سابق امریکی صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کے سرکردہ رہنما 82 سالہ جو بائیڈن میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے، جو اب ان کی ہڈیوں تک پھیل چکا ہے۔ بائیڈن کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کینسر کی تصدیق جمعہ کے روز ہوئی، اور وہ اپنے معالجین کے ساتھ مل کر علاج کے ممکنہ طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق، بائیڈن کا کینسر آخری اسٹیج میں داخل ہو چکا ہے، جس نے ان کے صحت کے حوالے سے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ خبر امریکہ بھر میں سیاسی اور عوامی حلقوں میں گہرے صدمے کا باعث بنی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1924202788688433457
سابق صدر اور ریپبلکن رہنما ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن کی بیماری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خاندان کے ساتھ مکمل ہمدردی ظاہر کی۔ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا:
"جو بائیڈن کی میڈیکل رپورٹ کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ میلانیا اور میں اس مشکل وقت میں بائیڈن خاندان کے ساتھ ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ وہ جلد صحت یاب ہوں۔
جو بائیڈن 2020 سے 2024 تک امریکہ کے صدر رہے اور معمر ہونے کے باوجود فعال سیاسی زندگی گزارتے رہے۔ ان کی صحت کی یہ خبر خاص طور پر اہم ہے، کیونکہ وہ اب بھی ڈیموکریٹک پارٹی میں ایک اہم رہنما کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ان کی بیماری کی خبر نے امریکی سیاسی حلقوں اور عوام میں گہری ہلچل پیدا کر دی ہے۔
Last edited: