Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
جو لوگ ہر کام کے پیچھے ایک سازش کا سراغ لگا لیتے ہیں، وہ لوگ یا تو دوسروں کوانسان ماننے سے انکاری ہیں، یا "اتفاقیہ واقعات"کے منکرہیں۔
عراق کی غلطی
اگر وہ یہودیوں عیسائیوں کو انسان مانتے، تو انہیں پتا ہوتا کہ انسان تو خطا کا پتلا ہے۔ لہذا اگر ٹونی بلیئر اور جارج بش سے ایک غلطی ہو گئی، اور انہوں نے اس غلط فہمی کے نتیجے میں عراق پر حملہ کر دیا، تو اس میں سازش کہاں سے آ گئی؟خاص کر جب کہ انہوں نے نہ صرف اپنی غلطی کا اعتراف بھی کر لیا ہو، اور معافی بھی مانگ لی ہو۔
آسکر کا ہتھیار
شرمین عبید چنائے کی وہ فلم، جس کی شرمین کے محلے والوں کو بھی خبر نہ ہوتی، اگر آسکر کے لئے نامزد ہونے پر اس کا پریمئر وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوتا ہے، اور پھر وہ (حقوق نسواں کا)اوٹ پٹانگ قانون بھی عجلت میں پاس ہو جاتا ہے جسے پاس کروانے کے لئے مغربی این جی اوز بڑے عرصے سے کوشش کر رہی تھیں، تو اسے ہم ذیادہ سے ذیادہ حسن اتفاق ہی کہہ سکتے ہیں۔
ملالہ ڈرامہ
اسی طرح اگر ملالہ کی وجہ سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے، اور ایک غلط امیج دنیا کے سامنے جا رہا ہے، تو اس میں ملالہ کا کیا قصور؟کیا اس نے خود اپنے قاتلوں کو کہا تھا کہ مجھے اس ڈائری کی وجہ سے گولیاں مارو جو میں خود لکھتی بھی نہیں، اور کوئی دوسرا میرے نام سے شائع کرتا ہے؟۔اسی طرح اگر ملالہ کل کو ملک کی وزیر اعظم یا وزیر اعظم کی بیوی بن جاتی ہے، یا کسی اور اہم عہدے پر تعینات ہو جاتی ہے اور پھرخود ہی، اپنی مرضی سے مغربی ایجنڈے کو فروغ دینے میں لگ جاتی ہے، تو اسے بھی ہم حسن اتفاق ہی کہیں گے۔کیا آپ کے ساتھ کبھی کوئی اتفاق نہیں ہوا؟
۔"ایڈز" ورکر
اگر لیبیا میں مغربی ایڈ ورکرز،بچوں کو "ایڈز"کے ٹیکے لگاتے ہوئے پکڑے گئے،تواس میں بھی کسی سازش کا ہونا ضروری نہیں۔یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ ان کی نیت اچھی ہو، اور وہ لوگ یہ سوچ کر ایڈز پھیلا رہے ہوں کہ جب ایڈز کے کیسز سامنے آئیں گے، تو لوگوں میں اس مہلک بیماری کا شعور پیدا ہو گا، اور اس طرح اس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد ملے گی۔"انما االاعمال باالنیات" پر ایمان رکھنے والوں کو کم از کم ان لوگوں کا موقف تو سننا چاہئے۔ بہرحال مسلمان چاہے انہیں کچھ بھی سمجھیں، ان کی حکومتیں انہیں "ایڈز "ورکر نہیں بلکہ" ایڈ" ورکر سمجھتی تھیں، لہذا انہیں سزا سے صاف بچا کر لے گئیں۔لہذا پولیو کو شک کی نظر سے دیکھنے والوں سے یہی گزارش ہے کہ اول تو اس میں کوئی شازش نہیں، اور اگر کوئی ایسی ویسی بات ہوئی بھی تو یقینا کوئی اعلی و ارفع مقصد اس کے پیچھے چھپا ہو گا۔لہذا گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔
خوف کی تجارت
یہ بات بھی سچ ہے کہ امریکا اور انسانی حقوق کے دوسرے سب سے بڑے چیمپئن، دنیا کے سب سے بڑے اسلحہ سپلائربھی ہیں، اوراس میں بھی کوئی شک نہیں کہ جنگ کہیں بھی ہو، فائدہ اسلحہ بیچنے والوں کو ہی ہوتا ہے۔ مگر اس سے یہ بات کہاں ثابت ہوتی ہے کہ یہ ممالک اپنا اسلحہ بیچنے کے لئے جنگیں کرواتے ہیں، یا خوف کا کاروبار کرتے ہیں، اور مختلف ممالک کو ایک دوسرے سے ڈرا کر اپنا اسلحہ بیچتے اور خوب نفع کماتے ہیں؟۔
حاصل کلام
حاصل کلام یہ کہ اگر
عراق کی غلطی
اگر وہ یہودیوں عیسائیوں کو انسان مانتے، تو انہیں پتا ہوتا کہ انسان تو خطا کا پتلا ہے۔ لہذا اگر ٹونی بلیئر اور جارج بش سے ایک غلطی ہو گئی، اور انہوں نے اس غلط فہمی کے نتیجے میں عراق پر حملہ کر دیا، تو اس میں سازش کہاں سے آ گئی؟خاص کر جب کہ انہوں نے نہ صرف اپنی غلطی کا اعتراف بھی کر لیا ہو، اور معافی بھی مانگ لی ہو۔
آسکر کا ہتھیار
شرمین عبید چنائے کی وہ فلم، جس کی شرمین کے محلے والوں کو بھی خبر نہ ہوتی، اگر آسکر کے لئے نامزد ہونے پر اس کا پریمئر وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوتا ہے، اور پھر وہ (حقوق نسواں کا)اوٹ پٹانگ قانون بھی عجلت میں پاس ہو جاتا ہے جسے پاس کروانے کے لئے مغربی این جی اوز بڑے عرصے سے کوشش کر رہی تھیں، تو اسے ہم ذیادہ سے ذیادہ حسن اتفاق ہی کہہ سکتے ہیں۔
ملالہ ڈرامہ
اسی طرح اگر ملالہ کی وجہ سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے، اور ایک غلط امیج دنیا کے سامنے جا رہا ہے، تو اس میں ملالہ کا کیا قصور؟کیا اس نے خود اپنے قاتلوں کو کہا تھا کہ مجھے اس ڈائری کی وجہ سے گولیاں مارو جو میں خود لکھتی بھی نہیں، اور کوئی دوسرا میرے نام سے شائع کرتا ہے؟۔اسی طرح اگر ملالہ کل کو ملک کی وزیر اعظم یا وزیر اعظم کی بیوی بن جاتی ہے، یا کسی اور اہم عہدے پر تعینات ہو جاتی ہے اور پھرخود ہی، اپنی مرضی سے مغربی ایجنڈے کو فروغ دینے میں لگ جاتی ہے، تو اسے بھی ہم حسن اتفاق ہی کہیں گے۔کیا آپ کے ساتھ کبھی کوئی اتفاق نہیں ہوا؟
۔"ایڈز" ورکر
اگر لیبیا میں مغربی ایڈ ورکرز،بچوں کو "ایڈز"کے ٹیکے لگاتے ہوئے پکڑے گئے،تواس میں بھی کسی سازش کا ہونا ضروری نہیں۔یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ ان کی نیت اچھی ہو، اور وہ لوگ یہ سوچ کر ایڈز پھیلا رہے ہوں کہ جب ایڈز کے کیسز سامنے آئیں گے، تو لوگوں میں اس مہلک بیماری کا شعور پیدا ہو گا، اور اس طرح اس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد ملے گی۔"انما االاعمال باالنیات" پر ایمان رکھنے والوں کو کم از کم ان لوگوں کا موقف تو سننا چاہئے۔ بہرحال مسلمان چاہے انہیں کچھ بھی سمجھیں، ان کی حکومتیں انہیں "ایڈز "ورکر نہیں بلکہ" ایڈ" ورکر سمجھتی تھیں، لہذا انہیں سزا سے صاف بچا کر لے گئیں۔لہذا پولیو کو شک کی نظر سے دیکھنے والوں سے یہی گزارش ہے کہ اول تو اس میں کوئی شازش نہیں، اور اگر کوئی ایسی ویسی بات ہوئی بھی تو یقینا کوئی اعلی و ارفع مقصد اس کے پیچھے چھپا ہو گا۔لہذا گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔
خوف کی تجارت
یہ بات بھی سچ ہے کہ امریکا اور انسانی حقوق کے دوسرے سب سے بڑے چیمپئن، دنیا کے سب سے بڑے اسلحہ سپلائربھی ہیں، اوراس میں بھی کوئی شک نہیں کہ جنگ کہیں بھی ہو، فائدہ اسلحہ بیچنے والوں کو ہی ہوتا ہے۔ مگر اس سے یہ بات کہاں ثابت ہوتی ہے کہ یہ ممالک اپنا اسلحہ بیچنے کے لئے جنگیں کرواتے ہیں، یا خوف کا کاروبار کرتے ہیں، اور مختلف ممالک کو ایک دوسرے سے ڈرا کر اپنا اسلحہ بیچتے اور خوب نفع کماتے ہیں؟۔
حاصل کلام
حاصل کلام یہ کہ اگر
خلافت کے نام سے ہی بدک جانے والے لوگ، لندن کو مرزائیوں کا" دارلخلافہ "بنا دیں،
یا
سینکڑوں ہزاروں کے قاتل، بوری والی سرکار کو پنا ہ دیں،
یا
جس سلمان رشدی ملعون کے سر کی قیمت مسلمان مقرر کریں، اس کو سر کا خطاب دے ڈالیں،
یا
کڑوڑوں پاکستانیوں میں سے چن کرایسے شخص کو نوبل انعام دیں جو "اتفاق" سے قادیانی بھی ہو،
یا
سینکڑوں ہزاروں کے قاتل، بوری والی سرکار کو پنا ہ دیں،
یا
جس سلمان رشدی ملعون کے سر کی قیمت مسلمان مقرر کریں، اس کو سر کا خطاب دے ڈالیں،
یا
کڑوڑوں پاکستانیوں میں سے چن کرایسے شخص کو نوبل انعام دیں جو "اتفاق" سے قادیانی بھی ہو،
تواس میں سازش کا کوئی عنصر شامل ہو ہی نہیں سکتا، کیونکہ یہودو نصاری نے آج تک نہ پہلے کبھی کوئی سازش کی ہے، اور نہ آئندہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔لہذا مختلف باتوں اور واقعات کو لے کر آپ کے دماغ میں جو اوٹ پٹانگ خیالات آتے رہتے ہیں،وہ آپ کے دماغ کا فتور ہیں، جس کا علاج مشکل ضرور ہے، مگر ناممکن نہیں۔
لہذا خبردار ! آئندہ کسی سازش کا الزام بھولے بھالے اور معصوم، یہودو ہنو و نصار ی پر لگانے سے گریز کیا جائے۔