پچھلے چند دنوں سے پاکستان کی سمندری حدود میں گیس وتیل کے بڑے ذخائر دریافت ہونے کے حوالے سے سوشل میڈیا ویب سائٹس پر خبریں گردش کر رہی ہیں جس کے بارے میں پٹرولیم ڈویشن کا موقف سامنے آیا ہے۔
پٹرولیم ڈویشن کے ذرائع سے بتایا گیا ہے کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر اندازہ یا تخمینہ ہو سکتی ہے، دریافت گیس و تیل کے ذخیرے بارے زیرگردش خبر میں کہا جا رہا تھا کہ یہ دنیا کا چوتھا بڑا ذخیرہ ہے جو 3 سال کے سروے کے بعد سامنے آیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سمندری حدود میں گیس اور تیل کی تلاش کے لیے جیولوجیکل سروے کیا گیا تھا، اس سروے کے دوران سمندر سے حاصل کیے گئے ڈیٹا کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ گیس وتیل کے بھاری تعداد میں ذخائر دریافت ہونے کے حوالے سے کچھ کہنا ابھی قبل ازوقت ہے تاہم اس کی موجودگی سے متعلق یہ ایک اندازہ یا تخمینہ ہو سکتا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن ذرائع سے بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشنز آفس اگلے برس کی پہلی سہ ماہی میں اس حوالے سے بڈنگ کروائے گا جس کے بعد کامیاب بولی دہندگان کو آف شور بلاکس ایوارڈ کیے جائیں گے۔ پاکستان کی سمندری حدود میں ایکسپلوریشن کے عمل کا آغاز ہونے کے بعد گیس وتیل کے ذخائر کی دریافت کا پتہ چل سکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس سے پہلے بھی بہت دفعہ سمندری حدود میں گیس وتیل کے ذخائر تلاش کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ماضی میں گیس وتیل کی تلاش کے لیے تخمینوں کی بنیاد پر سرگرمیاں کی گئی تھیں۔ سمندر میں جب تک گیس یا تیل کے ذخائر دریافت نہ ہو جائیں تب تک اس کے حجم بارے نہیں بتایا جا سکتا۔