روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز

11russiakukraintalkstart.jpg


یوکرین کی بیلاروس سے متصل سرحد پر روسی اور یوکرینی وفود کے درمیان باقاعدہ مذاکرات شروع ہوگئے، یوکرین نے جنگ بندی اور روسی فوجیوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق آج پانچویں روز بھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے جبکہ روسی افواج نے متعدد یوکرینی شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے، روس کی جانب سے یوکرین کو پہلے مشروط مذاکرات کی پیشکش کی گئی جو یوکرین نے مسترد کردی، جبکہ دوسری مرتبہ غیر مشروط مذاکرات پر آمادگی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

بیلاروسی کے سرحدی علاقے گومیل میں مذاکرات کا اہتمام کیا گیا جبکہ میں یوکرینی وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف کی زیر قیادت وفد میں یوکرینی صدر کے مشیر بھی شامل ہیں۔


مذاکرات کے دوران یوکرین نے جنگ بندی اور روسی فوجیوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کر دیا، تاہم مذاکرات کے حوالے سے اب تک کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی مذاکرات میں ہونے والی کوئی اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک یوکرین کے مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملےکر رہی ہے جس سے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1498268970952142857
یوکرین کے وزیر صحت کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی سب سے بڑی اس زمینی جنگ کے دوران تین بچوں سمیت 198 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ ان اعداد و شمار میں فوجی اور شہری دونوں ہلاکتیں شامل ہیں یا نہیں۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ 200 کے قریب روسی فوجی پکڑے گئے اور ہزاروں مارے جاچکے ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کےعلاقوں بردینسک اور انرہودر کاکنٹرول حاصل کر لیا ہے، روسی فوج نے یوکرین میں زیپو ریزیاکے نیوکلیئرپلانٹ کے اطراف کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے اور نیوکلیئرپلانٹ پر آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ملک پر بمباری میں روس کے ساتھ بیلا روس کو بھی برابر کا شریک ٹھہراتے ہوئے کہا کہ روس بیلاروس سے یوکرین پر میزائل حملے کر رہا ہے۔

اس حوالے سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بیلاروس اپنی فوج یوکرین میں نہیں بھیجے گا۔
 

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Good news​

Talks are the only solution​

But Ukraine should stop spreading rumors and fake news if they want positive outcome from these talks​

 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
دونوں منسک مہاہدوں پر عملدرامد ہو اور موجودہ کامیڈین صدر اور دو ایک جنرلز کی چھٹی ہو ، کرائسس حل ہو جائے گا
 

A.G.Uddin

Minister (2k+ posts)
There were many speculations that the conflict will lead to World War 3. And honestly many meme makers and trolls were like

EKOaWiFVAAARQkc.jpg