پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر توانائی سندھ امتیازشیخ نے بڑا دعوٰ سامنے آگیا،اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان صدف عبدالجبار سے خصوصی گفتگو میں کہا اگر سندھ میں پی ٹی آئی کو امیدوار بھی مل جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے کہا سیاست ہے ہی مذاکرات کا نام اس میں مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالا جاتا ہے،عمران خان مشروط مذاکرات کی بات کریں گے تو ایسے میں بات کیسے ہوسکتی ہے؟
امتیازشیخ نے مزید کہا سیاست میں مذاکرات سے کوئی انکار نہیں کرتا، لیکن پی ٹی آئی مذاکرات سے دور بھاگ رہی ہے اورالزامات لگاتی ہے،الزامات پہلے ہی لگادیئے جائیں تو ایسے میں کوئی بات نہیں ہوتی۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ انتخابات کی تاریخ متعین ہے پی ٹی آئی مذاکرات چاہتی ہے تو آئے بات کرے، معیشت سے متعلق فیصلے عوام پر چھوڑ دیں کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں،مانتے ہیں مشکل حالات ہیں لیکن یہ ہمیں ورثے میں ملے ہیں، پی ٹی آئی نے8ماہ سے پورے ملک میں انتشار پھیلایا ہوا ہے،معیشت میں غیریقینی صورتحال پیدا کی گئی جس کی ذمہ دار صرف پی ٹی آئی ہے۔
امتیازشیخ نے کہا پہلے جب ہم الیکشن کا مطالبہ کیا کرتے تھے اس وقت تو عمران خان بھاگتے تھے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ صرف عمران خان کے مطالبے پر الیکشن کرادیں، حکومت نے فیصلہ کرنا ہے الیکشن کس وقت ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے بات کریں تو دوسری طرف اسمبلیاں توڑنے کی دھمکی دیتی ہے، پی ٹی آئی نے اسمبلیاں توڑنی ہے تو توڑ دیں ہمارے پاس جواب بھی ہے۔
امتیازشیخ کا مزید کہنا تھا کہ پرویزالہی عمران خان پرحملے کا مقدمہ درج نہیں کراسکے اسمبلی کیا توڑیں گے، سندھ میں پی ٹی آئی کو امیدوار بھی مل جائے تو سیاست چھوڑ دونگا۔
دوسری جانب نجی ٹیم کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا ہے اگر حکومت مارچ کے آخر تک عام انتخابات کیلیے رضا مند ہوئی تو رک جائیں گے ورنہ فوری طور پر اسمبلیاں تحلیل کریں گے اور اسی ماہ الیکشن کرائیں گے۔