خواجہ آصف نے عمران خان کو ایک فاشست شخص ثابت کرنے کیلئے ایک نامکمل خبر شئیر کی جو 2020 کی تھی جب کورونا کی وبا عروج پر تھی اور عمران حکومت اس وبا کو روکنے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن اور دیگر اقدامات کررہی تھی۔
ان دنوں پی ڈی ایم حکومت نے اعلان کیا کہ وہ عمران خان کے خلاف جلسے جلوس کرے گی جبکہ ان دنوں جلسے جلوسوں پر پابندی عائد تھی۔ اس پر عمران خان نے ایک بیان دیا کہ جلسے میں کرسیاں دینے والوں پر مقدمہ درج ہوگا
خواجہ آصف نے اس بیان کو اٹھایا لیکن یہ نہیں بتایا کہ عمران خان نے یہ بیان کرونا کی وجہ سے دیا۔
خواجہ آصف نے نامکمل خبر شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ یہ جمہوری ھے وزیراعظم تھا تو یہ بیان دیتا تھا۔ جلسے کے لئے کرسیاں دینے والوں پہ مقدموں کی دھمکیاں دیتا تھا۔ یہ اسکی اوقات تھی اور ھے۔ بڑے عہدوں سے لوگوں کی اوقات تبدیل نہیں ھوتی۔ کوئ شرم کوئ حیا
اس پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے خواجہ آصف کو جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف کو جھوٹا قرار دیدیا۔
فوادچوہدری نے خواجہ آصف کو طنزیہ جواب دیتے ہوئے لکھا کہ میں آپ سے متفق ہوں اگر کرونا کے دنوں میں عمران خان نون لیگ کو جلسے کرنے دیتے آج پاکستان مختلف ہوتا۔۔ ہمارا ایک اور غلط فیصلہ کہ آپ کو کرونا سے بچایا ۔۔
عمران ریاض نے جواب دیا کہ کبھی کبھی ترس آتا ہے کہ کوئی شخص عمر کے اس حصے میں بھی کیسے لگاتار جھوٹ بول سکتا ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ یہ بیان کرونا کی وجہ سے تھا۔ ورنہ عمران خان کے دور میں آپ لوگ 3 دھرنے لے کر اسلام آباد آئے اور اس نے پورا موقع دیا۔
عمران خان کا بیان کورونا کے دوران تھا (6 دسمبر 2020)۔ اس سے اگلے دن ملک میں کورونا سے 58 افراد دم توڑ گئے تھے۔ خواجہ صاحب وبا دوران کوئی بھی جلسے جلوس کرتا تو اس پر مقدمے ہونے چاہیں تھے۔ افسوس تب بھی آپ کو عوام کا کوئی احساس نہیں تھا۔
ذیشان عزیز نے خواجہ آصف کو جواب دیا کہ عمر کے اس حصے میں بھی جس ڈھیٹائی سے آپ جھوٹ بول کر بیانیہ بنا رہے ہیں اس سے صاف واضع ہے کہ آپ کی سوچ صرف انتشاری اور انتقامی ہے جو جمہوریت کے لباس میں چھپی ہوئی ہے - مکمل خبر دیجیئے کہ کورونا واحد وجہ تھا اس بیان کے پیچھے.
طلعت نے ردعمل دیا کہ منہ میں دانت نہیں پیٹ میں آنت نہیں پھر بھی جھوٹ پھیلانے میں اپکا کوئی ثانی نہیں۔کوووڈ میں جلسہ کرکے اپکو کوووڈ سے بچایا، باقی اپنے 3 دھرنے بھول گئے جہاں پر اپکو پوری آزادی تھی۔ جھوٹے پر اللہ کی لعنت۔۔
ظہیر نے تبصرہ کیا کہ خان صاحب صیح کہتے ہیں ایک تو یہ پڑھے لکھے نہیں اور دوسرا کوشش بھی نہیں کرتے خواجہ صاحب کوئی شرم ہوتی کوئی حیا ہوتی ہے اس سرخی کے نیچے یہ بھی پڑھ لیا ہوتا کہ" کرونا بے قابو پی ڈی ایم کے کچھ راہنماوں کا جلسے روکنے کا مشورہ"
روکی نامی سوشل میڈیا صارف نے خواجہ آصف کو جواب دیا کہ کچھ لوگوں کو عقل چھوٹی عمر میں ہی ا جاتی ہے اور کچھ لوگ 72 سال کے ہو کر بھی عقل سے محروم رہتے ہیں۔ خواجہ اصف صاحب انہی لوگوں میں سے ایک ہیں جن کو 72 سال کی عمر میں بھی عقل نہیں ائی۔ یہ شخص پوری زندگی فوجیوں کے بوٹ چاٹتا رہا اور اب پوری خبر پڑھے بغیر پی ٹی ائی کو اخلاقیات کے طعنے دے رہا ہے۔ چول انسان پہلے پوری خبر تو پڑھ لیا کرو پروپیگنڈا کرنے کے لیے کچھ بھی اٹھا کر لگا دیتے ہو
ارم زعیم کا کہنا تھا کہ کرونا کے دنوں میں ن لیگ نے بہت کوشش کی کہ بریانی کے لالچ میں لوگوں کو اکھٹا کیا جائے اور کرونا کو گھر گھر پھیلا کر لاشیں گرائی جائیں حالات اٹلی جیسے کر کے پھر عمران خان پر الزام لگا دیا جائے۔ شُکر الحمداللہ وزیراعظم خان نے شیطانی چال کو ناکام بنایا