Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
سرکاری منصوبوں کے سیاسی فوائد اور پروپوگ&#
اونٹاریو(کینیڈا ) جہاں میں رہتا ہوں ،اسکی گارڈنر ایکسپریس وے ھو یا ٤٠٠ سیریز کی کوئی بھی ہائی وے ، کسی کو نہیں پتا کے وہ کس نے بنائی ہیں مگر اتنا ضرور پتا ہے کے وہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنی ہے اور اس پر لوگ اور کمرشل ٹرک مفت میں سفر کرتے ہیں . کینیڈا میں ٢ عدد الیکشن کا تو میں خود عینی شاہد ہوں، کسی سیاسی لیڈر کو آجتک ترقیاتی منصوبوں کا کوئی سیاسی فائدہ اٹھاتے نہیں دیکھا . کسی سیاسی لیڈر سے وہ نہیں سنا جو ہم نواز شریف کے مونھ سے مستقل سنتے آئے ہیں
میڈیا میں کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے حضور دنیا کے ہر ملک میں ایک بجٹ اتا ہے اور اس بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے بجٹ مختص کیا جاتا ہے . ترقیاتی منصوبوں پر حکومت کے سیاسی فائدے کے کریڈٹ کا کیا تک بنتا ہے ؟
کوئی یہ تجزیہ نہیں کرتا کے گزشتہ ٣٠ سالوں میں پاکستان کے مقابلے میں دوسرے ممالک نے کتنی ترقی کی . صرف یہی سنے کو ملتا ہے کے پاکستانی سڑکوں اور جنگلا بسوں کی وجہ سے ترقی کر رہا ہے . کوئی یہ تو بتائے کے یہ کونسا معاشی پیمانہ ہے ؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے، آخر کیوں اچھے وقتوں میں موٹر وے کو پشاور سے لے کراچی تک نہیں بنایا گیا اور اسکو تمام انڈسٹریل شہروں کے ساتھ کیوں نہیں جوڑا گیا . کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے، حضور لاہور اور اسلام آباد کے درمیان کونسی تجارت ہوتی ہے؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے کیا یہ شریف خاندان کے ذاتی دولت سے بنی ہے کے حکومت پاکستان کے خزانے اور عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنی ہیں . کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے لاہور موٹر وے پر سفر کرنے پر ٦٠٠ روپے ٹول ٹیکس لیا جاتا ہے. بنائی بھی لوگوں کے پیسوں سے ، استعمال کرنے پر پیسے بھی لوگ دے رہیں ہیں. کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے اسکو گروی رکھ کر قرضے لے رہے ہو ...... آخر تم کس بات کا کریڈٹ لے رہے ہو ؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے ، حضور موٹر وے پر کمیشن اپنے بیرون ملک لے لی تھی اسکو ویا بھٹنڈا لندن ریل اسٹیٹ میں انویسٹ کر دیا تھا اور اسکے سیاسی فوائد ابتک لیتے ا رہیں ہیں ..........اب کیا بچے کی جان لینی ہے؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے پنجاب میں ایک موٹر وے بنا کر اپنے وفاق کو کیسے مظبوط کیا ؟
٦٩ سالوں سے پاکستانیوں کو دولے شاہ کے چوھے بنا کر اپنے انسے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی ختم کر دی ہے ، میڈیا کے چوھوں کے توسط سے ذھن سازی کا مکروہ دھندہ اور کب تک کریں گے . اب تو شائد پاکستانیوں کی تیسری نسل تیار ہو چکی ہے ، کیا انکو بھی اپنے مکروہ طریقوں سے تباہ کرنا چاہتے ہیں ؟
لب لباب یہ ہے کےبظاھر بونگے نظر انے والے وزیراعظم کی ذہانت دیکھیں کے [FONT=&]
لوگوں کے خوں پسینے کی کمائی سے ایک ارب کی موٹروے ٥ ارب میں بنوائی ، اس پر کمیشن بھی لیا ، اس کمائی اور کمیشن کو لندن کی رئیل اسٹیٹ میں لگایا اور وہاں پر منافع پاؤنڈز میں کمایا . اسی موٹر وے کے استعمال پر لوگوں سے ٹول ٹیکس لیا اور اسی کو گروی رکھ کر قرضہ رکھ کر مزید سرمایہ کما رہیں ہیں ... اسی موٹروے کے نام پر سیاست چمکائی جا رہی ہے اور الیکشن جیتے جا رہیں ہیں . یہ وہ ترقی ہے جو لوگوں کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہے اور کیلکولیٹر اس کمائی کو شمار کرنے میں فیل ہو گئے ہیں
[/FONT]
موٹر وے کی افادیت اپنی جگہ پر. حکومت کی آئینی ذمداری ہے کے اپنے لوگوں کو بنیادی ضروریات زندگی فراہم کریں اوران اداروں کو ٹھیک کریں جو ملک چلاتے ہیں . کیا اپنے اپنی آئینی ذمداری پوری کی .اپ ریاست پاکستان کے ٢٠ ارب روپے میڈیا پر خرچ کر کے لوگوں کو کیوں گمراہ کر رہیں ہیں ؟
سرکاری منصوبوں کے سیاسی فوائد اور پروپوگنڈا
تحریر :- سید حیدر امام
تحریر :- سید حیدر امام

اونٹاریو(کینیڈا ) جہاں میں رہتا ہوں ،اسکی گارڈنر ایکسپریس وے ھو یا ٤٠٠ سیریز کی کوئی بھی ہائی وے ، کسی کو نہیں پتا کے وہ کس نے بنائی ہیں مگر اتنا ضرور پتا ہے کے وہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنی ہے اور اس پر لوگ اور کمرشل ٹرک مفت میں سفر کرتے ہیں . کینیڈا میں ٢ عدد الیکشن کا تو میں خود عینی شاہد ہوں، کسی سیاسی لیڈر کو آجتک ترقیاتی منصوبوں کا کوئی سیاسی فائدہ اٹھاتے نہیں دیکھا . کسی سیاسی لیڈر سے وہ نہیں سنا جو ہم نواز شریف کے مونھ سے مستقل سنتے آئے ہیں
میڈیا میں کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے حضور دنیا کے ہر ملک میں ایک بجٹ اتا ہے اور اس بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے بجٹ مختص کیا جاتا ہے . ترقیاتی منصوبوں پر حکومت کے سیاسی فائدے کے کریڈٹ کا کیا تک بنتا ہے ؟
کوئی یہ تجزیہ نہیں کرتا کے گزشتہ ٣٠ سالوں میں پاکستان کے مقابلے میں دوسرے ممالک نے کتنی ترقی کی . صرف یہی سنے کو ملتا ہے کے پاکستانی سڑکوں اور جنگلا بسوں کی وجہ سے ترقی کر رہا ہے . کوئی یہ تو بتائے کے یہ کونسا معاشی پیمانہ ہے ؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے، آخر کیوں اچھے وقتوں میں موٹر وے کو پشاور سے لے کراچی تک نہیں بنایا گیا اور اسکو تمام انڈسٹریل شہروں کے ساتھ کیوں نہیں جوڑا گیا . کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے، حضور لاہور اور اسلام آباد کے درمیان کونسی تجارت ہوتی ہے؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے کیا یہ شریف خاندان کے ذاتی دولت سے بنی ہے کے حکومت پاکستان کے خزانے اور عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنی ہیں . کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے لاہور موٹر وے پر سفر کرنے پر ٦٠٠ روپے ٹول ٹیکس لیا جاتا ہے. بنائی بھی لوگوں کے پیسوں سے ، استعمال کرنے پر پیسے بھی لوگ دے رہیں ہیں. کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے اسکو گروی رکھ کر قرضے لے رہے ہو ...... آخر تم کس بات کا کریڈٹ لے رہے ہو ؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے ، حضور موٹر وے پر کمیشن اپنے بیرون ملک لے لی تھی اسکو ویا بھٹنڈا لندن ریل اسٹیٹ میں انویسٹ کر دیا تھا اور اسکے سیاسی فوائد ابتک لیتے ا رہیں ہیں ..........اب کیا بچے کی جان لینی ہے؟
کوئی یہ سوال نہیں کرتا کے پنجاب میں ایک موٹر وے بنا کر اپنے وفاق کو کیسے مظبوط کیا ؟
٦٩ سالوں سے پاکستانیوں کو دولے شاہ کے چوھے بنا کر اپنے انسے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی ختم کر دی ہے ، میڈیا کے چوھوں کے توسط سے ذھن سازی کا مکروہ دھندہ اور کب تک کریں گے . اب تو شائد پاکستانیوں کی تیسری نسل تیار ہو چکی ہے ، کیا انکو بھی اپنے مکروہ طریقوں سے تباہ کرنا چاہتے ہیں ؟
لب لباب یہ ہے کےبظاھر بونگے نظر انے والے وزیراعظم کی ذہانت دیکھیں کے [FONT=&]
لوگوں کے خوں پسینے کی کمائی سے ایک ارب کی موٹروے ٥ ارب میں بنوائی ، اس پر کمیشن بھی لیا ، اس کمائی اور کمیشن کو لندن کی رئیل اسٹیٹ میں لگایا اور وہاں پر منافع پاؤنڈز میں کمایا . اسی موٹر وے کے استعمال پر لوگوں سے ٹول ٹیکس لیا اور اسی کو گروی رکھ کر قرضہ رکھ کر مزید سرمایہ کما رہیں ہیں ... اسی موٹروے کے نام پر سیاست چمکائی جا رہی ہے اور الیکشن جیتے جا رہیں ہیں . یہ وہ ترقی ہے جو لوگوں کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہے اور کیلکولیٹر اس کمائی کو شمار کرنے میں فیل ہو گئے ہیں
[/FONT]
موٹر وے کی افادیت اپنی جگہ پر. حکومت کی آئینی ذمداری ہے کے اپنے لوگوں کو بنیادی ضروریات زندگی فراہم کریں اوران اداروں کو ٹھیک کریں جو ملک چلاتے ہیں . کیا اپنے اپنی آئینی ذمداری پوری کی .اپ ریاست پاکستان کے ٢٠ ارب روپے میڈیا پر خرچ کر کے لوگوں کو کیوں گمراہ کر رہیں ہیں ؟

حضور اب بہت ہو چکا ، اب سرکاری دولت سے اپنے سیاسی فائدے حاصل کرنا بند کریں ، اپنے مکروہ پروپوگنڈا سے عوام کو مزید بیوقوف مت بنائیں . حضور ، اپ لوگوں کو نیا پاکستان سڑکوں کی صورت میں مت دکھائیں ، اگر دکھانا ہی ہے تو عدالت کو اپنے ٣٥ سالہ لوٹ کھسوٹ کی رسیدیں دکھائیں
تحریک انصاف کو میرا مشوره ہے کے وہ عدالت کا رخ کریں اور عدالت سے استعدا کریں کے وہ نواز شریف کو سرکاری وسائل خرچ کر کے سیاسی فوائد حاصل کرنے سے روکے . تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں قرارداد لانی چاھئے تاکے اس بھیڑ چال کا خاتمہ ہو اورمستقبل میں قوم کے ٢٠ ارب روپے بچیں
کتنی بدقسمتی ہے کے نواز شریف نے اھل قلم اور دانشوروں کو زر خرید غلام بنا لیا ہے . آج تک پاکستان میں لاہور اسلام آباد موٹر وے پر بحث ہی نہیں ہو . یہ پاکستانی معاشرے کی ذہنی انھیتات کی طرف واضح اشارہ کرتا ہے . پاکستانی صحافت میں صرف صحافی خالد مسعود خان ایسے صحافی ہیں جنہوں نے عرق ریزی کے بعد ایک بہت اچھا کالم موٹر وے پر لکھا تھا . بدقسمتی سے خالد مسعود خان ملتان سے نکل نہ سکے اور اپنی صلاحیت سے لوگوں کو مستفیض نہ کر پاے . کچھ لوگوں میں خداد صلاحتیں ہوتی ہیں مگر وہ اس سے فائدہ اٹھا نہیں پاتے ، خالد مسعود خان ان میں سے ایک ہیں . پوسٹ #٢ میں انکا کالم بطور ریفرنس پیش کر رہا ہوں تاکے آپلوگ حقیقت جان کر اس دنیا سے رخصت ہوں .
تحریک انصاف کو میرا مشوره ہے کے وہ عدالت کا رخ کریں اور عدالت سے استعدا کریں کے وہ نواز شریف کو سرکاری وسائل خرچ کر کے سیاسی فوائد حاصل کرنے سے روکے . تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں قرارداد لانی چاھئے تاکے اس بھیڑ چال کا خاتمہ ہو اورمستقبل میں قوم کے ٢٠ ارب روپے بچیں
کتنی بدقسمتی ہے کے نواز شریف نے اھل قلم اور دانشوروں کو زر خرید غلام بنا لیا ہے . آج تک پاکستان میں لاہور اسلام آباد موٹر وے پر بحث ہی نہیں ہو . یہ پاکستانی معاشرے کی ذہنی انھیتات کی طرف واضح اشارہ کرتا ہے . پاکستانی صحافت میں صرف صحافی خالد مسعود خان ایسے صحافی ہیں جنہوں نے عرق ریزی کے بعد ایک بہت اچھا کالم موٹر وے پر لکھا تھا . بدقسمتی سے خالد مسعود خان ملتان سے نکل نہ سکے اور اپنی صلاحیت سے لوگوں کو مستفیض نہ کر پاے . کچھ لوگوں میں خداد صلاحتیں ہوتی ہیں مگر وہ اس سے فائدہ اٹھا نہیں پاتے ، خالد مسعود خان ان میں سے ایک ہیں . پوسٹ #٢ میں انکا کالم بطور ریفرنس پیش کر رہا ہوں تاکے آپلوگ حقیقت جان کر اس دنیا سے رخصت ہوں .
- Featured Thumbs
- https://s29.postimg.org/aez5egbaf/m9_motorway.png
Last edited: