سخت سزائیں ضروری ہیں
بھارت میں ایک طالبہ سے زیادتی کے مرتکب چار درندوں کو عدالت نے سزائے موت سنادی ہے۔ بھارت میں خواتین سے زیادتی کے مرتکب افراد کو پھانسی دینے کا مطالبہ ایک عرصہ سے کیاجارہا ہے اور یہ حقیقت ہے کہ جب تک گھناونے جرائم پر سخت سزائیں نہیں دی جائیں گی معاشرے سے جرم کم نہیں ہوگا۔ اسلام میں مختلف جرائم پر جو سزائیں رکھی گئی ہیں ان کا مقصد ہی یہ ہے کہ دوسروں کو نصیحت ہو۔ زنا کی کڑی سزا سنگسار ہے اور وہ بھی سرعام۔ لیکن مغرب اور اس کے زیر اثر انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں سخت سزائوں، خاص طور پر پھانسی کے خلاف مہم چلا رہی ہیں چنانچہ پاکستان میں سنگین ترین جرائم کے مرتکب افراد کو بھی پھانسی نہیں دی جارہی کہ مغرب یا پاکستان کو بھیک دینے والے ادارے ناراض ہوجائیں گے۔ اللہ کی ناراضی کی فکر کسی کو نہیں ہے۔
پاکستان میں کئی قیدی برسوں سے پھانسی کے منتظر ہیں لیکن قانون میں صدر مملکت کو عدالتوں کے فیصلوں پر بالادستی حاصل ہے اور وہ موت کی سزا معاف کرسکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں پاکستان میں بچیوں کے ساتھ زیادتی کے کئی واقعات پیش آئے ہیں جن میں لاہور میں ایک 5 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ نمایاں ہے جسے درندہ صفت انسان بے ہوشی کے عالم میں گنگارام اسپتال کے باہر پھینک گئے تھے۔ ابھی اس سانحہ کی بازگشت جاری تھی کہ تاندلیا نوالہ میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آگیا۔ معصوم بچیوں کے ساتھ ایسی گھناونی حرکت تو انتہا ہے اور اس کی سزا پھانسی سے کم نہیں ہوسکتی۔
عدالت عالیہ سندھ کے چیف جسٹس جناب جسٹس مشیر عالم کا کہنا بجا ہے کہ موت کی سزائوں پر عمل نہ ہونے سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوسکتا ہے، حقیقت تو یہ ہے بگاڑ پیدا ہوچکا ہے۔ شاہ زیب مقدمہ قتل میں ورثاء نے قاتلوں کو معاف کردیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ایسی معافی کو فساد فی الارض قرار دیا ہے جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے غلط استعمال سے اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوتا ہے۔ شاہ زیب کے قاتلوں کی معافی مشکوک ہے اور عوام کی اکثریت نے اسے پسند نہیں کیا ہے۔ جن ممالک میں سزائیں سخت ہیں وہاں جرائم کی شرح بھی کم ہے۔ پاکستان میں زنا بالجبر پر سخت سزائیں دیدی جائیں تو دوسروں کو عبرت حاصل ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے بچیوں کی بے حرمتی کرنے والوں کا سراغ لگائیں اور عدالتیں انہیں کڑی سزا دیں حکمران طبقہ ان راستوں کو بھی بند کرے جن کی وجہ سے انسان درندہ بن رہا ہے۔
http://jasarat.com/index.php?page=03&date=2013-09-15