سرکے کچھ بال مونڈنا اور کچھ چھوڑ دینا

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

سرکے کچھ بال مونڈنا اور کچھ چھوڑ دینا منع ہے ،البتہ سرکے سارے بال مونڈنا جائز ہے لیکن عورت کے لیے نہیں ۔

حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے سر کے کچھ بال مونڈ نے اور کچھ چھوڑ دینے سے منع فرمایا ہے۔ (متفق علیہ) البخاری (/۳۶۴۱۰۔ فتح)و مسلم (۲۱۲۰) ۔

حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک بچے کو دیکھا جس کے سر کے کچھ حصے کو مونڈا ہوا تھا اور کچھ کو چھوڑا ہوا تھا، پس آپ نے انہیں منع فرمایا اور فرمایا:اس کا سارا سر مونڈو یا سارا چھوڑ دو۔ (ابو داؤد۔ اس کی سند بخاری و مسلم کی شرط صحیح ہے) ابو داود (۴۱۹۵)والنسائی (/۱۳۰۸) ۔

حضرت عبداللہ بن جعفر ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے آل جعفر کو (حضرت جعفر ؓ کی شہادت پر رونے کی) تین دن مہلت دی، پھر آپ ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: آج کے بعد میرے بھائی پر مت رونا۔ پھر فرمایا: میرے بھتیجوں کو میرے پاس بلاؤ۔ ،پس ہمیں لا یا گیا تو ہماری حالت یہ تھی کہ گو یا ہم چوزے ہیں ، آپ نے فرمایا: میرے پاس حجام کو بلاؤ پس آپ نے اسے حکم فرمایا تو اس نے ہمارے سر مونڈ دیے۔ (ابو داؤد۔ اس کی سند بخاری و مسلم کی شرط پر صحیح ہے۔ ) ابو داود (۴۱۹۲)،،والنسائی (۸!۱۲۸) ۔

حضرت علی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے عورت کو اپنے سرکے بال منڈوانے سے منع فرمایا ہے۔ (نسائی) النسائی (/۱۳۰۸)و الترمذی (۹۱۴)۔


مرد اور عورت دونوں کو اپنے بال سیاہ رنگ کرنا منع ہے ۔

حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیقؓ کے والد حضرت ابو قحافہؓ کو فتح مکہ کے دن رسول اللہﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا تو ان کا سر اور داڑھی ثغامہ بوٹی کی طرح سفید تھے۔ پس رسول اللہﷺ نے فرمایا: اس کے سفید بالوں کو بدل دو اور انہیں سیاہ کرنے سے بچو۔ (مسلم) توثیق الحدیث : اخرجہ مسلم (۲۱۰۲)۔

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْمًا نَافِعًا، وَرِزْقًا طَيِّبًا، وَعَمَلًا مُتَقَبَّلًا
صحیح، سنن ابن ماجہ:925، مسند احمد:26602

اے اللہ! میں تجھ سے نفع مند علم، پاکیزہ رزق اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں۔




12919703_1072424539482904_6392404865609648845_n.jpg
 

Back
Top