
سندھ میں گزشتہ چار ماہ کےد وران خواتین اور بچوں پر تشدد کے 900 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، زیادہ تر کیسز اغوا اور گھریلو تشدد کے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ریسرچ اینڈ ایڈووکیسی فرم سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن(ایس ایس ڈی او) نے سندھ میں جرائم اور پرتشدد واقعات کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق یکم جنوری 2023 سے 30 اپریل کے درمیان سندھ میں خواتین اور بچوں پر تشدد کے مجموعی طور پر 913 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ایس ایس ڈی او کے مطابق ان کیسز میں سے771 کیسز خواتین پر تشدد جبکہ142 کیسز بچوں پر تشدد کے ہیں، تاہم خدشہ ہے کہ کیسز کی اصل تعداد رپورٹ ہونےوالے کیسزسے کئی گنا زیادہ ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں خواتین اور بچوں پر تشدد کے واقعات کو رپورٹ کروانے کا رجحان بہت کم ہے۔
https://twitter.com/x/status/1672251635794587648
رپورٹ کے مطابق خواتین پر تشدد کے کیسز میں سے سب سے زیادہ کیسز خواتین کے اغوا کے ہیں،ایسے واقعات کی تعدادتقریبا529 ہے، جس کے بعد 119 کیسز گھریلو تشدد کے ہیں، جنسی زیادتی کے56، غیرت کے نام پر قتل کے 37 کیسز رپورٹ ہوئے، ان کیسز کی زیادہ تعداد کراچی وسطی، حیدرآباد اور کیماڑی میں دیکھی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1672251643210129410
خواتین پر تشدد کے کیسز میں سے سب سے زیادہ کیسز63 کراچی وسطی میں سامنے آئے، جس کے بعد حیدرآباد میں 58 اور کیماڑی میں 54 کیسز رپورٹ ہوئے۔
بچوں پر تشدد کے واقعات میں سے سب سے زیادہ کیسز جنسی زیادتی کے ہیں جو کہ ایک المناک اور پریشان کن صورتحال ہے، بچوں کے اغوا کے41 ، چائلڈ میرج کے16 اور چائلڈ لیبر کے14 کیسز بھی رپورٹ ہوئے، کراچی جنوبی میں بچوں پر تشدد کے سب سے زیادہ 21کیسز رپورٹ ہوئے،جبکہ کیماڑی میں 16، کراچی غربی میں 13 کیسز رپورٹ ہوئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12aisnsnncriemmemem.jpg