سائنسدان
Senator (1k+ posts)
ججوں نے روندی ماردی ۔
۔
لتے ہوئے کرتے ہیں جب وہ پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوجاتے ہیں اور روندی مارنا شروع کردیتے ہیں کہ یہ ٹرائی بال ہے۔ معزز جج صاحبان کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کچھ ثابت نہیں کرپائے گی اور ہم نوازشریف کو کلین چٹ دیدیں گے لیکن تحریک انصاف نے جب کیس ثابت کردیا۔ نوازشریف کے جھوٹ، مریم نواز کو وزیراعظم کے زیرکفالت، فلیٹس کی 2006 سے پہلے خریداری، دوبئی فیکٹری خسارے میں، قطری شہزادے کا جعلی خط اور مریم نواز کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ثابت کردی ۔ جب وزیراعظم کا وکیل نوازشریف کو بے گناہ ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا، اسے جھوٹا ثابت کردیا تو ججوں کو جوڈیشل کمیشن کا خیال آگیا اور تحریک انصاف کو ٹریپ کرنیکی کوشش کی
لیکن تحریک انصاف ٹریپ نہ ہوئی اور کمیشن سے انکار کردیا تو ججوں نے کہا کہ اب جنوری میں نیا بنچ بناے گا ، نئے سرے سے سماعت ہوگی یعنی جو تحریک انصاف نے ثابت کیا وہ سب ختم۔ نوازشریف صادق اور امین نہیں رہے اور جب یہ معلوم ہوگیا کہ اب نوازشریف کو نااہل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں وہ ساری عدالتی کاروائی ختم اور نئے سرے سے شروع۔۔۔۔ یعنی سپریم کورٹ کی 8 سماعتیں ایک ٹرائی بال تھی؟
ایسی ہی ججوں نے روندی دھاندلی کمیشن میں بھی ماری تھی جب انہوں نے انکشاف کیا کہ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہورہی، فارم 14، 15 غائب ہیں، بیلٹ پیپرز ایکسٹرا چھپوائے گئے ہیں، ریٹرننگ افسر شفاف الیکشن میں ناکام ہوئے ہیں ۔ اگرچہ الیکشن غیرشفاف ہیں لیکن کوئی دھاندلی نہیں ہوئی۔اس وقت چیف جسٹس یہ فیصلہ سناکر چلا گیا تھا لیکن خواجہ سعد رفیق، صدیق بلوچ، ایاز صادق کے حلقوں سے دھاندلی ثابت ہوگئی لیکن جیسے ہی خواجہ آصف کا کیس سپریم کورٹ گیا تو ججوں نے دوبارہ روندی مار کر خواجہ آصف کا الیکشن شفاف قراردیدیا۔
اگر یہی بنچ نوازشریف کو کلین چٹ دیدیتا تو عمران خان کو بہت بڑا دھچکا پہنچتا لیکن اب چاہے نوازشریف کے حق میں فیصلے دے یا خلاف ، عمران خان کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے والا ، نوازشریف کے حق میں فیصلہ نوازشریف کی دولت ضرور بچ جائے گی لیکن نوازشریف سیاسی ، اخلاقی طور پر تباہ ہوجائے گا ۔۔۔ بقول فیاض الحسن چوہان اب نون بھی بے نقاب ہوگئی اور قانون بھی بے نقاب ہوگیا
۔
لتے ہوئے کرتے ہیں جب وہ پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوجاتے ہیں اور روندی مارنا شروع کردیتے ہیں کہ یہ ٹرائی بال ہے۔ معزز جج صاحبان کا خیال تھا کہ تحریک انصاف کچھ ثابت نہیں کرپائے گی اور ہم نوازشریف کو کلین چٹ دیدیں گے لیکن تحریک انصاف نے جب کیس ثابت کردیا۔ نوازشریف کے جھوٹ، مریم نواز کو وزیراعظم کے زیرکفالت، فلیٹس کی 2006 سے پہلے خریداری، دوبئی فیکٹری خسارے میں، قطری شہزادے کا جعلی خط اور مریم نواز کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ثابت کردی ۔ جب وزیراعظم کا وکیل نوازشریف کو بے گناہ ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا، اسے جھوٹا ثابت کردیا تو ججوں کو جوڈیشل کمیشن کا خیال آگیا اور تحریک انصاف کو ٹریپ کرنیکی کوشش کی
لیکن تحریک انصاف ٹریپ نہ ہوئی اور کمیشن سے انکار کردیا تو ججوں نے کہا کہ اب جنوری میں نیا بنچ بناے گا ، نئے سرے سے سماعت ہوگی یعنی جو تحریک انصاف نے ثابت کیا وہ سب ختم۔ نوازشریف صادق اور امین نہیں رہے اور جب یہ معلوم ہوگیا کہ اب نوازشریف کو نااہل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں وہ ساری عدالتی کاروائی ختم اور نئے سرے سے شروع۔۔۔۔ یعنی سپریم کورٹ کی 8 سماعتیں ایک ٹرائی بال تھی؟
ایسی ہی ججوں نے روندی دھاندلی کمیشن میں بھی ماری تھی جب انہوں نے انکشاف کیا کہ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہورہی، فارم 14، 15 غائب ہیں، بیلٹ پیپرز ایکسٹرا چھپوائے گئے ہیں، ریٹرننگ افسر شفاف الیکشن میں ناکام ہوئے ہیں ۔ اگرچہ الیکشن غیرشفاف ہیں لیکن کوئی دھاندلی نہیں ہوئی۔اس وقت چیف جسٹس یہ فیصلہ سناکر چلا گیا تھا لیکن خواجہ سعد رفیق، صدیق بلوچ، ایاز صادق کے حلقوں سے دھاندلی ثابت ہوگئی لیکن جیسے ہی خواجہ آصف کا کیس سپریم کورٹ گیا تو ججوں نے دوبارہ روندی مار کر خواجہ آصف کا الیکشن شفاف قراردیدیا۔
اگر یہی بنچ نوازشریف کو کلین چٹ دیدیتا تو عمران خان کو بہت بڑا دھچکا پہنچتا لیکن اب چاہے نوازشریف کے حق میں فیصلے دے یا خلاف ، عمران خان کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے والا ، نوازشریف کے حق میں فیصلہ نوازشریف کی دولت ضرور بچ جائے گی لیکن نوازشریف سیاسی ، اخلاقی طور پر تباہ ہوجائے گا ۔۔۔ بقول فیاض الحسن چوہان اب نون بھی بے نقاب ہوگئی اور قانون بھی بے نقاب ہوگیا