Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
رجیم چینج آپریشن میں مہاجروں کی غداری ( فائنل )

عمران خان اپنا پورا زور لگا لے مگر پاکستان اور پاکستانیوں پر اللہ کا عذاب نا گزیز ہے . الله پاک کے نبی قوموں کی تباہی کی جو نشانیاں بتائی تھیں وہ سیالکوٹ والے واقعہ میں ملوث لوگوں کو سزا ملنے کے بعد پوری ہو چکی ہیں . کمزوروں کو سزا دے دی گئی اور طاقتور مجرم اقتدار میں پہنچ گئے . جب وقت کے یزید کے ہاتھوں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرنے والے بیت کرنے سے باز نہیں آئے تو الله کا عذاب سب پر یکساں نافذ ہو گا .
وہ کونسے جرائم ہیں جو کراچی میں وقوع پذیر نہیں ہوے . ایم کیو ایم نے سب سے پہلے لوگوں کے دلوں میں اپنا خوف ( رول بائی فیئر ) پیدا کیا . اس خوف کو بنیاد بنا کر لوگوں سے کھالیں زبردستی وصول کرنا ، فطرانہ وصولی ، بھتہ وصولی ، چشم زدن میں شٹر ڈ اؤن ہڑتالیں ، نو گو ایریا ، اغوا برائے تاوان ، منی لانڈرنگ ، بیرون ملک دہشت گردوں کا نیٹ ورک بنانا ، چائنا کٹنگ ، ٹارگٹڈ کلنگ ، بوریوں میں لاشیں ، الیکٹرک اروں کا استعمال اور بلدیہ فیکٹری میں انسانوں کو زندہ جلایا جانا ظلمت کی داستانوں میں صرف چند مثالیں ہیں . شیطانیت کا مکروہ کھیل کئی دہایوں تک آزادی سے کراچی میں کھیلا گیا .

تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں تحریک انصاف کی حکومت ١٠ اپریل ٢٠٢٢ میں ختم کی گئی تھی . آرمی چیف نے رات بارہ بجے سپریم کورٹ کو کھلوا کر قیدیوں کی گاڑیاں بھجوائیں. تحریک انصاف کے آخری لمحات میں چند معروف صحافی عمران خان کے ساتھ تھے . ایک صحافی نے وزیراعظم عمران خان سے پوچھا کہ انکی حکومت کے خاتمہ میں کون کون ملوث ہے ؟
جواب دینے کی بجائے عمران خان نے الٹا ایک تاریخی سوال کیا . دیکھو ، کوئی رہ تو نہیں گیا ؟
یہ تلخ حقیققت اب اظہر من الشمس ہے کہ پاکستان پر بلواسطہ طور پر نیٹو ممالک اور اسرائیل کا آرمی چیف ، طاقتور سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے پاکستان پر قبضہ ہے
پاکستان پر قبضہ کی تقویت ہمیشہ سے اس حقیقت سے ملتی ہے کہ نواز شریف جیسے لاتعداد سزا یافتہ کریمنل لوگ بار بار ریاست کا حصہ بن جاتے ہیں اور آرمی چیفس ہمیشہ انھیں این آر او دیتے رہے . یہی وجہ ہے کہ تمام تر کریمنل بیک گراؤنڈ رکھنے والے طاقتور وں کی وجہ سے برطانیہ جیسے ملکوں کا نظام انصاف بھی عضو معطل بن چکا ہے . پاکستان کی تاریخ میں کسی طاقتور کو ریاست پاکستان سزا نہیں دے سکی کیونکے انکو تحفظ دینے والے تمام آرمی چیفس رہے ہیں . نیٹو والے ہر حال میں اپنے اثاثوں کا ہرتحفظ کرتے ہیں . یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ریاست اور احتساب آجتک ساتھ ساتھ نہیں چل سکے . پاکستانی ریاست نواز شریف ، زرداری ، جنرلز اور الطاف حسین سمیت کسی کو سزا نہیں دے سکی کیونکے امریکی مفادات کی چھتری تلے یہ تمام طاقتور طبقہ ٧٥ سالہ لوٹ مار اور قتل و غارت کا باقاعدہ حصہ رہا ہے
یوں تو پاکستان میں پنجابی ، پٹھان ، سندھی ، بلوچی ، اردو بولنے اور دوسری قومیں رہتی ہیں مگر میں فوج اور فوج سے ریٹائر ہونے والوں کو بھی ایک علیحدہ قوم گردانتا ہوں . جب پاکستان کی معاشیات ٦ فیصد گروتھ کے ساتھ بڑھ رہی تھی اور تمام معاشی اشارئیے مثبت تھے تو عمران خان حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا . پاکستان کے خلاف غداری کا چیف آرکٹیکٹ آرمی چیف جنرل باجوہ تھا جو عالمی طاقتوں کا پاکستان میں الا کار تھا . عمران خان کی حکومت گرانے میں تمام قوموں کی نمائندگی کرنے والے غدار شامل تھے ، ان میں مہاجروں کی نمائندگی کرنے والی سیاسی تنظیم ایم کیو ایم بھی شامل تھی . مہاجر ہمیشہ نواز شریف اور آصف زرداری پر گھناؤنے الزامات لگاتے تھے مگر ہمیشہ انکی گود میں جا کر بیٹھ جاتے .
حسب معمول ، فوجی فاؤنڈیشن والوں نے ٢٠١٨ کے الیکشن میں بھی " پولیٹیکل انجینرنگ " کی تھی جسکے تحت عمران خان کو مخصوس نمبرز دئے گئے تھے حالانکہ عمران خان نے الیکشن سے پہلے اپنے تمام سیاسی مخالفین کو چیک میٹ دے چکے تھے . تحریک انصاف کو ( ١٤٩ + ٧ ) ١٥٦ سیٹس دلوائی گئی تھیں . حکومت بنانے کے لئے ١٧٢ سیٹس میں سے باقی اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی اثاثہ جات تھے جن میں سے ایک ایم کیو ایم ( بہادر آباد ) بھی تھی . ایم کیو ایم کے پاس فیصلہ کن ٧ نششتیں تھیں جنہوں نے عمران خان حکومت ختم کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا . ایم کیو ایم نے تحریک انصاف سے یہ کہ کر علیحدگی اختیار کی تھی کیونکے تحریک انصاف کے اندر سے ممبر توڑے گئے تھے .
تحریک انصاف کی حکومت نے ٦٢٥ ارب روپےکراچی کے میگا پروجیکٹس کے لئے مختص کر رکھے تھے . میری دانست میں سب سے اہم منصوبہ کراچی کو 260 ملین گیلن پانی کی فراہمی کا تھا . اس منصوبے کو سپتمبر 2023 میں مکمل ہونا تھا . تحریک انصاف حکومت گرین لائن بس منصوبہ اور بارش کے پانی کی ڈرینیج کا منصوبہ پہلے ہی مکمل کر چکی تھی. ایم کیو ایم نے مہنگائی اورتحریک انصاف کے دھڑوں میں پھوٹ کا بہانہ تلاش کر کے تحریک انصاف کی حکومت ختم کروانے میں فوج کے الا کار بنے تھے کیونکے تمام سیاستدان کریمنل بیک گراؤنڈ کے حامل تھے اور انھیں انکی فائلز دکھا کر بلیک میل کیا گیا تھا

بیرسٹر فرخ نسیم کو سینیٹر بنوایا گیا جنکے پاس وزرات قانون تھی . بریسٹر فرخ نسیم کو فوجی اثاثہ سمجھا جاتا ہے جنہوں نے استعفیٰ دے کر عمران خان کی حکومت چھوڑی تھی .بہت سی نشانیوں میں سے ایک انکا استعفیٰ ظاہر کرتا تھا کہ اس مکروہ کھیل کے پیچھے آرمی چیف جنرل باجوہ کا ہاتھ ہے . ایم کیو ایم بیرسٹر فرخ نسیم کو اپنا پارٹی کا نمائندہ نہیں مانتی تھی . سوال یہ ہے کہ اگر فروغ نسیم کو ان کی جماعت نے نامزد نہیں کیا تو پھر وہ کس کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اس سوال پر نذیر لغاری کے مطابق فروغ نسیم کو "جہاں سے بھیجا گیا تھا" وہ ان کے آدمی ہیں اور ان کے ساتھ ہی رہیں گے۔ ایم کیو ایم نے انہیں قبول کیا تھا، سینیٹر بنایا تھا لیکن وہ جہاں سے آئے تھے انہی کے ساتھ رہیں گے۔ بہت سے سیاسی لیڈرز کی طرح عامر لیاقت حسین کو بھی آرمی چیف نے تحریک انصاف میں پیوست کروایا تھا . اسکی احمقانہ حرکات ہمیشہ مشکوک رہیں .
ایم کیو ایم کا حکومت سے علیحدگی اور اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان - ایکسپریس اردو (express.pk)
ایم کیو ایم کو ٢٠١٨ الیکشن میں قومی اسمبلی کی سات نششتیں دلوائی گئیں تھیں. تاریخ کے اس نازک موڑ پر مہاجروں کی نمائندگی کرنے والوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان سے غداری کے مرتکب ہوے . یہ ہیں وہ نام جو مہاجروں کی نمائندگی پاکستان کی قومی اسمبلی ہے سینیٹ میں کر رہے تھے. تمام قوموں کی نمائندگی کرنے والوں کے ساتھ انکے نام بھی بطور " غدار "تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں .
بریسٹر فرخ نسیم ( سینیٹر ) ، عامر لیاقت حسین ( کراچی - ممبر تحریک انصاف ) انجنیئر صابر حسین قائم خانی ( حیدر آباد ) ، صلاح الدین ( حیدر آباد ) ، اقبال محمد علی خان ( کورنگی کراچی ) ، سید امین الحق ( کراچی ویسٹ ) ، اسامہ قادری ( کراچی سینٹرل )، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ( کراچی سینٹرل ) ، کشور زہرہ (خواتین کی ریزرو سیٹ )
پی ڈی ایم نے ایم کیو ایم کے ساتھ شراکتی اگریمنٹ کیا تھا ، اسکے تحت شہباز شریف نے ایم کیو ایم کے امین الحق ( ٹیکنالوجی ) اور فیصل سبزواری ( سمندری امور ) کو وزراتیں اور نسرین جلیل صاحبہ کو سندھ کا گور نر لگایا گیا . یاد رہے کہ محترمہ نسرین جلیل نے ٢٠١٥ میں بھارتی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر مدد طلب کی تھی
اسٹیبلشمنٹ سے ایم کیو ایم نے مستقبل کے الیکشن میں سندھ سے قومی اسمبلی کی چودہ سیٹس کی واپسی کا بھی تقاضہ کیا ہے .
میر جعفر از بنگال میر صادق از دکن
ننگ دین ننگ ملت ننگ وطن
ایم کیو ایم نے کب کب اور کس سے ڈیل کی؟ - BBC News اردو
میری ذاتی تحریر تو متعصب ہو سکتی ہے مگر مستند لکھاریوں کے آرٹیکلز تاریخ کے ایسے حوالہ جات ہیں جس سے مفر ممکن نہیں . اپنے آپکو مہاجر کہلوانے والے اردو بولنےوالی قوم نے اپنی اور اپنی نسلوں کی تقدیر ایک ایسے بزدل شخص کے حوالے کی جس نے دھرتی پر مقابلہ کرنے کی بجائے اپنی نسلوں کو اپنے ہینڈلرز کے پاس گروی رکھوا کر خود انکی گود میں جا کر بیٹھ گیا . شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کے سو سالہ زندگی سے بہتر ہے . دو سو بیس سال گزرنے کے باوجود تاریخ ٹیپو سلطان کا یہ قول روزانہ دہراتی ہے . ٹیپو سلطان کو شہید کرنے والے بھی اسکی لیڈرشپ کے آجتک مداح ہیں . مسلمانوں کے غداروں میر جعفر اور میر صادق کو بھی تاریخ نے یاد رکھا . پاکستان میں رہنے والی قومیں بلاشبہ ایک محسن کش قومیں ہیں جو اپنی آباؤ اجداد کی قربانیوں کو بھول گئے .صرف ایم کیو ایم ہی نہیں ، بلکہ تمام قوموں کی نمائندگی کرنے والوں نے پاکستان سے ہمیشہ غداری کی ہے .پاکستان میں ہونے والی تمام غداریوں کو پروان ، نشونما اور تحفظ فراہم کرنی والی قوم فوجی فاؤنڈیشن کی قوم ہے جو پاکستان کے قیام سے لے کر ابتک عالمی طاقتوں کی داشتہ بنی ہوئی ہے
نَہ خُدا ہی مِلا نَہ وِصالِ صَنَم ، نَہ اِدَھر کے رَہے نَہ اُدَھرکے رَہے
رہے دل میں ہمارے یہ رنج و الم نہ ادھر کے ہوئے نہ ادھر کے ہوئے
پی ڈی ایم نے ایم کیو ایم کے ساتھ شراکتی اگریمنٹ کیا تھا ، اسکے تحت شہباز شریف نے ایم کیو ایم کے امین الحق ( ٹیکنالوجی ) اور فیصل سبزواری ( سمندری امور ) کو وزراتیں اور نسرین جلیل صاحبہ کو سندھ کا گور نر لگایا گیا . یاد رہے کہ محترمہ نسرین جلیل نے ٢٠١٥ میں بھارتی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر مدد طلب کی تھی
اسٹیبلشمنٹ سے ایم کیو ایم نے مستقبل کے الیکشن میں سندھ سے قومی اسمبلی کی چودہ سیٹس کی واپسی کا بھی تقاضہ کیا ہے .
میر جعفر از بنگال میر صادق از دکن
ننگ دین ننگ ملت ننگ وطن
ایم کیو ایم نے کب کب اور کس سے ڈیل کی؟ - BBC News اردو
میری ذاتی تحریر تو متعصب ہو سکتی ہے مگر مستند لکھاریوں کے آرٹیکلز تاریخ کے ایسے حوالہ جات ہیں جس سے مفر ممکن نہیں . اپنے آپکو مہاجر کہلوانے والے اردو بولنےوالی قوم نے اپنی اور اپنی نسلوں کی تقدیر ایک ایسے بزدل شخص کے حوالے کی جس نے دھرتی پر مقابلہ کرنے کی بجائے اپنی نسلوں کو اپنے ہینڈلرز کے پاس گروی رکھوا کر خود انکی گود میں جا کر بیٹھ گیا . شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کے سو سالہ زندگی سے بہتر ہے . دو سو بیس سال گزرنے کے باوجود تاریخ ٹیپو سلطان کا یہ قول روزانہ دہراتی ہے . ٹیپو سلطان کو شہید کرنے والے بھی اسکی لیڈرشپ کے آجتک مداح ہیں . مسلمانوں کے غداروں میر جعفر اور میر صادق کو بھی تاریخ نے یاد رکھا . پاکستان میں رہنے والی قومیں بلاشبہ ایک محسن کش قومیں ہیں جو اپنی آباؤ اجداد کی قربانیوں کو بھول گئے .صرف ایم کیو ایم ہی نہیں ، بلکہ تمام قوموں کی نمائندگی کرنے والوں نے پاکستان سے ہمیشہ غداری کی ہے .پاکستان میں ہونے والی تمام غداریوں کو پروان ، نشونما اور تحفظ فراہم کرنی والی قوم فوجی فاؤنڈیشن کی قوم ہے جو پاکستان کے قیام سے لے کر ابتک عالمی طاقتوں کی داشتہ بنی ہوئی ہے
نَہ خُدا ہی مِلا نَہ وِصالِ صَنَم ، نَہ اِدَھر کے رَہے نَہ اُدَھرکے رَہے
رہے دل میں ہمارے یہ رنج و الم نہ ادھر کے ہوئے نہ ادھر کے ہوئے
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/WzPnP5RF/Logo.png