
پاکستان میں گاڑیاں بنانے والی کمپنی سوزوکی موٹرز تباہی کےدہانے پر پہنچ گئی ہے ، بدترین صورتحال کے حوالے سے کمپنی کیجانب سے وزیراعظم کوایک خط بھی ارسال کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاک سوزوکی موٹرز کی جانب سےوزیراعظم شہباز شریف کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پر نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس، ڈیوٹی عائد نا کرنے اور پہلے سے عائد ٹیکسز اور ڈیوٹیز کو کم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پاک سوزوکی موٹرز اپنی 40 سالہ تاریخ کے بدترین دور سے گزررہی ہے، رواں سال کے پہلے چار ماہ میں معاشی غیر یقینی کی صورتحال کے باعث کمپنی کو تقریبا 12اعشاریہ 9 بلین کا ایک بڑا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے، سال کے دوران ہر مہینے میں کمپنی کو "نوپروڈکشن ڈیز" دیکھنے کو مل رہےہیں۔
سوزوکی موٹرز کے سربراہ پبلک ریلیشنز شفیق احمد شیخ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اس ساری صورتحال کے باعث کمپنی کے ڈیلرز اور وینڈرز بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، ان میں سے متعدد اپنے کاروبار بند کرچکے ہیں جبکہ متعدد ایسے ہیں جو کاروبار بند کرنے کے قریب ہیں، ہم اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔
کمپنی نے حکومت سے درخواست کی کہ آنے والے وفاقی بجٹ میں حکومت آٹو سیکٹر پرکوئی بھی نیا ٹیکس یا ڈیوٹی عائد نا کرے، خصوصا 1ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر تو بالکل کوئی ٹیکس عائد نا کیا جائے گاکیونکہ یہ عام عوام کی سواری ہے۔