صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ عمران نے سلمان اکرم راجہ کو تحریک انصاف کا سیکریٹری جنرل نامزد کرکے پارٹی آئین کی خلاف ورزی کی ہے
انکے مطابق تحریک انصاف کے آئین کے مطابق پارٹی کے اندرونی عہدے، خصوصاً سیکرٹری جنرل جیسے اعلیٰ عہدے پر براہِ راست نامزدگی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بلکہ اسے انٹرا پارٹی الیکشن کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے۔
پارٹی کے آئین کے مطابق، اگر سیکرٹری جنرل کا عہدہ خالی ہو تو ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ہی اس عہدے کے فرائض سرانجام دے سکتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلمان اکرم راجہ کی بطور سیکرٹری جنرل تقرری کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، بلکہ وہ عمران خان کی ہدایت پر یہ ذمہ داری نبھا رہے ہیں، جو پارٹی آئین کی روح کے منافی ہے۔
انصار عباسی کا کہنا تھا کہ اس وقت عمر ایوب کو سیکرٹری جنرل کے عہدے سے نہ تو ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی جگہ سلمان اکرم راجہ کی تقرری کا باضابطہ اعلان کیا گیا ۔عمران خان کے مطابق یہ پارٹی کے اندرونی معاملات ہیں اور اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جانی چاہیے،
ذرائع کے مطابق یہ اقدام آئینی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کو 2019ء کے آئین کی بنیاد پر کرانے کی ہدایت دی ہے۔ انٹر پارٹی الیکشن سے متعلق پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کے درمیان متعدد قانونی تنازعات بھی سامنے آئے ہیں، جنہیں عدالتوں نے الیکشن کمیشن کے حق میں برقرار رکھا۔