سوئس بینک

smartguycool

MPA (400+ posts)
√ سوئس بینک کے ایک ڈائریکٹر نے سوئس بینکوں میں موجود پاکستانی دولت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان صرف سوئس بینکوں میں پڑی دولت سے 30 سال تک ٹیکس فری بجٹ بنا سکتا ہے . 6 کروڑ پاکستانیوں کو ملازمتیں دی جا سکتی ہیں .

کسی بھی دیہات سے اسلام آباد تک چار رویہ سڑکیں تعمیر ہو سکتی ہیں . 500 سماجی منصوبوں کو ہمیشہ کے لیے مفت بجلی فراہم کی جا سکتی ہے . پاکستان کا ہر شہری 60 سال کے لیے ماہانہ 20 ہزار تنخواہ حاصل کر سکتا ہے اور پاکستان کو کسی بھی عالمی بینک یا آئی ایم ایف سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں رہے گی ، یہ تو صرف سوئس بینکوں کی کہانی ہے ، جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق دبئی میں پاکستانیوں کی سوئٹزر لینڈ سے دس گنا زیادہ غیر قانونی رقم موجود ہے .

تجزیہ نگاروں کے مطابق پاکستانی کی اشرافیہ کی بیرون ملک اتنی بڑی دولت پڑی ہے ، جس کو اگر پاکستان واپس لایا جائے تو قوم بہت جلد ترقی کر سکتی ہے ،
لیکن حکومت ، سیاست اور انتظامی امور کے شعبوں پر حاوی طبقہ اپنی دولت بیرون ملک منتقل کرنے کو ترجیح دیتا ہے .

ایک طویل عرصے سے پاکستان میں محب وطن حلقے یہ واویلا کر رہے ہیں کہ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے بااثر طبقے نے اپنی دولت بیرون ملک منتقل کر رکھی ہے اور قیمتی جائیدادیں خرید رکھی ہیں ، بیرون ملک ان کے کاروبار وہیں ہیں حتیٰ کہ ان کے بچے بھی وہاں کی شہریت حاصل کر چکے ہیں ، پاکستان سے ان کا کوئی مفاد وابستہ نہیں ہے ، سوائے اس کے کہ وہ یہاں صرف حکومت کرنے کے لیے رہتے ہیں .

ملک کا موجودہ کمزور نظام انھیں لوٹ مار کرنے اور اقتدار تک پہنچنے کا ہر ممکن آسان راستہ فراہم کرتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ یہ نظام بدلنا نہیں چاہتے ، کیونکہ ان کی بقا ہی اس کرپٹ اور دیمک زدہ نظام میں ہے ، اگر یہ نظام بدل گیا تو حکمران طبقوں کی لوٹ مار کے تمام راستے بھی بند ہو جائیں گے ،

اس لیے وہ ایسا نہیں ہونے دینا چاہتے . متعدد سرکاری افسران کے بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثے ہیں اور ان کی سالانہ آمدن کروڑوں میں ہے . بیورو کریسی اور سیاستدانوں نے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے . ملک میں ہر سال لاکھوں افراد غربت کی لکیر کے نیچے جا رہے ہیں اور غریب کے لیے دو وقت کی روٹی کمانا بھی مشکل ہو گیا ہے جب کہ دوسری جانب سیاستدانوں اور بیورو کریسی کا رہن سہن کسی شاہانہ انداز سے کم نہیں . وہ ٹیکس بھی نہیں دیتے لیکن تمام ملکی مراعات اور پروٹو کول سے استفادہ بھی کرتے ہیں .

ایک بار جو انتخابات میں کامیاب ہو جاتا ہے ، وہ چند ہی سال میں دولت مندوں کی فہرست میں شامل ہو جاتا ہے ، آخر یہ سب دولت کہاں سے آتی ہے ؟ آج تک کبھی کسی طاقتور کا حقیقی معنوں میں احتساب نہیں ہوا .

جو سو رہا ہے وہ سو رہا ہے . اب بین بجائے یا بانسری کیا فرق پڑیگا جناب ...
اللہ پاکستان کا حامی و ناظر رہے آمین .

پاکستان زندہ باد ، پاکستان پائندہ باد .
فی امان اللہ.
 
Last edited by a moderator:

shami11

Minister (2k+ posts)
میرے بھائی ! جب چور نے ہی خود فیصلہ کرنا ہے کہ اسسے سزا ملنی چاہیے کے نہی تو اس کا اطلاق یہاں کیسے ہو سکتا ہے


یہ عوام کو بیوقوف بناتے ہیں - الٹا لٹکائیں گے - ملک میں لوٹی دولت واپس لے کر آے گے


یہ سب حرام خور ہیں - ان سے بہتری کی امید نہ لگائو -


بے شک الله کی لاٹھی بے آواز ہے - ان کا انجام یاد رکھنا -