
سابق چیف جسٹس کی مبینہ آڈیو لیک پر وزیراعظم شہبازشریف کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ کہتے ہیں کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی وکیل خواجہ طارق رحیم کی آڈیو لیک میں بیٹی مریم نواز کے بارے میں گھٹیا گفتگو انتہائی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے بارے میں اس لب و لہجے اور گھٹیا سوچ کی معاشرے بالخصوص خواتین کو پر زور مذمت کرنی چاہیے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اجتماعی مذمت ہی معاشرے میں یہ منفی سوچ روک سکتی ہے
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار اور خواجہ طارق رحیم کی مریم نواز کے بارے میں بات کرتے ہوئے مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں مریم نواز کا نام نہیں لیا گیا۔
اس آڈیو میں خواجہ طارق رحیم کو ثاقب نثار کو کہتے ہیں کہ کہ اس کا کوئی اچھی طرح جواب دیں۔یہ خاتون جو باتیں کرتی ہے، کسی طریقے سے اسے باہر کریں۔
اس پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہ میں نے معلوم کیا ہے، سوچا ہے اس پر اور مجھ میں الحمد اللّٰہ ہمت ہے اور میں برداشت کر سکتا ہوں، میں کبھی کنفیوژ یا پریشان نہیں ہوں گا۔
اُنہوں نے کہا کہ جب ضرورت ہوئی تو ہم آپ کو کہہ دیں گے سائیڈ پر کچھ کر کے خواجہ صاحب دھماکا کر دیں اور مجھے پتا ہے کہ آپ ایسا کر بھی دیں گے۔
یہ بات سن کرخواجہ طارق رحیم نے کہا کہ آپ نے مجھے بتا دینا ہے، بس جیسے آپ کہیں گے ویسا ہو جائے گا۔
اس آڈیو میں سابق چیف جسٹس کتوں کے بھونکنے کا بھی ذکر کرتے ہیں۔