سود کیوں حرام ہے؟ - Ishfaq Ahmed

janbazali

Chief Minister (5k+ posts)
7961a6209c65ecbacce5db99c6ba0265.jpg


سر! آپ یہ بتائیں کہ سود کیوں حرام ہے؟
بس یہ حکم ہے اور حکم کے لیے کوئی دلیل نہیں ہوتی

لیکن ہم تو کسی بات کی دلیل مانے بغیر اس کی لاجک سمجھے بغیر اسے تسلیم نہیں کریں گے۔

فرمایا: اگر کسی مکان میں علوم جدید کے ماہر اور بڑے بڑے دانشور بیٹھے ہو
ں اور اونچی اونچی باتیں کر رہے ہوں اور ایک انجینئر بھاگے بھاگے آئیں اور کہیں فوراّ اٹھو بھاگو بھاگو، یہ مکان گرنے والا ہےتو سب اٹھ کر بھاگ جائیں گے اور ایک شخص بھی دلیل نہیں مانگے گا۔ اگر ڈاکٹر کوئی دوا تجویز کردے، بلاحیل و حجت استعمال کرنا شروع کر دیں گےکہ یہ اس علم کا ماہر ہے لیکن دین کے عالموں کی بات ماننے میں سو سو طرح کے اعتراضات کرتے ہیں، تنقیحیحیں نکالتے ہیں۔

شاہدہ: مولویوں کی بات کیسے مان لیںسر، ان میں تو آپس کا اختلاف ہی ختم نہیں ہوتا۔ اب کس کی مانیں، کس کی نہ مانیں۔

ارشاد: اختلاف کہاں نہیں ہے اور کس میں نہیں ہے۔ وکیل حضرات ایک ہی واقعہ میں ایک دوسرے کے خلاف ہوتے ہیں اور خوب خوب جھگڑا کرتے ہیں بلکہ ان کے جھگڑا کرنے اور اختلاف کرنے کو باقاعدہ کٹہرے بنا کر دیے جاتے ہیں۔ جھگڑا کرنے کو سپیشل قسم کا فرنیچر لگا کر دیا جاتا ہے کچہریوں میں۔

پھر ڈاکٹروں میں اختلاف ہوتا ہے مگر وہاں کوئی نہیں کہتا کہ ان میں تو اختلاف ہے، ہم کس کا علاج کریں، کس کا نہ کریں۔

جمیل: یہ تو ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں سر۔

شاہدہ: لیکن اس کی وجہ کیا ہے سر؟

ارشاد: وجہ اس کی یہ ہے کہ جو بات کسی کو کرنی ہوتی ہےاور اس کئ ضرورت سمجھی جاتی ہے، اس میں خلاف، نا خلاف کی پرواہ نہیں کی جاتی۔ دین کی چونکہ پرواہ نہیں اور اس کی قدر نہیں۔ اس لیے حیلے بہانے تلاش کیے جاتے ہیں۔

کلثوم: شاید اس کی وجہ یہ ہو سر کہ جان ذیادہ عزیز ہوتی ہے۔

ارشاد: شاباش۔ کلثوم تو سوچنے والئ لڑکی ہے بھئی۔ بات یہ ہے کہ جان جیسی عزیز ہے، اگر ایمان بھی ایسا ہئ عزیز ہو تو علاج کی فکر کی جائے اور اس میں کسی قسم کی بہانے بازی نہ ہو۔

اشفاق احمد، بابا صاحبا صفحہ نمبر -497-496

 
Last edited:

lotaa

Minister (2k+ posts)
great baba jee
7961a6209c65ecbacce5db99c6ba0265.jpg


سر! آپ یہ بتائیں کہ سود کیوں حرام ہے؟
بس یہ حکم ہے اور حکم کے لیے کوئی دلیل نہیں ہوتی

لیکن ہم تو کسی بات کی دلیل مانے بغیر اس کی لاجک سمجھے بغیر اسے تسلیم نہیں کریں گے۔

فرمایا: اگر کسی مکان میں علوم جدید کے ماہر اور بڑے بڑے دانشور بیٹھے ہو
ں اور اونچی اونچی باتیں کر رہے ہوں اور ایک انجینئر بھاگے بھاگے آئیں اور کہیں فوراّ اٹھو بھاگو بھاگو، یہ مکان گرنے والا ہےتو سب اٹھ کر بھاگ جائیں گے اور ایک شخص بھی دلیل نہیں مانگے گا۔ اگر ڈاکٹر کوئی دوا تجویز کردے، بلاحیل و حجت استعمال کرنا شروع کر دیں گےکہ یہ اس علم کا ماہر ہے لیکن دین کے عالموں کی بات ماننے میں سو سو طرح کے اعتراضات کرتے ہیں، تنقیحیحیں نکالتے ہیں۔

شاہدہ: مولویوں کی بات کیسے مان لیںسر، ان میں تو آپس کا اختلاف ہی ختم نہیں ہوتا۔ اب کس کی مانیں، کس کی نہ مانیں۔

ارشاد: اختلاف کہاں نہیں ہے اور کس میں نہیں ہے۔ وکیل حضرات ایک ہی واقعہ میں ایک دوسرے کے خلاف ہوتے ہیں اور خوب خوب جھگڑا کرتے ہیں بلکہ ان کے جھگڑا کرنے اور اختلاف کرنے کو باقاعدہ کٹہرے بنا کر دیے جاتے ہیں۔ جھگڑا کرنے کو سپیشل قسم کا فرنیچر لگا کر دیا جاتا ہے کچہریوں میں۔

پھر ڈاکٹروں میں اختلاف ہوتا ہے مگر وہاں کوئی نہیں کہتا کہ ان میں تو اختلاف ہے، ہم کس کا علاج کریں، کس کا نہ کریں۔

جمیل: یہ تو ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں سر۔

شاہدہ: لیکن اس کی وجہ کیا ہے سر؟

ارشاد: وجہ اس کی یہ ہے کہ جو بات کسی کو کرنی ہوتی ہےاور اس کئ ضرورت سمجھی جاتی ہے، اس میں خلاف، نا خلاف کی پرواہ نہیں کی جاتی۔ دین کی چونکہ پرواہ نہیں اور اس کی قدر نہیں۔ اس لیے حیلے بہانے تلاش کیے جاتے ہیں۔

کلثوم: شاید اس کی وجہ یہ ہو سر کہ جان ذیادہ عزیز ہوتی ہے۔

ارشاد: شاباش۔ کلثوم تو سوچنے والئ لڑکی ہے بھئی۔ بات یہ ہے کہ جان جیسی عزیز ہے، اگر ایمان بھی ایسا ہئ عزیز ہو تو علاج کی فکر کی جائے اور اس میں کسی قسم کی بہانے بازی نہ ہو۔

اشفاق احمد، بابا صاحبا صفحہ نمبر -497-496

 

KK YASIR

Minister (2k+ posts)
7961a6209c65ecbacce5db99c6ba0265.jpg


سر! آپ یہ بتائیں کہ سود کیوں حرام ہے؟
بس یہ حکم ہے اور حکم کے لیے کوئی دلیل نہیں ہوتی

لیکن ہم تو کسی بات کی دلیل مانے بغیر اس کی لاجک سمجھے بغیر اسے تسلیم نہیں کریں گے۔

فرمایا: اگر کسی مکان میں علوم جدید کے ماہر اور بڑے بڑے دانشور بیٹھے ہو
ں اور اونچی اونچی باتیں کر رہے ہوں اور ایک انجینئر بھاگے بھاگے آئیں اور کہیں فوراّ اٹھو بھاگو بھاگو، یہ مکان گرنے والا ہےتو سب اٹھ کر بھاگ جائیں گے اور ایک شخص بھی دلیل نہیں مانگے گا۔ اگر ڈاکٹر کوئی دوا تجویز کردے، بلاحیل و حجت استعمال کرنا شروع کر دیں گےکہ یہ اس علم کا ماہر ہے لیکن دین کے عالموں کی بات ماننے میں سو سو طرح کے اعتراضات کرتے ہیں، تنقیحیحیں نکالتے ہیں۔

شاہدہ: مولویوں کی بات کیسے مان لیںسر، ان میں تو آپس کا اختلاف ہی ختم نہیں ہوتا۔ اب کس کی مانیں، کس کی نہ مانیں۔

ارشاد: اختلاف کہاں نہیں ہے اور کس میں نہیں ہے۔ وکیل حضرات ایک ہی واقعہ میں ایک دوسرے کے خلاف ہوتے ہیں اور خوب خوب جھگڑا کرتے ہیں بلکہ ان کے جھگڑا کرنے اور اختلاف کرنے کو باقاعدہ کٹہرے بنا کر دیے جاتے ہیں۔ جھگڑا کرنے کو سپیشل قسم کا فرنیچر لگا کر دیا جاتا ہے کچہریوں میں۔

پھر ڈاکٹروں میں اختلاف ہوتا ہے مگر وہاں کوئی نہیں کہتا کہ ان میں تو اختلاف ہے، ہم کس کا علاج کریں، کس کا نہ کریں۔

جمیل: یہ تو ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں سر۔

شاہدہ: لیکن اس کی وجہ کیا ہے سر؟

ارشاد: وجہ اس کی یہ ہے کہ جو بات کسی کو کرنی ہوتی ہےاور اس کئ ضرورت سمجھی جاتی ہے، اس میں خلاف، نا خلاف کی پرواہ نہیں کی جاتی۔ دین کی چونکہ پرواہ نہیں اور اس کی قدر نہیں۔ اس لیے حیلے بہانے تلاش کیے جاتے ہیں۔

کلثوم: شاید اس کی وجہ یہ ہو سر کہ جان ذیادہ عزیز ہوتی ہے۔

ارشاد: شاباش۔ کلثوم تو سوچنے والئ لڑکی ہے بھئی۔ بات یہ ہے کہ جان جیسی عزیز ہے، اگر ایمان بھی ایسا ہئ عزیز ہو تو علاج کی فکر کی جائے اور اس میں کسی قسم کی بہانے بازی نہ ہو۔

اشفاق احمد، بابا صاحبا صفحہ نمبر -497-496


Allah Pak Ashafaq Sahab ki Qaber ko Noor se Roshan Farmiye ar usey Jannat k bhagon me se aik bhaag baniye ...

MashaAllah brother for sharing this wonderful thing
 

nuzhatghazali

Minister (2k+ posts)
interest is haram for some reason .
It’s quick sand, once you step in, you can never come out.
It doesn’t let people live within their means.
It enforces you, to live your life in deception and illusion.
It takes a weaker person to become more weaker and powerful one to become more powerful.

images
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
IRBAA ki hurmat ki koi aik daleel nahin balkeh agar aap ne suna hai keh money is root of all evil then that is what it is.

RIBAA insaanu main tabqaati taqseem ki asal bunyaad hai aur yeh aisi waja hai jo qaomo ki qaomo ko tabaho barbaad kar deti hai. khudaa ne koi hokam aisa nahin diye jis main insaanu ka faida yaa nuqsaan muzmir na ho,

hamaari kam bakhti yeh hai ham log ilmo aqal se khaali hone ko baaise fakhar samjhte hen.

Allah ham ko ilmo aqal ki daulat se mala maal hone ki tawfeeq de.
 

Back
Top