سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبیﷺ

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
سنن الترمذي كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلمکتاب: فضائل و مناقبباب ما جاء في بدء نبوة النبي صلى الله عليه وسلم
باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی نبوت کی ابتداء بیان
حدیث نمبر: 3620
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ أَبُو الْعَبَّاسِ الْأَعْرَجُ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَزْوَانَ أَبُو نُوحٍ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مُوسَى،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ " خَرَجَ أَبُو طَالِبٍ إِلَى الشَّامِ، ‏‏‏‏‏‏وَخَرَجَ مَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَشْيَاخٍ مِنْ قُرَيْشٍ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا أَشْرَفُوا عَلَى الرَّاهِبِ هَبَطُوا، ‏‏‏‏‏‏فَحَلُّوا رِحَالَهُمْ،‏‏‏‏ فَخَرَجَ إِلَيْهِمُ الرَّاهِبُ وَكَانُوا قَبْلَ ذَلِكَ يَمُرُّونَ بِهِ،‏‏‏‏ فَلَا يَخْرُجُ إِلَيْهِمْ وَلَا يَلْتَفِتُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَهُمْ يَحُلُّونَ رِحَالَهُمْ فَجَعَلَ يَتَخَلَّلُهُمُ الرَّاهِبُ حَتَّى جَاءَ فَأَخَذَ بِيَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا سَيِّدُ الْعَالَمِينَ،‏‏‏‏ هَذَا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ يَبْعَثُهُ اللَّهُ رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ أَشْيَاخٌ مِنْ قُرَيْشٍ:‏‏‏‏ مَا عِلْمُكَ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّكُمْ حِينَ أَشْرَفْتُمْ مِنَ الْعَقَبَةِ لَمْ يَبْقَ شَجَرٌ وَلَا حَجَرٌ إِلَّا خَرَّ سَاجِدًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَسْجُدَانِ إِلَّا لِنَبِيٍّ،‏‏‏‏ وَإِنِّي أَعْرِفُهُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ أَسْفَلَ مِنْ غُضْرُوفِ كَتِفِهِ مِثْلَ التُّفَّاحَةِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَجَعَ فَصَنَعَ لَهُمْ طَعَامًا فَلَمَّا أَتَاهُمْ بِهِ وَكَانَ هُوَ فِي رِعْيَةِ الْإِبِلِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَرْسِلُوا إِلَيْهِ،‏‏‏‏ فَأَقْبَلَ وَعَلَيْهِ غَمَامَةٌ تُظِلُّهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا دَنَا مِنَ الْقَوْمِ وَجَدَهُمْ قَدْ سَبَقُوهُ إِلَى فَيْءِ الشَّجَرَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا جَلَسَ مَالَ فَيْءُ الشَّجَرَةِ عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ انْظُرُوا إِلَى فَيْءِ الشَّجَرَةِ مَالَ عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَبَيْنَمَا هُوَ قَائِمٌ عَلَيْهِمْ وَهُوَ يُنَاشِدُهُمْ أَنْ لَا يَذْهَبُوا بِهِ إِلَى الرُّومِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ الرُّومَ إِذَا رَأَوْهُ عَرَفُوهُ بِالصِّفَةِ فَيَقْتُلُونَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَالْتَفَتَ،‏‏‏‏ فَإِذَا بِسَبْعَةٍ قَدْ أَقْبَلُوا مِنَ الرُّومِ فَاسْتَقْبَلَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا جَاءَ بِكُمْ ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ جِئْنَا إِنَّ هَذَا النَّبِيَّ خَارِجٌ فِي هَذَا الشَّهْرِ،‏‏‏‏ فَلَمْ يَبْقَ طَرِيقٌ إِلَّا بُعِثَ إِلَيْهِ بِأُنَاسٍ،‏‏‏‏ وَإِنَّا قَدْ أُخْبِرْنَا خَبَرَهُ بُعِثْنَا إِلَى طَرِيقِكَ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ هَلْ خَلْفَكُمْ أَحَدٌ هُوَ خَيْرٌ مِنْكُمْ ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ إِنَّمَا أُخْبِرْنَا خَبَرَهُ بِطَرِيقِكَ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَفَرَأَيْتُمْ أَمْرًا أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَقْضِيَهُ هَلْ يَسْتَطِيعُ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ رَدَّهُ ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَبَايَعُوهُ وَأَقَامُوا مَعَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ أَيُّكُمْ وَلِيُّهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ أَبُو طَالِبٍ فَلَمْ يَزَلْ يُنَاشِدُهُ حَتَّى رَدَّهُ أَبُو طَالِبٍ، ‏‏‏‏‏‏وَبَعَثَ مَعَهُ أَبُو بَكْرٍ
بِلَالًا وَزَوَّدَهُ الرَّاهِبُ مِنَ الْكَعْكِ وَالزَّيْتِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.

ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ابوطالب شام کی طرف (تجارت کی غرض سے) نکلے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی قریش کے بوڑھوں میں ان کے ساتھ نکلے، جب یہ لوگ بحیرہ راہب کے پاس پہنچے تو وہیں پڑاؤ ڈال دیا اور اپنی سواریوں کے کجاوے کھول دیے، تو راہب اپنے گرجا گھر سے نکل کر ان کے پاس آیا حالانکہ اس سے پہلے یہ لوگ اس کے پاس سے گزرتے تھے، لیکن وہ کبھی ان کی طرف متوجہ نہیں ہوتا تھا، اور نہ ان کے پاس آتا تھا، کہتے ہیں: تو یہ لوگ اپنی سواریاں ابھی کھول ہی رہے تھے کہ راہب نے ان کے بیچ سے گھستے ہوئے آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑ لیا اور بولا: یہ سارے جہان کے سردار ہیں، یہ سارے جہان کے سردار ہیں، یہ سارے جہان کے رب کے رسول ہیں، اللہ انہیں سارے جہان کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گا، تو اس سے قریش کے بوڑھوں نے پوچھا: تمہیں یہ کیسے معلوم ہوا؟ تو اس نے کہا: جب تم لوگ اس ٹیلے سے اترے تو کوئی درخت اور پتھر ایسا نہیں رہا جو سجدہ میں نہ گر پڑا ہو، اور یہ دونوں صرف نبی ہی کو سجدہ کیا کرتے ہیں، اور میں انہیں مہر نبوت سے پہچانتا ہوں جو شانہ کی ہڈی کے سرے کے نیچے سیب کے مانند ہے، پھر وہ واپس گیا اور ان کے لیے کھانا تیار کیا، جب وہ کھانا لے کر ان کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹ چرانے گئے تھے تو اس نے کہا: کسی کو بھیج دو کہ ان کو بلا کر لائے، چنانچہ آپ آئے اور ایک بدلی آپ پر سایہ کئے ہوئے تھی، جب آپ لوگوں کے قریب ہوئے تو انہیں درخت کے سایہ میں پہلے ہی سے بیٹھے پایا، پھر جب آپ بیٹھ گئے تو درخت کا سایہ آپ پر جھک گیا اس پر راہب بول اٹھا: دیکھو! درخت کا سایہ آپ پر جھک گیا ہے، پھر راہب ان کے سامنے کھڑا رہا اور ان سے قسم دے کر کہہ رہا تھا کہ انہیں روم نہ لے جاؤ اس لیے کہ روم کے لوگ دیکھتے ہی انہیں ان کے اوصاف سے پہچان لیں گے اور انہیں قتل کر ڈالیں گے، پھر وہ مڑا تو دیکھا کہ سات آدمی ہیں جو روم سے آئے ہوئے ہیں تو اس نے بڑھ کر ان سب کا استقبال کیا اور پوچھا آپ لوگ کیوں آئے ہیں؟ ان لوگوں نے کہا: ہم اس نبی کے لیے آئے ہیں جو اس مہینہ میں آنے والا ہے، اور کوئی راستہ ایسا باقی نہیں بچا ہے جس کی طرف کچھ نہ کچھ لوگ نہ بھیجے گئے ہوں، اور جب ہمیں تمہارے اس راستہ پر اس کی خبر لگی تو ہم تمہاری اس راہ پر بھیجے گئے، تو اس نے پوچھا: کیا تمہارے پیچھے کوئی اور ہے جو تم سے بہتر ہو؟ ان لوگوں نے کہا: ہمیں تو تمہارے اس راستہ پر اس کی خبر لگی تو ہم اس پر ہو لیے اس نے کہا: اچھا یہ بتاؤ کہ اللہ جس امر کا فیصلہ فرما لے کیا لوگوں میں سے اسے کوئی ٹال سکتا ہے؟ ان لوگوں نے کہا: نہیں، اس نے کہا: پھر تم اس سے بیعت کرو، اور اس کے ساتھ رہو، پھر وہ عربوں کی طرف متوجہ ہو کر بولا: میں تم سے اللہ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کہ تم میں سے اس کا ولی کون ہے؟ لوگوں نے کہا: ابوطالب، تو وہ انہیں برابر قسم دلاتا رہا یہاں تک کہ ابوطالب نے انہیں واپس مکہ لوٹا دیا اور ابوبکر رضی الله عنہ نے آپ کے ساتھ بلال رضی الله عنہ کو بھی بھیج دیا اور راہب نے آپ کو کیک اور زیتون کا توشہ دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۹۱۴۱) (صحیح) (لیکن اس واقعہ میں بلال کا تذکرہ صحیح نہیں ہے)
 
Last edited by a moderator:

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
a207.gif
[FONT=&amp]سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]سب سے بالا و والا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اپنے مولیٰ کا پیارا ہمارا نبی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]دونوں عالم کا دولہا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]بزمِ آخر کا شمعِ فروزاں ہوا​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]نورِ اول کا جلوہ ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس کو شایاں ہے عرشِ خدا پر جلوس​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ سلطانِ والا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]بجھ گئیں جس کے آگے سب ہی مشعلیں​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]شمع وہ لے کر آیا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس کے تلووں کا دھون ہے آبِ حیات​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]عرش و کرسی کی تھیں آئینہ بندیاں​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]سوئے حق جب سدھارا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]خلق سے اولیاء ، اولیاء سے رسل​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]حسن کھاتا ہے جس کے نمک کی قسم ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]وہ ملیحِ دل آرا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]ذکر سب پھیکے جب تک نہ مذکور ہو​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]نمکین حسن والا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس کی دو بوند ہیں کوثر و سلسبیل ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ رحمت کا دریا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جیسے سب کا خدا ایک ہے ویسے ہی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اِن کا اُن کا تمہارا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]قرنوں بدلی رسولوں کی ہوتی رہی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]چاند بدلی کا نکلا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]کون دیتا ہے دینے کو منھ چاہئے​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]دینے والا ہے سچا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]کیا خبر کتنے تارے کھلے چھپ گئے ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]پر نہ ڈوبے نہ ڈوبا ہمارا نبی[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]مُلکِ کونین میں انبیاء تاجدار​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]تاجداروں کا آقا ہمارا نبی​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس نے ٹکڑے کئے ہیں قمر کے وہ ہے ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]نورِ وحدت کا ٹکڑا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]سب چمک والے اُجلوں میں چمکا کئے​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اندھے شیشوں میں چمکا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس نے مردہ دلوں کو دی عمرِ ابد​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]غمزدوں کو رضا مژدہ دیجے کہ ہے ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃ اللہ علیہ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
 

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دونوں پنڈلیاں مناسب باریکی ۱؎ لیے ہوئے تھیں اور آپ کا ہنسنا صرف مسکرانا تھا، اور جب میں آپ کو دیکھتا تو کہتا کہ آپ آنکھوں میں سرمہ لگائے ہوئے ہیں، حالانکہ آپ سرمہ نہیں لگائے ہوتے۔

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔

جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا منہ مبارک کشادہ تھا، آپ کی آنکھ کے ڈورے سرخ تھے اور ایڑیاں کم گوشت والی تھیں۔

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کشادہ منہ والے تھے، آپ کی آنکھ کے ڈورے سرخ اور ایڑیاں کم گوشت والی تھیں۔ شعبہ کہتے ہیں: میں نے سماک سے پوچھا: ضليع الفم کے کیا معنی ہیں؟ تو انہوں نے کہا: اس کے معنی کشادہ منہ کے ہیں، میں نے پوچھا أشكل العينين کے کیا معنی ہیں؟ تو انہوں نے کہا: اس کے معنی بڑی آنکھ والے کے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا: منهوش العقب کے کیا معنی ہیں؟ تو انہوں نے کہا: کم گوشت کے ہیں۔

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت کسی کو نہیں دیکھا، گویا آپ کے چہرہ پر سورج پھر رہا ہے، اور نہ میں نے کسی کو آپ سے زیادہ تیز رفتار دیکھا، گویا زمین آپ کے لیے لپیٹ دی جاتی تھی، ہمیں آپ کے ساتھ چلنے میں زحمت اٹھانی پڑتی تھی اور آپ کوئی دقت محسوس کئے بغیر چلے جاتے تھے۔

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔

جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انبیاء میرے سامنے پیش کئے گئے تو موسیٰ علیہ السلام ایک چھریرے جوان تھے، گویا وہ قبیلہ شنوءہ کے ایک فرد ہیں اور میں نے عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کو دیکھا تو میں نے جن لوگوں کو دیکھا ہے ان میں سب سے زیادہ ان سے مشابہت رکھنے والے عروہ بن مسعود رضی الله عنہ ہیں اور میں نے ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا تو ان سے زیادہ مشابہت رکھنے والا تمہارا یہ ساتھی ہے ۱؎، اور اس سے مراد آپ خود اپنی ذات کو لیتے تھے، اور میں نے جبرائیل علیہ السلام کو دیکھا تو جن لوگوں کو میں نے دیکھا ہے ان میں سب سے زیادہ ان سے مشابہت رکھنے والے دحیہ کلبی ہیں، یہ خلیفہ کلبی کے بیٹے ہیں۔

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔


 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
a207.gif
[FONT=&amp]سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]سب سے بالا و والا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اپنے مولیٰ کا پیارا ہمارا نبی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]دونوں عالم کا دولہا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]بزمِ آخر کا شمعِ فروزاں ہوا​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]نورِ اول کا جلوہ ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس کو شایاں ہے عرشِ خدا پر جلوس​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ سلطانِ والا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]بجھ گئیں جس کے آگے سب ہی مشعلیں​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]شمع وہ لے کر آیا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس کے تلووں کا دھون ہے آبِ حیات​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]عرش و کرسی کی تھیں آئینہ بندیاں​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]سوئے حق جب سدھارا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]خلق سے اولیاء ، اولیاء سے رسل​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]حسن کھاتا ہے جس کے نمک کی قسم ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]وہ ملیحِ دل آرا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]ذکر سب پھیکے جب تک نہ مذکور ہو​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]نمکین حسن والا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس کی دو بوند ہیں کوثر و سلسبیل ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ رحمت کا دریا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جیسے سب کا خدا ایک ہے ویسے ہی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اِن کا اُن کا تمہارا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]قرنوں بدلی رسولوں کی ہوتی رہی ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]چاند بدلی کا نکلا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]کون دیتا ہے دینے کو منھ چاہئے​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]دینے والا ہے سچا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]کیا خبر کتنے تارے کھلے چھپ گئے ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]پر نہ ڈوبے نہ ڈوبا ہمارا نبی[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]مُلکِ کونین میں انبیاء تاجدار​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]تاجداروں کا آقا ہمارا نبی​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس نے ٹکڑے کئے ہیں قمر کے وہ ہے ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]نورِ وحدت کا ٹکڑا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]سب چمک والے اُجلوں میں چمکا کئے​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]اندھے شیشوں میں چمکا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]جس نے مردہ دلوں کو دی عمرِ ابد​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]غمزدوں کو رضا مژدہ دیجے کہ ہے ​[/FONT]
a207.gif
[FONT=&amp]بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]
[FONT=&amp]اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃ اللہ علیہ​[/FONT]
[FONT=&amp]​[/FONT]


aboutthisnaat,"sab se aala hai hamara nabi".

There is mroe than 1 hadees where prophet mohammad said do not call me superior than any other nabi specially younis bin matti.
In another one he stopped a sahabi from calling himself superior than other nabi.

we should also not compare prophets and special refrain from calling any prophet superior than other.
If there is any difference between prophets than only allah knows about it.
 

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
aboutthisnaat,"sab se aala hai hamara nabi".

There is mroe than 1 hadees where prophet mohammad said do not call me superior than any other nabi specially younis bin matti.
In another one he stopped a sahabi from calling himself superior than other nabi.

we should also not compare prophets and special refrain from calling any prophet superior than other.
If there is any difference between prophets than only allah knows about it.

حدیث نمبر: 3616
حَدَّثَنَا
عَلِيُّ بْنُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ جَلَسَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْتَظِرُونَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَخَرَجَ حَتَّى إِذَا دَنَا مِنْهُمْ سَمِعَهُمْ يَتَذَاكَرُونَ فَسَمِعَ حَدِيثَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ بَعْضُهُمْ:‏‏‏‏ عَجَبًا إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ اتَّخَذَ مِنْ خَلْقِهِ خَلِيلًا اتَّخَذَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ آخَرُ:‏‏‏‏ مَاذَا بِأَعْجَبَ مِنْ كَلَامِ مُوسَى كَلَّمَهُ تَكْلِيمًا، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ آخَرُ:‏‏‏‏ فَعِيسَى كَلِمَةُ اللَّهِ وَرُوحُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ آخَرُ:‏‏‏‏ آدَمُ اصْطَفَاهُ اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏فَخَرَجَ عَلَيْهِمْ، ‏‏‏‏‏‏فَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ قَدْ سَمِعْتُ كَلَامَكُمْ وَعَجَبَكُمْ:‏‏‏‏ " إِنَّ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلُ اللَّهِ وَهُوَ كَذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَمُوسَى نَجِيُّ اللَّهِ وَهُوَ كَذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَعِيسَى رُوحُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ وَهُوَ كَذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَآدَمُ اصْطَفَاهُ اللَّهُ وَهُوَ كَذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏أَلَا وَأَنَا حَبِيبُ اللَّهِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا حَامِلُ لِوَاءِ الْحَمْدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَوَّلُ شَافِعٍ وَأَوَّلُ مُشَفَّعٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ يُحَرِّكُ حِلَقَ الْجَنَّةِ فَيَفْتَحُ اللَّهُ لِي فَيُدْخِلُنِيهَا وَمَعِي فُقَرَاءُ الْمُؤْمِنِينَ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَكْرَمُ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ وَلَا فَخْرَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے کچھ لوگ بیٹھے آپ کے حجرے سے نکلنے کا انتظار کر رہے تھے، کہتے ہیں: پھر آپ نکلے یہاں تک کہ جب آپ ان کے قریب آئے تو انہیں آپس میں بحث کرتے سنا، آپ نے ان کی باتیں سنیں، کوئی کہہ رہا تھا، تعجب ہے اللہ نے اپنی مخلوق میں سے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا دوست بنایا، دوسرے نے کہا: موسیٰ سے اس کا کلام کرنا کتنا زیادہ تعجب خیز معاملہ ہے، اور ایک نے کہا: عیسیٰ علیہ السلام اللہ کا کلمہ اور اس کی روح ہیں، اور ایک دوسرے نے کہا: آدم کو اللہ نے تو چن لیا ہے، تو آپ نکل کر ان کے سامنے آئے اور انہیں سلام کیا اور فرمایا: میں نے تمہاری باتیں سن لی ہیں اور ابراہیم علیہ السلام کے خلیل اللہ ہونے پر تعجب میں پڑنے کو بھی، واقعی وہ ایسے ہی ہیں اور موسیٰ علیہ السلام کے اللہ کے نجی اللہ ہونے پر، اور وہ بھی واقعی ایسے ہی ہیں اور عیسیٰ علیہ السلام کے کلمۃ اللہ اور روح اللہ ہونے پر، اور وہ بھی واقعی ایسے ہی ہیں اور آدم کے اللہ کا برگزیدہ ہونے پر، اور وہ بھی واقعی ایسے ہی ہیں، سن لو! میں اللہ کا حبیب ہوں اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں، قیامت کے دن حمد کا پرچم میرے ہاتھ میں ہو گا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں اور قیامت کے دن میں پہلا وہ شخص ہوں گا جو شفاعت (سفارش) کرے گا اور جس کی شفاعت (سفارش) سب سے پہلے قبول کی جائے گی اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں اور میں پہلا وہ شخص ہوں گا جو جنت کی کنڈی ہلائے گا تو اللہ میرے لیے جنت کو کھول دے گا، پھر وہ مجھے اس میں داخل کرے گا اور میرے ساتھ فقراء مومنین ہوں گے اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں اور میں اگلوں اور پچھلوں میں سب سے زیادہ معزز ہوں اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۶۰۹۵) (ضعیف) (سند میں زمعہ بن صالح ضعیف راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5762) // ضعيف الجامع الصغير (4077) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3616
 

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
حدیث نمبر: 3615
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُدْعَانَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ " أَنَا سَيِّدُ وَلَدِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَبِيَدِي لِوَاءُ الْحَمْدِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا مِنْ نَبِيٍّ يَوْمَئِذٍ آدَمُ فَمَنْ سِوَاهُ إِلَّا تَحْتَ لِوَائِي، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ وَلَا فَخْرَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے دن اولاد آدم کا سردار ہوں گا اور میرے ہاتھ میں حمد کا پرچم ہو گا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں، اور آدم اور آدم کے علاوہ جتنے بھی نبی ہوں گے سب میرے پرچم کے نیچے ہوں گے، اور میں پہلا وہ شخص ہوں گا جس کے لیے زمین شق ہو گی، اور سب سے پہلے قبر سے میں اٹھوں گا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں ۱؎۔

امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث میں ایک واقعہ مذکور ہے، ۲- اسے اسی سند سے ابونضرہ سے روایت ہے، وہ اسے ابن عباس رضی الله عنہما کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم ۳۱۴۸ (صحیح)
وضاحت: ۱؎ : یہ تمام باتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر انبیاء پر فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔ گھمنڈ اس لیے نہیں کہ یہ سب کچھ اللہ عزوجل کے خاص فضل و انعام سے ہو گا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4308)
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
حدیث نمبر: 3615
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُدْعَانَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ " أَنَا سَيِّدُ وَلَدِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَبِيَدِي لِوَاءُ الْحَمْدِ وَلَا فَخْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا مِنْ نَبِيٍّ يَوْمَئِذٍ آدَمُ فَمَنْ سِوَاهُ إِلَّا تَحْتَ لِوَائِي، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ وَلَا فَخْرَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے دن اولاد آدم کا سردار ہوں گا اور میرے ہاتھ میں حمد کا پرچم ہو گا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں، اور آدم اور آدم کے علاوہ جتنے بھی نبی ہوں گے سب میرے پرچم کے نیچے ہوں گے، اور میں پہلا وہ شخص ہوں گا جس کے لیے زمین شق ہو گی، اور سب سے پہلے قبر سے میں اٹھوں گا اور اس پر مجھے گھمنڈ نہیں ۱؎۔

امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث میں ایک واقعہ مذکور ہے، ۲- اسے اسی سند سے ابونضرہ سے روایت ہے، وہ اسے ابن عباس رضی الله عنہما کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم ۳۱۴۸ (صحیح)
وضاحت: ۱؎ : یہ تمام باتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر انبیاء پر فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔ گھمنڈ اس لیے نہیں کہ یہ سب کچھ اللہ عزوجل کے خاص فضل و انعام سے ہو گا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4308)


One fazeelat that is confirmed and undisputed is hoz-e-kausar and shafat by prophet mohammad.

different prophets have different and special statuses. We really dont know everything and I still say we should avoid comparing prophets.
the hadees I mentioned in my previous post, I read it in ibn-e-kaseer and dont think it was ghareeb or zaeef.

I also dont get it what do we achieve by comparing prophets.
We accept prophethood of all prophets in iman-e-mufassil. what is left after that?

anyways, aap kee jo marzi sahee samjhein.

darr hai koi desi aashiq-e-rasool apni jahalat kay aagay ***** pann naa ker bethay.
 

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
One fazeelat that is confirmed and undisputed is hoz-e-kausar and shafat by prophet mohammad.

different prophets have different and special statuses. We really dont know everything and I still say we should avoid comparing prophets.
the hadees I mentioned in my previous post, I read it in ibn-e-kaseer and dont think it was ghareeb or zaeef.

I also dont get it what do we achieve by comparing prophets.
We accept prophethood of all prophets in iman-e-mufassil. what is left after that?

anyways, aap kee jo marzi sahee samjhein.

darr hai koi desi aashiq-e-rasool apni jahalat kay aagay ***** pann naa ker bethay.

میں نے ترمذی شریف کی حدیث کوٹ کی ہے
اب کوئی جاہل نا سمجھے تو ہم کیا کر سکتے ہیں
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)

میں نے ترمذی شریف کی حدیث کوٹ کی ہے
اب کوئی جاہل نا سمجھے تو ہم کیا کر سکتے ہیں


yeh baat kee naa asli te wadday desi aashiq-e-rasool wali.

bayshakk onn kaa emaan oss waqt tak mukammal nahi hota jab tak woh doosray fareeq ko jahal aur qatal kee dhamki naa dein.
 

mrlalamusa

MPA (400+ posts)
yeh baat kee naa asli te wadday desi aashiq-e-rasool wali.

bayshakk onn kaa emaan oss waqt tak mukammal nahi hota jab tak woh doosray fareeq ko jahal aur qatal kee dhamki naa dein.

اور میں نے کسی فرقے کو نہیں تمھیں جاہل کہا ہے کیوں کہ ہر مکتبہ فکر کے علماء جانتے اور مانتے ہیں کہ سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ﷺ
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
اور میں نے کسی فرقے کو نہیں تمھیں جاہل کہا ہے کیوں کہ ہر مکتبہ فکر کے علماء جانتے اور مانتے ہیں کہ سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی ﷺ

moqa milay tou gun point pay mujh se qabool kerwaa laynaa.

warna sachay desi aashiq e rasool nahi ho gay.
 

SachGoee

Senator (1k+ posts)


@khan_sultan


This is the Man's love for his Aaqa o Matah Mohammad e Mustafa Pbuh. Please do not be shocked at how He wrote Arabic of this level while He wasn't Arab.



Translation :

1

O (you who are) the Fountain of Allah's munificence, and perfect understanding of Allah, People rush towards you, thirstily.

2

O (you who are) the Ocean of God's grace --- Who is the Bestower of Favours, exceedingly Beneficent, Hordes of (thirsty) people hurry towards you holding their bowls (in hand).

3

O (you who are) the Sun of the (spiritual) Kingdom of Beauty and Grace! You have (spiritually) illuminated (the inhabitants of) the deserts as well as the cities.

4

A (group of) people (was fortunate that they) saw you, while others simply heard about you: The (enchantingly beautiful) Full Moon which has cast a spell over me.

5

Inspired by (your) love (O Holy Prophet), people tearfully recall your beauty, And their aching hearts are afire, due to being distant from you.

6

I see that (their) hearts (are beating) in (such) anxiety (as if they) have reached their throats, And I see that (their grieving) eyes shed tears.

7

O you whose Divine Light and luminescence has rendered him like The twin luminaries --- the Sun and the Moon --- lighting up day as well as night.

8

O our Full Moon, O Sign of the Gracious God! O (you who are) the Greatest (spiritual) Guide, the Bravest among the brave.



Allah Huma Sallay Alla Mohammadin Wa Laa Aalay Mohammadin Wabaarik Wassalam Inna Ka hameed um Majeed.
 

yourwish

Citizen
بعد از خدا بزرگ توی قصہ مختصر

Mein ney iss shair per kisi firqay mein ikhtalaf nai dekha ya suna
 
Re: Naat E Rasool (PBUH) Awein Raldy ny Loki

کیتیاں جو علی دیاں لالاں مہربانیاں
پلہنا وی چاہواں یتھوں پلہیاں نہی جانیاں
شالا وسّے تیری سوہنی سوہنی آل سوہنیا
تینوں رب نے بنایا بے مثال سوہنیا
 

Back
Top