سلیم صافی کی ارسلان خالد، اظہر مشوانی اور سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان کودھمکیاں

11safidhamkiyan.jpg

وزیراعظم عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے سنیئر صحافی اور اینکر پرسن سلیم صافی کی حکومتی اراکین کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کرنے والی ٹوئٹ پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق اینکر پرسن سلیم صافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں ایک دفعہ عدم اعتماد کامعاملہ کسی کنارےلگنےدیں توانشااللہ پہلاکام ارسلان،اظہر،غزالی اورجبران وغیرہ کوعدالت کےکٹہرےمیں کھڑاکر کےنشان عبرت بنانےکاکروں گا۔

سینئر صحافی کا مزید کہنا تھا کہ تب ان لوگوں اور ان لوگوں کو نوازنے والوں سےقومی خزانےکی اس رقم کاحساب لیاجائےگاجوان لوگوں نےہم جیسوں کو گالیاں دینےکےبدلےلوٹا۔

https://twitter.com/x/status/1509867660762304514
سلیم صافی کی ٹوئٹ پر وزیراعظم کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد کا شدید رد عمل سامنے آگیا ہے، ڈاکٹر ارسلان خالد نے صحافی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ صافی صاحب آپ کو کیوں یقین نہیں آتا کہ آپ پر تنقید لوگ کار خیر سمجھ کے کرتے ہیں ۔ آپ کا نام اور شکل تو اتنی بابرکت ہے کہ اگر کبھی آپ کے ساتھ میری تصویر لگ جائے تو لوگ مجھے بھی گالیاں دینا شروع کردیں گے۔

https://twitter.com/x/status/1509881552250961922
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اظہر مشوانی نے بھی اینکر پرسن سلیم صافی کی ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمہارےابا جی کی حکومت آ رہی ہے؟ بےشرم آدمی، سب سےپہلے میں تمہیں عدالت میں گھسیٹوں کا اس بکواس پر ، غزالی سرکاری افسر ہے، اس کے علاوہ کسی نےنہ کبھی پارٹی سے ایک روپیہ لیا نہ حکومت سے بلکہ جیب سےلگائے، تم جیسے بےشرموں اور راتب خوروں کو بےنقاب کرنا ثواب کا کام ہے ، فی سبیل اللہ کرتے۔

https://twitter.com/x/status/1509870814052728836
ایک اور ٹوئٹ میں اظہر مشوانی نے صحافی کی ٹوئٹ کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ رتی برابر غیرت ہوتی تو شرم سے ڈوب مرتے۔

https://twitter.com/x/status/1509871736313073671
واضح رہے کہ اس وقت ملک سیاسی اتار چڑھاو کا شکار ہے ،متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد 28 مارچ کو قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے، اس سے قبل جب تحریک عدم اعتماد نے زور پڑا تو ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی جس کے بعد حکمران جماعت میں سے بھی منحرف ارکان سامنے آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
11safidhamkiyan.jpg

وزیراعظم عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے سنیئر صحافی اور اینکر پرسن سلیم صافی کی حکومتی اراکین کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کرنے والی ٹوئٹ پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق اینکر پرسن سلیم صافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں ایک دفعہ عدم اعتماد کامعاملہ کسی کنارےلگنےدیں توانشااللہ پہلاکام ارسلان،اظہر،غزالی اورجبران وغیرہ کوعدالت کےکٹہرےمیں کھڑاکر کےنشان عبرت بنانےکاکروں گا۔

سینئر صحافی کا مزید کہنا تھا کہ تب ان لوگوں اور ان لوگوں کو نوازنے والوں سےقومی خزانےکی اس رقم کاحساب لیاجائےگاجوان لوگوں نےہم جیسوں کو گالیاں دینےکےبدلےلوٹا۔

https://twitter.com/x/status/1509867660762304514
سلیم صافی کی ٹوئٹ پر وزیراعظم کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد کا شدید رد عمل سامنے آگیا ہے، ڈاکٹر ارسلان خالد نے صحافی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ صافی صاحب آپ کو کیوں یقین نہیں آتا کہ آپ پر تنقید لوگ کار خیر سمجھ کے کرتے ہیں ۔ آپ کا نام اور شکل تو اتنی بابرکت ہے کہ اگر کبھی آپ کے ساتھ میری تصویر لگ جائے تو لوگ مجھے بھی گالیاں دینا شروع کردیں گے۔

https://twitter.com/x/status/1509881552250961922
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اظہر مشوانی نے بھی اینکر پرسن سلیم صافی کی ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمہارےابا جی کی حکومت آ رہی ہے؟ بےشرم آدمی، سب سےپہلے میں تمہیں عدالت میں گھسیٹوں کا اس بکواس پر ، غزالی سرکاری افسر ہے، اس کے علاوہ کسی نےنہ کبھی پارٹی سے ایک روپیہ لیا نہ حکومت سے بلکہ جیب سےلگائے، تم جیسے بےشرموں اور راتب خوروں کو بےنقاب کرنا ثواب کا کام ہے ، فی سبیل اللہ کرتے۔

https://twitter.com/x/status/1509870814052728836
ایک اور ٹوئٹ میں اظہر مشوانی نے صحافی کی ٹوئٹ کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ رتی برابر غیرت ہوتی تو شرم سے ڈوب مرتے۔

https://twitter.com/x/status/1509871736313073671
واضح رہے کہ اس وقت ملک سیاسی اتار چڑھاو کا شکار ہے ،متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد 28 مارچ کو قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے، اس سے قبل جب تحریک عدم اعتماد نے زور پڑا تو ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی جس کے بعد حکمران جماعت میں سے بھی منحرف ارکان سامنے آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
صافی لفافے، مُجھے بھی لے جانا عدالت۔ میں نے بھی تیری ڈگی پھورنی ہے