
ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک وقت میں 46 ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتی کا عمل سندھ بھر میں شروع ہو گیا۔
خبررساں ادارے کی رپور ٹ سندھ کے وزیر تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ کی بھرتی پیر سے شروع ہونے جارہی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھرتیوں کا سارا عمل آٹو میٹڈ ہے اور اس میں مکمل شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، اس پریس کانفرنس کا مقصد ہی بھرتیوں کے پراسیس سے متعلق تحفظات کو دور کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر محکمہ تعلیم سندھ میں 46 ہزار549 اساتذہ کو بھرتی کیا جائے گا، بھرتیوں میں کسی قسم کی سفارش یا رشوت نہیں چلے گی کیونکہ سارا عمل کمپیوٹرائزڈ ہے، نوکری حاصل کرنے کے خواہش مند افراد ہر قسم کے ابہام کو دور کرکے ٹیسٹ دیں، بھرتیاں مکمل طور پر میرٹ پر ہی ہوں گی۔
وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے کسی کو ایک روپیہ دینے کا بھی مت سوچیں ، محنت کریں اور اپنی محنت پر یقین رکھیں، محکمے کے کسی شخص کو رشوت ستانی میں ملوث پایا تو نہ صرف اس کی نوکری جائے گی بلکہ اس کو جیل کی ہوا بھی کھانی پڑے گی۔
https://twitter.com/x/status/1437057688949727237
سندھ میں اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے محکمہ تعلیم سندھ اور آئی بی اے سکھر کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت کل سے صوبے میں ٹیسٹس شروع ہوں گے، سکھر آئی بی اے کے وائس چانسلر نے وزیر تعلیم سندھ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ امیدواروں کے خدشات کو دور کرنے کیلئے جوابی شیٹ پر امیدوار کانام اور تصویر پرنٹ کی جائے گی جبکہ جوابی شیٹ کی ایک کاربن کاپی بھی ہوگی جو امیدوار اپنے ساتھ لے جاسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کا رزلٹ 48 گھنٹوں میں دے دیں گے، امیدواروں کو اپنے ٹیسٹ کے ساتھ ایک کوڈ دیں گے جس پر بعد میں وہ آن لائن اپنی جوابی شیٹ اور اس کا رزلٹ دیکھ سکے گا کہ اس کے 100 میں سے کتنے سوالات ٹھیک تھے، ٹیسٹ میں کسی قسم کی چیٹنگ یا کسی اور کی جگہ ٹیسٹ دینے کی سزا تین سال ہے جس پر یقینی طور پر عمل کیا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/x29xCZB/13.jpg