
سائفر کیس سے متعلق عمران خان اور اعظم خان کی ایک مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی اس پر حکومت نے بہت بیانیہ بھی بنایا تھا لیکن "اتنے مضبوط ثبوت کو" عدالت کے سامنے پیش کیوں نہیں کیا ؟ صحافی ثاقب بشیر نے اسکی وجہ بتادی
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ثاقب بشیر نے کہا کہ مثال کے طور پر میری گفتگو عدالت میں پیش ہونا ہیں، تو عدالت میں سب سے پہلے یہ بتایا جائے گا کہ کس کیمرے یا ڈیوائس سے ریکارڈنگ کی گئی، کیمرہ مین کون تھا، کیمرہ مین کا بیان ریکارڈ کرایا جائے گا، یہ بتائے گا کہ یہ گفتگو کس جگہ ریکارڈ کی گئی ، کتنے بجے کا وقت تھا، کونسا دن تھا۔
https://twitter.com/x/status/1798783098693226606
ثاقب نشیر نے بتایا کہ یہ ایک پرائیویٹ آڈیو تھی جو غیرقانونی ہے، کسی کی پرائیویٹ گفتگو ٹیپ نہیں ہوسکتی اور یہ کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوسکتی۔کوئی نہیں کہہ سکتا کہ یہ گفتگو ٹیپ ہوئی ہے۔
دوسری جانب ثاقب بشیر نے کہا کہ سائفر کو عدالت میں پیش نہ کرنے کی ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ عمران خان نے سازش بارے جو بات کہی تھی وہی سائفر میں بھی لکھی ہو۔
https://twitter.com/x/status/1797720758292230408
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sai1b11h1ih2.jpg