سات طریقوں سے بلڈپریشر میں کمی لانا ممکن

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
7 سات عام طریقوں سے بلڈپریشر میں کمی لانا ممکن


ویب ڈیسک-شائع جنوری 20, 2017 11:33pm






5882580691c5c.jpg







بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو امراض قلب یا فالج وغیرہ کا خطرہ سنگین حد تک بڑھا دیتا ہے۔


یہ مرض ہر تین میں سے ایک بالغ فرد کو لاحق ہوتا ہے جس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں اور اس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ادویات مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
تاہم قدرتی طور پر بھی آپ اپنے طرز زندگی میں چند عادات اپنا یا بدل کر اس پر قابو پاسکتے ہیں۔
ایسے سات طریقے جن کے ذریعے بلڈ پریشر کو نارمل رکھا جا سکتا ہے وہ درج ذیل ہیں۔
ورزش

جسمانی سرگرمیاں فشار خون سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ درحقیقت ورزش کو معمول بنالینا جسم پر زبردست اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے، ہفتہ بھر میں کم از کم 30 منٹ سے ایک گھنٹے کی ورزش بلڈ پریشر کی سطح کو کم رکھتی ہے، یہاں تک کہ صرف چہل قدمی کی عادت ہی دل کی صحت کیلئے بہترین ہے۔
سانس

آہستگی اور گہری سانسیں لینا بھی آپ کو پرسکون رہنے اور بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مدد دیتی ہیں، سانس کی ورزشوں سے دل کی دھڑکن کو بہتر بنایا جاسکتا ہے جس کے نتیجے میں خون کی شریانیں بھی زیادہ لچکدار ہوجاتی ہیں۔
پرسکون رہنا

بہت زیادہ تناﺅ خون کے ابلنے کا سبب بنتا ہے کم از کم کچھ دیر کیلئے ضرور ایسا ہوتا ہے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق تناﺅ سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ خون کی رگیں سکڑ جاتی ہیں، جس سے بلڈ پریشر کچھ وقت کیلئے بڑھ جاتا ہے۔ تناﺅ اور ذہنی صحت کو معمول پر رکھنا مجموعی صحت کیلئے بہت ضروری ہے، جس کا بہترین ذریعہ کچھ دیر کیلئے تمام تناﺅ اور الجھنیں بھلا کر گھومنا ہے۔
کافی کا کم استعمال

یہ ان لوگوں کے لیے ہے جو کافی پینا پسند کرتے ہیں، اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے شکار نہیں تب بھی کیفین کے زیادہ استعمال سے گریز زیادہ بہتر ہوگا، کیونکہ یہ عنصر دل کی دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے۔ ابھی یہ تو واضح نہیں کیفین سے بلڈ پریشر کیوں بڑھتا ہے مگر ایسا ہوتا ضرور ہے، اس لئے دن بھر میں 4 کپ سے زیادہ کافی کا استعمال بلڈپریشر کا مریض بنادینے کیلئے کافی ہے۔
چائے کو زیادہ نوش کریں

چائے کا استعمال طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈ پریشر کو بہتر بناتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق بارہ ہفتوں تک چائے کا استعمال بلڈ پریشر کی سطح کو 2.6 mmHg اسٹولک اور 2.2 mmHg ڈایاسٹولک کم کرتا ہے، اس حوالے سے سبز چائے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے جس کے بعد دودھ کے بغیر چائے کا نمبر ہے۔
تمباکو نوشی سے گریز

سیگریٹ میں شامل نکوٹین بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، تو جو لوگ دن بھر بے تحاشہ تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کا بلڈ پریشر ہمیشہ بڑھا ہوا ہی آتا ہے، جس سے گریز امراض قلب اور فالج وغیرہ سے تحفظ کیلئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
دہی کو غذا کا حصہ بنائیں

دہی میں شامل پروبایوٹیکس بلڈ پریشر کو صحت مند سطح پر رکھنے میں مدد دیتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق دہی میں شامل یہ جز بلڈ پریشر میں کمی لاکر کولیسٹرول کو بہتر جبکہ بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کم کرتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔



 
Last edited by a moderator:

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
[h=1]Eating cheese may lower high blood pressure

[/h] By IANS
Published: November 8, 2016



1224338-coverphoto-1478591368-559-640x480.gif

The research focuses on the link between cheese and blood pressure. PHOTO: HUFFINGTON POST

Consuming sodium in the form of a dairy product, such as cheese, may protect against some of sodium’s effects on the cardiovascular system, such as high blood pressure, researchers say.
According to researchers, the protection comes from antioxidant properties of dairy proteins in cheese.
The results suggest that when sodium is consumed in cheese it does not have the negative vascular effects that researchers observed with sodium from non-dairy sources.


“We found that when participants ate a lot of sodium in cheese, they had better blood vessel function — more blood flow — compared to when they ate an equal amount of sodium from non-dairy sources — in this case, pretzels and soy cheese,” said Anna Stanhewicz, post-doctoral fellow at the Pennsylvania State University.
“The novel finding may have implications for dietary recommendations. Newer dietary recommendations suggest limiting sodium, but our data suggest that eating sodium in the form of a dairy product, such as cheese, may be protective,” added Lacy Alexander, Associate Professor at the Pennsylvania State University.


For the study, the researchers fed participants dairy cheese, pretzels or soy cheese on five separate occasions, three days apart.
They then compared the effects of each food on the cardiovascular system using a laser-Doppler, which shines a weak laser light onto the skin.
Further, the study revealed soy served as an additional control to match the fat, salt and protein content from a dietary source that is not dairy-based.
inside-image-1-1478591630.gif
PHOTO: WOMENS HEALTH MAGAZINE

Participants who had more nitric oxide-moderated dilation after eating dairy cheese, compared to after eating pretzels or soy cheese, the researchers observed, in the paper reported in the British Journal of Nutrition.
Have something to add to the story? Share it in the comments below.

 

Back
Top