
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے بارے میں غیر ضروری بیان بازی کا حق حاصل نہیں۔
ایاز صادق نے وفاقی وزیر قانون کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ جج کو پیغام پہنچائیں کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے اور اس کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
https://twitter.com/x/status/1889277649211515093
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کے نتائج روکنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے سخت ریمارکس دیے اور کہا کہ "عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون گر چکے ہیں۔ عدلیہ کا ستون ہوا میں ہے مگر ہم پھر بھی مایوس نہیں ہیں۔"
جسٹس محسن کیانی نے چیئرمین FPSC لیفٹیننٹ جنرل (ر) اختر نواز ستی سے استفسار کیا کہ 2024 کے امتحانات کے نتائج کا اعلان نہیں ہوا اور 2025 کے امتحانات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس پر چیئرمین FPSC نے فوری نتائج جاری کرنے سے معذرت کر لی۔
جسٹس محسن کیانی نے مزید کہا کہ اگر آج بھی نتائج کے اعلان کا فیصلہ ہو جائے تو ہم درخواستوں کو نمٹا دیتے ہیں۔ تاہم، درخواست گزاروں کے مؤقف کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے سی ایس ایس امیدواروں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
https://twitter.com/x/status/1889286216815620210 https://twitter.com/x/status/1889350472705732744 https://twitter.com/x/status/1889355525113966961 https://twitter.com/x/status/1889313740086218847 https://twitter.com/x/status/1889594280445882615
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/R515zWr/hhjj.jpg
Last edited by a moderator: