سائنسدان
Senator (1k+ posts)
ریحام خان کا کہناہے کہ میڈیا مجھے بدنام کرتا رہا اور لوگ دفاع کرنے کی بجائے خاموشی سے تماشا دیکھتے رہے
یہاں ریحام خان کی "لوگ" سے مراد پی ٹی آئی کے عہدیداران اور سپورٹرز ہیں۔ کل عمران خان اپنی سابقہ بیوی کا دفاع کررہا تھا اور اس پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹ کہہ رہا تھا۔ آج ریحام خان کہتی ہے کہ کسی نے اسکا دفاع نہیں کیا۔ خان صاحب نے بہت سے اہم موقعوں پر ریحام خان کا دفاع کیا لیکن وہ ریحام خان کو نظر نہیں آیا۔
ریحام خان کو بھی غلط کام کرتی ہمیں خان صاحب کی محبت میں اس کا دفاع کرنا پڑتا تھا۔مثال کے طور پر جب شادی ہوئی تو ن لیگی ریحام خان کی ڈانس کی ویڈیو، سور کے کباب کی ویڈیو، شارٹ لباس میں ویدرگرل کی ویڈیو کو لیکر ریحام خان کی کردارکشی کررہے تھے اور میرے جیسے سپورٹرریحام خان کادفاع کررہے تھے۔
اسی طرح جب ریحام خان نے مبشرلقمان کے پروگرام میں اپنے سابق شوہر پر تشدد کا الزام لگایا تو اسکا سابق شوہر جواب دینے سامنے آگیا اور ریحام خان کے بارے میں انکشافات شروع کردئیے۔ تب بھی ہم ریحام خان کو ڈیفنڈ کرتے رہے۔
جب ریحام خان نے سیاسی معاملات میں مداخلت شروع کردی تب میڈیا نے شورمچانا شروع کردیا کہ تحریک انصاف میں بھی موروثی سیاست ہورہی ہے تب بھی ہم نے ریحام خان کو ڈیفنڈ کیا۔ ریحام خان ہرسیاسی ایونٹ میں چلی جاتیں ، نہ صرف خود بلکہ اپنے بیٹے اور بھانجے یوسف خان کو بھی ساتھ لیکر۔ میڈیا شورمچاتا، صحافی موروثی سیاست کا واویلا کرتے اور تحریک انصا ف کے سپورٹرز میں بے چینی پھیل جاتی لیکن ریحام خان نے ایک دن بھی احساس نہ کیا اور جلدی جلدی سیاست میں آگے بڑھنے کی کوشش میں لگی رہیں۔
جب ریحام خان نے اپنی ویب سائٹ پر اپنی ڈگری کے بارے میں غلط بیانی کی تب بھی ریحام خان کی اس حرکت کا ہمیں دفاع کرنا پڑا۔
ریحام خان کے فلم بنانے کے شوق کا بھی ہمیں دفاع کرنا پڑا
جب ریحام خان نے ہری پور جلسے میں اپنے ہی شوہر کے بارے میں قابل اعتراض زبان استعمال کی تب بھی ہم نے اگنور کردیا اور دفاع کرتے رہے۔
ہری پور جلسے میں ریحام خان نے اپنے بیٹے کو سٹیج پر بٹھایا ہوا تھا جبکہ بھانجے یوسف خان کو ہر سیاسی ایونٹ میں ساتھ لیکر پھرتیں۔
مختلف جلسے جلوسوں میں ریحام خان شریک ہوتی رہیں اور سٹیج پر عمران خان کے ساتھ بیٹھتیں لیکن عمران خان کی بہنیں کسی جلسے جلوس میں جاتیں تو مجمعے میں بیٹھتیں ۔ ہمیں برالگتا تھا لیکن اگنور کرجاتے۔
ریحام خان عمران خان کی مرضی کے بغیر عمران خان اور تحریک انصاف کے سب سے بڑےمخالف سلیم صافی کے پروگرام میں چلی گئیں۔ ہمیں ریحام خان کا یہ ایکٹ برا لگا کہ جو شخص ہر وقت ہمارے قائدین کو گالیاں دیتا ہے ریحام خان اسی کے پروگرام میں جاگھسیں اور حد یہ کہ اس سے شال اور زیور بھی لے لیا۔ اس سے ہماری دل آزادی ہوئی لیکن ہم نے اسے بھی اگنور کردیا۔
ریحام خان نے کراچی میں فیصل واڈا اور پی ٹی آئی سپورٹرزکیساتھ بدتمیزی کی ہم اسے بھی اگنور کرگئے۔
میڈیا کیوں نہ تنقید کرے ، ریحام خان ہروقت اپنی میڈیا پبلسٹی میں لگی رہتی تھیں جہاں بھی کیمرہ دیکھا سامنے آگئیں۔
ریحام خان تو عمران خان سے آگے نکلنے کی کوشش میں تھی، فلم انڈسٹری، اینکرپرسن، سیاست، سوشل ورک میں اپنا نام بناکر اور وہ بھی خان صاحب کا نام استعمال کرکے لیکن ہم نے وہ بھی اگنور کردیا۔ اس وقت ریحام خان بہت جلدی میں تھیں۔جلدی جلدی پارٹی کو ٹیک اوور کرنے ، سیاسی مقام بنانے کی کوشش میں تھیں۔ایسا لگ رہا تھا جیسے ریحام خان نے شادی ہی عمران خان سے سیاست اور شہرت کیلئے کی ہے۔
یہ عمران خان کی گریس تھی کہ اس نے اپنی سابقہ بیوی کا دفاع کیا اور اسکے بارے میں اچھے کلمات کہے جبکہ ریحام خان نے اپنی سہیلی شمع جونیجو کے ذریعے عمران خان کی کردارکشی شروع کروادی۔ عمران خان پر کالا جادو کرنے کے الزامات لگوائے، سابق شوہر سے عمران خان کے رابطے کے الزامات لگوائے، خواتین کو پیار بھرے ٹیکسٹ میسیجز کے الزامات لگوائے۔ ریحام خان اب یہ چاہتی ہے کہ ہم پی ٹی آئی سپورٹرز ریحام خان کا دفاع کریں ۔ہم نے جو بھی کیا خان صاحب کی محبت میں کیا تھا۔سچ ہی ہے کہ جس پر احسان کرو اسی کے شر سے ڈرو ۔ اب خان صاحب کو اس عورت کے شر سے ڈرنا چاہئے۔اب ریحام خان کو وہ عزت نہیں ملنے والی جو عمران خان کی بیوی کی ہونے کی وجہ سے ملی تھی لیکن جمائما خان کو عمران خان کی سابقہ بیوی ہونے کے باوجود عزت ملتی رہے گی کیونکہ وہ تعلق ٹوٹنے کے بعد بھی خان صاحب کو اچھے الفاظ میں یاد کرتی ہے۔
اگر ریحام خان عمران خان سے اتنی ہی مخلص ہوتی تو کوئی ایسا کام نہ کرتی جس سے عمران خان کی سبکی نہ ہوتی۔ عمران خان کی عزت رکھتے ہوئے سیاست اور میڈیا سے دور ہوجاتی اور منہ اٹھاکر این اے 122 میں نہ جاتی۔ کیا ریحام خان یہ بتانا پسند کرے گی کہ انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس میں معروف صحافیوں کی بجائے نوازشریف کے کارندوں عطاء الحق قاسمی، مشتاق منہاس، مبین رشید ، لفافہ صحافی مجیب الرحمان شامی کا کیا کام تھا ؟ انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس میں نامورصحافیوں کی بجائے لفافہ صحافی اور تھکے ہوئے صحافی کیوں نظرآئے؟
یہاں ریحام خان کی "لوگ" سے مراد پی ٹی آئی کے عہدیداران اور سپورٹرز ہیں۔ کل عمران خان اپنی سابقہ بیوی کا دفاع کررہا تھا اور اس پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹ کہہ رہا تھا۔ آج ریحام خان کہتی ہے کہ کسی نے اسکا دفاع نہیں کیا۔ خان صاحب نے بہت سے اہم موقعوں پر ریحام خان کا دفاع کیا لیکن وہ ریحام خان کو نظر نہیں آیا۔
ریحام خان کو بھی غلط کام کرتی ہمیں خان صاحب کی محبت میں اس کا دفاع کرنا پڑتا تھا۔مثال کے طور پر جب شادی ہوئی تو ن لیگی ریحام خان کی ڈانس کی ویڈیو، سور کے کباب کی ویڈیو، شارٹ لباس میں ویدرگرل کی ویڈیو کو لیکر ریحام خان کی کردارکشی کررہے تھے اور میرے جیسے سپورٹرریحام خان کادفاع کررہے تھے۔
اسی طرح جب ریحام خان نے مبشرلقمان کے پروگرام میں اپنے سابق شوہر پر تشدد کا الزام لگایا تو اسکا سابق شوہر جواب دینے سامنے آگیا اور ریحام خان کے بارے میں انکشافات شروع کردئیے۔ تب بھی ہم ریحام خان کو ڈیفنڈ کرتے رہے۔
جب ریحام خان نے سیاسی معاملات میں مداخلت شروع کردی تب میڈیا نے شورمچانا شروع کردیا کہ تحریک انصاف میں بھی موروثی سیاست ہورہی ہے تب بھی ہم نے ریحام خان کو ڈیفنڈ کیا۔ ریحام خان ہرسیاسی ایونٹ میں چلی جاتیں ، نہ صرف خود بلکہ اپنے بیٹے اور بھانجے یوسف خان کو بھی ساتھ لیکر۔ میڈیا شورمچاتا، صحافی موروثی سیاست کا واویلا کرتے اور تحریک انصا ف کے سپورٹرز میں بے چینی پھیل جاتی لیکن ریحام خان نے ایک دن بھی احساس نہ کیا اور جلدی جلدی سیاست میں آگے بڑھنے کی کوشش میں لگی رہیں۔
جب ریحام خان نے اپنی ویب سائٹ پر اپنی ڈگری کے بارے میں غلط بیانی کی تب بھی ریحام خان کی اس حرکت کا ہمیں دفاع کرنا پڑا۔
ریحام خان کے فلم بنانے کے شوق کا بھی ہمیں دفاع کرنا پڑا
جب ریحام خان نے ہری پور جلسے میں اپنے ہی شوہر کے بارے میں قابل اعتراض زبان استعمال کی تب بھی ہم نے اگنور کردیا اور دفاع کرتے رہے۔
ہری پور جلسے میں ریحام خان نے اپنے بیٹے کو سٹیج پر بٹھایا ہوا تھا جبکہ بھانجے یوسف خان کو ہر سیاسی ایونٹ میں ساتھ لیکر پھرتیں۔
مختلف جلسے جلوسوں میں ریحام خان شریک ہوتی رہیں اور سٹیج پر عمران خان کے ساتھ بیٹھتیں لیکن عمران خان کی بہنیں کسی جلسے جلوس میں جاتیں تو مجمعے میں بیٹھتیں ۔ ہمیں برالگتا تھا لیکن اگنور کرجاتے۔
ریحام خان عمران خان کی مرضی کے بغیر عمران خان اور تحریک انصاف کے سب سے بڑےمخالف سلیم صافی کے پروگرام میں چلی گئیں۔ ہمیں ریحام خان کا یہ ایکٹ برا لگا کہ جو شخص ہر وقت ہمارے قائدین کو گالیاں دیتا ہے ریحام خان اسی کے پروگرام میں جاگھسیں اور حد یہ کہ اس سے شال اور زیور بھی لے لیا۔ اس سے ہماری دل آزادی ہوئی لیکن ہم نے اسے بھی اگنور کردیا۔
ریحام خان نے کراچی میں فیصل واڈا اور پی ٹی آئی سپورٹرزکیساتھ بدتمیزی کی ہم اسے بھی اگنور کرگئے۔
میڈیا کیوں نہ تنقید کرے ، ریحام خان ہروقت اپنی میڈیا پبلسٹی میں لگی رہتی تھیں جہاں بھی کیمرہ دیکھا سامنے آگئیں۔
ریحام خان تو عمران خان سے آگے نکلنے کی کوشش میں تھی، فلم انڈسٹری، اینکرپرسن، سیاست، سوشل ورک میں اپنا نام بناکر اور وہ بھی خان صاحب کا نام استعمال کرکے لیکن ہم نے وہ بھی اگنور کردیا۔ اس وقت ریحام خان بہت جلدی میں تھیں۔جلدی جلدی پارٹی کو ٹیک اوور کرنے ، سیاسی مقام بنانے کی کوشش میں تھیں۔ایسا لگ رہا تھا جیسے ریحام خان نے شادی ہی عمران خان سے سیاست اور شہرت کیلئے کی ہے۔
یہ عمران خان کی گریس تھی کہ اس نے اپنی سابقہ بیوی کا دفاع کیا اور اسکے بارے میں اچھے کلمات کہے جبکہ ریحام خان نے اپنی سہیلی شمع جونیجو کے ذریعے عمران خان کی کردارکشی شروع کروادی۔ عمران خان پر کالا جادو کرنے کے الزامات لگوائے، سابق شوہر سے عمران خان کے رابطے کے الزامات لگوائے، خواتین کو پیار بھرے ٹیکسٹ میسیجز کے الزامات لگوائے۔ ریحام خان اب یہ چاہتی ہے کہ ہم پی ٹی آئی سپورٹرز ریحام خان کا دفاع کریں ۔ہم نے جو بھی کیا خان صاحب کی محبت میں کیا تھا۔سچ ہی ہے کہ جس پر احسان کرو اسی کے شر سے ڈرو ۔ اب خان صاحب کو اس عورت کے شر سے ڈرنا چاہئے۔اب ریحام خان کو وہ عزت نہیں ملنے والی جو عمران خان کی بیوی کی ہونے کی وجہ سے ملی تھی لیکن جمائما خان کو عمران خان کی سابقہ بیوی ہونے کے باوجود عزت ملتی رہے گی کیونکہ وہ تعلق ٹوٹنے کے بعد بھی خان صاحب کو اچھے الفاظ میں یاد کرتی ہے۔
اگر ریحام خان عمران خان سے اتنی ہی مخلص ہوتی تو کوئی ایسا کام نہ کرتی جس سے عمران خان کی سبکی نہ ہوتی۔ عمران خان کی عزت رکھتے ہوئے سیاست اور میڈیا سے دور ہوجاتی اور منہ اٹھاکر این اے 122 میں نہ جاتی۔ کیا ریحام خان یہ بتانا پسند کرے گی کہ انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس میں معروف صحافیوں کی بجائے نوازشریف کے کارندوں عطاء الحق قاسمی، مشتاق منہاس، مبین رشید ، لفافہ صحافی مجیب الرحمان شامی کا کیا کام تھا ؟ انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس میں نامورصحافیوں کی بجائے لفافہ صحافی اور تھکے ہوئے صحافی کیوں نظرآئے؟