ریاست قانون کا گُرز کب برساۓ گی؟

Doctor sb

Senator (1k+ posts)
ریاست قانون کا گُرز کب برساۓ گی؟
--------------------------------------
اسے ریاست کی دانستہ چشم پوشی قرار دی جاۓ، غفلت یا پھر اپاہیج پن کہ ایسے پیہم پیش آنے والے واقعات کا تدارک نہیں ہو رہا
کیا توہین مذہب کا قانون محض اکثریتی طبقے کی مقدس شخصیات ومقامات، مذہبی شعائر، اور روایات پر لاگو ہوگا؟ یا پھر اقلیتی طبقہ غیرمعتبر وغیر اہم ہے اور ان کے مذہبی شعائر ومقامات خاص اہمیت نہیں رکھتے
رحیم یار خان مندر توڑ پھوڑ اپنی نوعیت کا واحد واقعہ نہیں، دسمبر 2020 میں خیبرپختونخوا کے شہر کرک میں بھی انتہاپسند فسادیوں نے مندر کو جلا کر راکھ کر دیا تھا- آئین وقانون کی قید سے آزاد مذہبی شدت پسند تب بھی بلوے میں ملوث تھے اور اب بھی
قوم کا حافظہ ابھی کمزور نہیں پڑا جب ایک مذہبی سیاسی جماعت نے تحفظ حرمتِ رسولﷺ کے نام پر ریاستی سلامتی اور قوم کے امن کو یرغمال بنا لیا تھا، قریب تھا کہ وہ پارٹی اپنی ڈکٹیشن پر خارجہ پالیسی طے کرواتی کہ ریاست کو نہ پاۓ ماندان نہ جاۓ رفتن کے مصداق اس گروہ کے خلاف ایک ناگزیر مگر فیصلہ کن کاروائی کرنا پڑی- نام نہاد راہنماؤں کے سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہوۓ تو ہر سُو سکون ہے، اطمینان ہے
قوم ہرگز نہ چاہے گی کہ وطن عزیز مودی کا ہندوستان بنے جہاں لٹھ مار ہندو انتہا پسند سرکاری سرپرستی میں نہتے مسلمانوں کو بھنبھوڑ رہے ہوتے ہیں اور مساجد وگھر آۓ دن فسادی زعفرانیوں کا نشانہ بنتے ہیں۔ اور اس ریاستی پالیسی پر پوری دنیا میں اسے ذلت وشرمساری کا سامنا ہے
پاکستان کے دستور کے کئی آرٹیکلز اقلیتی طبقے کی مذہبی و سماجی حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کرواتے ہیں- وقت آگیا ہے کہ ریاست کسی قسم کی مصلحت اور سمجھوتے کو خاطر میں لاۓ بغیر ان مجرموں کے خلاف کڑی سے کڑی کاروائی کرے اور انہیں آئندہ کے لیے عبرت کی مثال بناۓ- لیت ولعل سے کام لینے کی پالیسی کا وقت گزر چکا
 

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)
ڈاکٹر صاحب ، اگر اکثریت کو انصاف کی فراہمی ہو جائے تو اقلیتوں کے لیئے رو لیجئے گا ۔
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
Basically the money should be retrieved from miscreants who were involved in the incident!!! Once they will have to pay money they will fix their behavior ! Also political patronage of these people should end, like Nazir chohan was not supported by JKT group!
 

Back
Top