
سرائے عالمگیر کے نواحی گاؤں کھوہار میں 5 سالہ زہرا کے ساتھ زیادتی اور قائم ہونے والے قتل کی دلخراش واردات کا معاملہ اب نئے موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ پولیس کی تفتیش کے مطابق ملزم ندیم جٹ، جن کی ڈی این اے رپورٹ مثبت آئی ہے، متاثرہ بچی کے گاؤں کا رہائشی ہے۔

ایس پی مہر ریاض نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزم ندیم جٹ دو کمسن بچوں کا باپ ہے اور وہ ایک کالج میں بطور مالی کام کرتا تھا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ 11 روز تک زیر حراست مشکوک افراد میں سے ملزم کی گرفتاری صرف ڈی این اے رپورٹ کے آنے کے بعد کی گئی، جب کہ ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہو چکی تھی۔

پولیس کے مطابق، میڈیکل رپورٹ میں نہ صرف زیادتی کی تصدیق ہوئی بلکہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود تھے۔ زہرا کو 11 روز قبل اغوا، زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد قتل کیا گیا اور اس کی لاش کو بوری میں بند کر کے پھینک دیا گیا تھا۔
مذکورہ گاؤں میں یہ واقعہ اس قدر ہلا دینے والا ہے کہ مقتولہ کے والد جنید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ بعد ازاں، کیس میں پولیس نے پانچ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا تھا، لیکن ملزم ندیم جٹ کی شناخت اور اس کی ڈی این اے رپورٹ نے کیس کی حقیقت کو مزید واضح کر دیا ہے۔
یہ کیس نہ صرف اس علاقے میں بلکہ پورے ملک میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے گہری فکروں کا باعث بنا ہوا ہے۔ عوامی دباؤ اور انصاف کی طلب کے پیش نظر، پولیس کی جانب سے اس واقعہ کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ تمام حقائق سامنے آ سکیں اور ملزم کو مثالی سزا دلائی جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/8MWXb26/image-2025-01-16-195015054.png
Last edited: