Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
رجیم چینج آپریشن میں پٹھانوں کا منافقانہ کردار ( پارٹ ١ )
اپ کا تعلق چاہے پاکستان میں رہنے والی جس مرضی قوم سے ہے ، اس قوم اور قوم کے نمائندوں نے سب کو ذلیل اور رسوا کر دیا ہے . پرائم منسٹر ہاؤس سے وزیراعظم عمران خان اپنے اقتدار کے آخری شب جب اپنی ڈائری پکڑ کر نکلے تھے تو انہوں نے نکلنے سے پہلے وہاں پر موجود صحافیوں سے پوچھا تھا کہ ، دیکھو کوئی رہ تو نہیں گیا ؟
اس غداری میں تمام قومیتوں کے لوگوں نے اپنا اپنا حصہ بقدر جثہ ڈالا تھا. عمران خان نے نام بتانے نہیں ، کڑوڑوں روپے لینے والے صحافیوں اور یو ٹیوب والے بلونگڑوں میں بھی اتنی ہمت نہیں کہ وہ ان کرداروں کا تفصیلی جائزہ لے سکیں لھذا چارو و ناچار ہمیشہ کی طرح یہ کام بھی میں سر انجام دے رہا ہوں .
پہلے زمانے میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے درمیان عشق ہوتا تھا . آجکل سمجھ میں نہیں اتا کہ کون کس کے ساتھ پھنسا یا پھنسی ہوئی ہے . ایک وقت میں درجن بھر معاشقے انتہائی کامیابی سے چل رہے ہیں . اپنی طرف سے سب ایک دوسرے کو بے وقوف بنا رہے ہیں یا اپنا مطلب نکال رہے ہیں . کچھ اسی طرح کے مناظر پاکستان کے سیاسی افق پر نظر اتے ہیں . حالیہ سیاست میں پٹھانوں کے محسن داوڑ اور علی وزیر بھی اسی قماش کے بازی گر ہیں جنکی طرز سیاست نے سیاست کو حقیقی سیاست بنایا ہوا ہے .
فاٹا ( خیبر پختونخوا میں ضم کر دیا گیا ) سے تعلق رکھنے والے محسن داوڑ اور علی وزیر نے بھی حیران کن طور پر آرمی چیف جنرل باجوہ کے ہاتھوں بیت لینے والے نواز زرداری کے حق میں اپنا وزن ڈالا تھا جس سے تحریک اعتماد کامیاب ہوئی تھی . عام پاکستانیوں کے لئے یہ حرکت انتہائی حیران کن تھی کیونکے ان دونوں کا فوج سے اٹ کتے کا ویر ہے . آج معتوب صحافی صابر شاکرنے بھی ایک سوال ٹویٹ کی ہے .
" علی وزیرکوکمپنی حکومت قائم کرنےکیلیےجیل سےخاص طور پرلایاگیامطلب نکلنےپرواپس جیل ڈال دیا. محسن داوڑچاہیں توعلی وزیر کی فوراًرہائی ممکن ہےان دونوں کےووٹوں سےشہباز زرداری مولانامزےلےرہےہیں لیکن داوڑبھی خاموش کیوں؟
حکومت سازی کیلیےحلال ویسے مجرم؟
زیادتی پرتوجہ درکارہے"
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے متعدد مواقعوں پر، چاہے وہ آن دا ریکارڈ پریس کانفرنس اور میڈیا انٹرویوز ہوں یا آف دا ریکارڈ گفتگو، پی ٹی ایم کے بارے میں کسی نہ کسی نوعیت کا بیان دیتے رہے اور کبھی انھوں نے تحریک کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کر کے انھیں تنبیہ کی اور کبھی ان کے موقف کو جائز قرار دیا۔ جنرل آصف غفور نے ایک تاریخی پریس کانفرنس کر کے تاریخی سوالات پوچھے تھے .

اپ کا تعلق چاہے پاکستان میں رہنے والی جس مرضی قوم سے ہے ، اس قوم اور قوم کے نمائندوں نے سب کو ذلیل اور رسوا کر دیا ہے . پرائم منسٹر ہاؤس سے وزیراعظم عمران خان اپنے اقتدار کے آخری شب جب اپنی ڈائری پکڑ کر نکلے تھے تو انہوں نے نکلنے سے پہلے وہاں پر موجود صحافیوں سے پوچھا تھا کہ ، دیکھو کوئی رہ تو نہیں گیا ؟

اس غداری میں تمام قومیتوں کے لوگوں نے اپنا اپنا حصہ بقدر جثہ ڈالا تھا. عمران خان نے نام بتانے نہیں ، کڑوڑوں روپے لینے والے صحافیوں اور یو ٹیوب والے بلونگڑوں میں بھی اتنی ہمت نہیں کہ وہ ان کرداروں کا تفصیلی جائزہ لے سکیں لھذا چارو و ناچار ہمیشہ کی طرح یہ کام بھی میں سر انجام دے رہا ہوں .
پہلے زمانے میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے درمیان عشق ہوتا تھا . آجکل سمجھ میں نہیں اتا کہ کون کس کے ساتھ پھنسا یا پھنسی ہوئی ہے . ایک وقت میں درجن بھر معاشقے انتہائی کامیابی سے چل رہے ہیں . اپنی طرف سے سب ایک دوسرے کو بے وقوف بنا رہے ہیں یا اپنا مطلب نکال رہے ہیں . کچھ اسی طرح کے مناظر پاکستان کے سیاسی افق پر نظر اتے ہیں . حالیہ سیاست میں پٹھانوں کے محسن داوڑ اور علی وزیر بھی اسی قماش کے بازی گر ہیں جنکی طرز سیاست نے سیاست کو حقیقی سیاست بنایا ہوا ہے .
فاٹا ( خیبر پختونخوا میں ضم کر دیا گیا ) سے تعلق رکھنے والے محسن داوڑ اور علی وزیر نے بھی حیران کن طور پر آرمی چیف جنرل باجوہ کے ہاتھوں بیت لینے والے نواز زرداری کے حق میں اپنا وزن ڈالا تھا جس سے تحریک اعتماد کامیاب ہوئی تھی . عام پاکستانیوں کے لئے یہ حرکت انتہائی حیران کن تھی کیونکے ان دونوں کا فوج سے اٹ کتے کا ویر ہے . آج معتوب صحافی صابر شاکرنے بھی ایک سوال ٹویٹ کی ہے .
" علی وزیرکوکمپنی حکومت قائم کرنےکیلیےجیل سےخاص طور پرلایاگیامطلب نکلنےپرواپس جیل ڈال دیا. محسن داوڑچاہیں توعلی وزیر کی فوراًرہائی ممکن ہےان دونوں کےووٹوں سےشہباز زرداری مولانامزےلےرہےہیں لیکن داوڑبھی خاموش کیوں؟
حکومت سازی کیلیےحلال ویسے مجرم؟
زیادتی پرتوجہ درکارہے"
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے متعدد مواقعوں پر، چاہے وہ آن دا ریکارڈ پریس کانفرنس اور میڈیا انٹرویوز ہوں یا آف دا ریکارڈ گفتگو، پی ٹی ایم کے بارے میں کسی نہ کسی نوعیت کا بیان دیتے رہے اور کبھی انھوں نے تحریک کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کر کے انھیں تنبیہ کی اور کبھی ان کے موقف کو جائز قرار دیا۔ جنرل آصف غفور نے ایک تاریخی پریس کانفرنس کر کے تاریخی سوالات پوچھے تھے .
ان میں سے ایک فنڈنگ کا بھی تھا .
DG ISPR highlighted that PTM is collecting funds from the intelligence wings of the Indian and Afghan Military, namely the Research and Analysis Wing (RAW) and the National Directorate of Security (NDS). DG ISPR highlighted that PTM is in possession of a large amount of foreign funds, a number that is much greater than the figures that have claimed to have collected from Pashtun donors across the world. “Tell us how much money you received from the NDS to run your campaign? How much money did RAW provide you to stage your first dharna in Islamabad?”
To refresh your memory, you can start listening video after 6:36 minutes
DG ISPR highlighted that PTM is collecting funds from the intelligence wings of the Indian and Afghan Military, namely the Research and Analysis Wing (RAW) and the National Directorate of Security (NDS). DG ISPR highlighted that PTM is in possession of a large amount of foreign funds, a number that is much greater than the figures that have claimed to have collected from Pashtun donors across the world. “Tell us how much money you received from the NDS to run your campaign? How much money did RAW provide you to stage your first dharna in Islamabad?”
To refresh your memory, you can start listening video after 6:36 minutes
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/Z5g71N0y/Logo.png