صحافی و اینکر پرسن منیزے جہانگیر کو وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو اگلا وزیراعلی پنجاب قرار دینا مہنگا پڑگیا، مونس الہیٰ و دیگر نے منیزے جہانگیر کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلا ت کے مطابق اینکر پرسن منیزے جہانگیر نے پنجاب میں سیاسی تبدیلی کے حوالے سے اپنی خبر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں سیاسی تبدیلی کی تیاری ہورہی ہے، گجرات کے چوہدری مزید ایم پی ایز اور ایم این ایز کیلئے کشتی سے چھلانگ لگاچکے ہیں، پنجاب کے نئے وزیراعلی سلیمان شہباز ہوں گے۔
منیزے جہانگیر کے اس تبصرے اور دعوے پر سیاسی رہنماؤں اور سوشل میڈیا صارفین نے ردعمل دیتے ہوئے اینکر کو جواب دیئے اور انہیں یہ بتایا کہ سلیمان شہباز تو رکن اسمبلی بھی نہیں ہیں وہ کیسےوزیراعلی بن سکتے ہیں۔
رہنما پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے اتحادی مونس الہیٰ نے کہا کہ آپ کے ذرائع آج کل کون سا نشہ کررہے ہیں؟
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر ارسلان خالد نے کہا کہ آپ کو یقین ہے ایسا ہورہا ہے؟ کیونکہ میرے ذرائع تو یہ بتارہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے تمام اراکین کشتی سے چھلانگ لگارہے ہیں اور مسلم لیگ ن کے رہنما "اختر لاوا" پنجاب کے اگلے وزیراعلی بن رہے ہیں۔
دیوان ساچل نے کہا کہ یہ کیسا خیالی پلاؤ ہے، سلمان شہباز تو رکن پنجاب اسمبلی بھی نہیں ہیں، کیا یہ لوگ انہیں خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب کرواکے وزیراعلی بنائیں گے، ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ سلمان شہباز کیلئے کوئی محفوظ سیٹ خالی کرکے ضمنی انتخابات میں انہیں جتوایا جائے، تاہم اگر ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی جیت گئی تو گئی بھینس پانی میں۔
عبیر خان نے کہا کہ یہ کیسی صحافی ہیں جنہیں یہ بھی نہیں پتا کہ سلمان شہباز رکن پنجاب اسمبلی نہیں ہیں اور وہ وزیراعلی نہیں بن سکتے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ سلیمان شہباز زنانہ سیٹ پر منتخب ہوکر وزیراعلی بن سکتےہیں۔
عمیرہ عباسی نے لکھا کہ باجی منیزے جہانگیر نے پوری کہانی سنادی مگر انہیں یہ نہیں پتا کہ سلمان شہباز تو رکن پنجاب اسمبلی ہیں ہی نہیں تو وہ وزیراعلی کیسے بنیں گے؟