سعودی علماء کا فتوی: روضہ رسول اور قبر رسول (ص) کو منہدم کرنا جائز ہے
اس میں ہرگز کوئی 2 آراء نہیں ہیں کہ سعودی مفتیوں کے نزدیک رسول (ص) کی قبر جو حجرے میں ہے، وہ توحید کے منافی ہے اور شرک کی دعوت دے رہی ہے۔
یہ سعودی مفتی قبر رسول اور حجرے کے کھلے دشمن ہیں۔ لیکن انکے اس فتنے کو چھپانے کے لیے یہ لوگ "سعودی حکومت" کا نام استعمال کر رہے ہیں کہ سعودی حکومت حجرے کو گرانا نہیں چاہتی اور قبر کو منتقل نہیں کرنا چاہتی، جبکہ بذاتِ خود سعودی مفتی بہرحال یہ چاہتے ہیں کہ گنبد خضراء کو گرا دیا جائے اور رسول (ص) کی قبر مبارک کو بھی یوں ہی ملیامیٹ کیا جائے جیسا کہ جنت البقیع میں موجود دیگر قبروں کو ملیامیٹ کیا گیا ہے۔
صحیح بخاری کی روایت کے مطابق رسول (ص) کی قبر مبارک اوپر کو اٹھی ہوئی ہے، جبکہ سعودی عقیدے کے مطابق تمام قبروں کو مسمار کر کے زمین کے برابر کر دینا ان پر واجب ہے جیسا کہ انہوں نے جنت البقیع میں موجود تمام قبروں پر بلڈوزر چلوا کر ان کا انہدام کیا۔
پہلے سعودی مفتی حضرات کا فتویٰ غور سے ملاحظہ کیجئے جو کہ سعودیہ کے آفیشل بیان میں صاف صاف موجود ہے، مگر اس پر سعودی حکومت کے نام کے ذریعے پردہ گرانے کی کوشش کی گئی ہے۔
لنک: العربیہ ڈاٹ نیٹ
Taken with Webpage Screenshot
اس خبر کے مطابق نہ صرف یہ کہ یہ تجویز زیرِ غور رہی ہے، بلکہ اسے آگے سعودی مفتی حضرات کو بھیجا گیا اور انہوں نے کھل کر اس تجویز کے حق میں فتویٰ بھی دیا ہے۔
آپ ان سعودی حضرات کا جھوٹ بھی نوت فرمائیے کہ دوسری خبر میں یہ صاف مکر گئے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یہ "فقط اور فقط ایک انجینئر" کی رپورٹ تھی جس پر کوئی عمل دارآمد نہیں ہوا اور سعودی حکومت ایسی کسی چیز کا سوچ بھی نہیں سکتی وغیرہ وغیرہ۔
خبر کا لنک: ایک بار پھر العربیہ ڈاٹ نیٹ
اگر یہ فقط ایک انجینئر کی رائے تھی، اور سعودی حکومت نے اس پر کوئی دھیان نہیں دیا تھا تو پھر اس تجویز کو سعودی مفتیوں کے سامنے کس نے پیش کیا؟ اور پھر سعودی مفتیوں نے اسکے حلال ہونے کا فتوی کیوں جاری کر دیا؟ اور اب ان فتوؤں کے جاری ہونے کے بعد سعودی حکومت کیوں یہ جھوٹ بول کر منہ چھپا رہی ہے کہ 1 شخص کے کہنے پر حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا؟
محتاط رہیے، یہ فتنہ ختم نہیں ہوا ہے بلکہ اپنی جگہ جوں کا توں موجود ہے۔ جب بھی سعودی حکومت کو موقع ملے گا، وہ ان سعودی مفتیوں کے فتوے کو بہانہ بناتے ہوئے اپنے مذموم ارادوں کو عملی جامعہ ضرور سے پہنائے گی۔