ایک رکن قومی اسمبلی اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ کیا ہوتی ہے اور کیا سہولیات ملتی ہیں..
120000 مبلغ ایک لاکھ بیس ہزار سے200000 مبلغ دو لاکھ روپے تک
2۔ آئین سازی کیلئے ملنے والاماہانہ خرچ: 100000 مبلغ ایک لاکھ روپے
3۔ دفتر کے ماہانہ اخراجات:
140000 مبلغ ایک لاکھ چالیس ہزار روپے
4۔ سفری رعایت:
(8روپے فی کلومیٹر): اسلام آباد ایک بار جانے اور واپس آنے کے اخراجات 48000 مبلغ اڑتالیس ہزار روپے
5۔ اسمبلی کے اجلاسوں کے
دوران روزانہ ریفریشمنٹ کے اخراجات:
500 پانچسو روپے
6۔ ٹرین میں درجہ اول کے ٹکٹ مکمل طور پر مفت:
جب چاہیں اور جتنی بار چاہیں اور جہاں چاہیں کی بنیاد پر۔
7۔ جہازوں میں بزنس کلاس کے اخراجات:
بیوی یا پی اے کے ساتھ سال
میں 40بار مفت سفر کی اجازت۔
8۔ گھر پر بجلی کے اخراجات:
50000یونٹ
پچاس ہزار یونٹ مفت
9۔ لوکل فون کال چارجز:
170000 ایک لاکھ ستر ہزار کالز مفت
10۔ ایک ایم این اے کا کل سالانہ سرکاری خرچ:
32000000مبلغ تین کڑور بیس
لاکھ روپے سالانہ
11۔ 5سال کے کل اخراجات:
160000000 مبلغ سولہ کڑور روپے
12۔ 534 ایم این ایز کے 5 برس کے اخراجات: 85440000000 مبلغ پچاسی ارب چوالیس کڑور روپے ہے
یاد رہے کہ یہ تمام لوگ پاکستانی عوام کی جانب سے منتخب کئے جاتے ہیں اوراس دنیا میں رائج جمہوری طریقہ کار کے ذریعے منتخب کئے جاتے ہیں۔
خودبخود اسمبلیوں میں نہیں گھس جاتے۔
نہ ہی ان کے پاس کوئی ایسی خاص کوالفکیشن ہوتی ہے جو ان کے اسمبلی میں جانے کا سبب کہلا سکے۔
پیسے کا یہی وہ غیر ضروری اور بے حساب بہاؤ ہے جو ہمارے ٹیکسوں سے جمع ہونے والی رقوم کو نگل لیتا ہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا سبب بنتا ہے۔
120000 مبلغ ایک لاکھ بیس ہزار سے200000 مبلغ دو لاکھ روپے تک
2۔ آئین سازی کیلئے ملنے والاماہانہ خرچ: 100000 مبلغ ایک لاکھ روپے
3۔ دفتر کے ماہانہ اخراجات:
140000 مبلغ ایک لاکھ چالیس ہزار روپے
4۔ سفری رعایت:
(8روپے فی کلومیٹر): اسلام آباد ایک بار جانے اور واپس آنے کے اخراجات 48000 مبلغ اڑتالیس ہزار روپے
5۔ اسمبلی کے اجلاسوں کے
دوران روزانہ ریفریشمنٹ کے اخراجات:
500 پانچسو روپے
6۔ ٹرین میں درجہ اول کے ٹکٹ مکمل طور پر مفت:
جب چاہیں اور جتنی بار چاہیں اور جہاں چاہیں کی بنیاد پر۔
7۔ جہازوں میں بزنس کلاس کے اخراجات:
بیوی یا پی اے کے ساتھ سال
میں 40بار مفت سفر کی اجازت۔
8۔ گھر پر بجلی کے اخراجات:
50000یونٹ
پچاس ہزار یونٹ مفت
9۔ لوکل فون کال چارجز:
170000 ایک لاکھ ستر ہزار کالز مفت
10۔ ایک ایم این اے کا کل سالانہ سرکاری خرچ:
32000000مبلغ تین کڑور بیس
لاکھ روپے سالانہ
11۔ 5سال کے کل اخراجات:
160000000 مبلغ سولہ کڑور روپے
12۔ 534 ایم این ایز کے 5 برس کے اخراجات: 85440000000 مبلغ پچاسی ارب چوالیس کڑور روپے ہے
یاد رہے کہ یہ تمام لوگ پاکستانی عوام کی جانب سے منتخب کئے جاتے ہیں اوراس دنیا میں رائج جمہوری طریقہ کار کے ذریعے منتخب کئے جاتے ہیں۔
خودبخود اسمبلیوں میں نہیں گھس جاتے۔
نہ ہی ان کے پاس کوئی ایسی خاص کوالفکیشن ہوتی ہے جو ان کے اسمبلی میں جانے کا سبب کہلا سکے۔
پیسے کا یہی وہ غیر ضروری اور بے حساب بہاؤ ہے جو ہمارے ٹیکسوں سے جمع ہونے والی رقوم کو نگل لیتا ہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا سبب بنتا ہے۔
Last edited by a moderator: