سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو اب کتنا ٹکیس ادا کرنا ہو گا؟

1amdan%20tax.jpg


12 سے 24 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو 15 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس دینا پڑے گا : ذرائع

ذرائع کے مطابق موجودہ اتحادی حکومت کی طرف سے سالانہ بنیادوں پر 6 سے 12 لاکھ روپ تک آمدنی والے افراد پر اڑھائی فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کی طرف سے کیے گئے فیصلے کے مطابق سالانہ بنیادوں پر سالانہ بنیادوں پر 12 سے 24 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو 15 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس دینا پڑے گا جبکہ 12 لاکھ روپے سے زیادہ کمائی پر ساڑھے 12 فیصد انکم ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے جاری اعداد وشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر 24 لاکھ سے 36 لاکھ روپے تک کی کمائی کرنے والے افراد پر ساڑھے 22 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 1 لاکھ 65 ہزار روپے فکس ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔ فیصلے کے تحت قابل ٹیکس آمدن 36 لاکھ روپے سے 60 لاکھ روپے کے درمیان ہو گی۔

اعدادوشمار کے مطابق 36 لاکھ روپے سے زائد کمائی کرنے والے افراد کو ساڑھے 27 فیصد انکم ٹیکس کی مد میں ادا کرنا ہو گا۔ سالانہ بنیادوں پر 60 لاکھ روپے سے زیادہ کمائی کرنے والے افراد کو 10 لاکھ 95 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کے ساتھ ساتھ 35 فیصد ٹیکس کی ادائیگی بھی کرنی پڑے گی۔


علاوہ ازیں 50 کروڑ روپے سے زیادہ آمدن پر 10 فیصد سپرٹیکس عائد کر دیا گیا جبکہ 40 سے 50 کروڑ روپے کمائی کرنے پر حکومت کو 8فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ 35 سے 40 کروڑ روپے آمدنی پر ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد جبکہ 30 سے 35 کروڑ کمائی پر 4 کے بجائے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ حکومتی فیصلے کے مطابق 15 سے 30 کروڑ آمدن پر سپرٹیکس کی پرانی شرح برقرار رکھی گئی ہے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
کیا سالانہ چھ لاکھ آمدنی سے مراد جس کی ماہانہ آمدنی پچاس ہزار روپے ہے وہ ہے؟
 

digitalzygot1

Minister (2k+ posts)
1amdan%20tax.jpg


12 سے 24 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو 15 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس دینا پڑے گا : ذرائع

ذرائع کے مطابق موجودہ اتحادی حکومت کی طرف سے سالانہ بنیادوں پر 6 سے 12 لاکھ روپ تک آمدنی والے افراد پر اڑھائی فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کی طرف سے کیے گئے فیصلے کے مطابق سالانہ بنیادوں پر سالانہ بنیادوں پر 12 سے 24 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو 15 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس دینا پڑے گا جبکہ 12 لاکھ روپے سے زیادہ کمائی پر ساڑھے 12 فیصد انکم ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے جاری اعداد وشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر 24 لاکھ سے 36 لاکھ روپے تک کی کمائی کرنے والے افراد پر ساڑھے 22 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 1 لاکھ 65 ہزار روپے فکس ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔ فیصلے کے تحت قابل ٹیکس آمدن 36 لاکھ روپے سے 60 لاکھ روپے کے درمیان ہو گی۔

اعدادوشمار کے مطابق 36 لاکھ روپے سے زائد کمائی کرنے والے افراد کو ساڑھے 27 فیصد انکم ٹیکس کی مد میں ادا کرنا ہو گا۔ سالانہ بنیادوں پر 60 لاکھ روپے سے زیادہ کمائی کرنے والے افراد کو 10 لاکھ 95 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کے ساتھ ساتھ 35 فیصد ٹیکس کی ادائیگی بھی کرنی پڑے گی۔


علاوہ ازیں 50 کروڑ روپے سے زیادہ آمدن پر 10 فیصد سپرٹیکس عائد کر دیا گیا جبکہ 40 سے 50 کروڑ روپے کمائی کرنے پر حکومت کو 8فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ 35 سے 40 کروڑ روپے آمدنی پر ٹیکس کی شرح 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد جبکہ 30 سے 35 کروڑ کمائی پر 4 کے بجائے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ حکومتی فیصلے کے مطابق 15 سے 30 کروڑ آمدن پر سپرٹیکس کی پرانی شرح برقرار رکھی گئی ہے۔
Tax par tax, facilities koi nahin. It is a joke. Ghreeb loogon se tax lay kar ameron aur defence ka peet bhara jaa reha hay.
 

Back
Top