور میپکو) میں تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد صارفین نیٹ میٹرنگ سسٹم پر منتقل ہو چکے ہیں، جن کی مجموعی پیداوار 1800 میگاواٹ سے زائد ہے۔
لیسکو کو سب سے زیادہ، 53 ہزار سے زائد، نیٹ میٹرنگ کی درخواستیں موصول ہوئیں، جبکہ میپکو اور آئیسکو کو بالترتیب 46 ہزار اور 38 ہزار سے زائد درخواستیں ملی ہیں۔
نیٹ میٹرنگ کے صارفین میں گھریلو کے علاوہ کمرشل اور انڈسٹریل صارفین بھی شامل ہیں۔ تاہم، آف گرڈ سولر صارفین کے متعلق حکومت کے پاس کوئی جامع ڈیٹا موجود نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق، سولر انرجی کی طرف منتقلی کی ایک بڑی وجہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہے۔ اس صورتحال میں حکومت بجلی کی طلب میں اضافے کی کوشش کر رہی ہے مگر کامیاب نہیں ہو پا رہی، اور نیٹ میٹرنگ کے ذریعے نیشنل گرڈ سے منقطع ہونے والے صارفین کی وجہ سے کیپسٹی پیمنٹس کا بوجھ باقی صارفین پر منتقل ہو رہا ہے۔